اردو دنیا کے نامور ادیب، انقلابی اور مارکسی دانشور ہونے کے ساتھ ساتھ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے بانی اراکین میں شامل تھے۔ اب کی وابستگی انجمن ترقی پسند مصنفین، انڈین پیپلز تھیٹر ایسوسی ایشن اور ایفرو ایشین رائٹرز ایسوسی ایشن بھی تھی اور وہ نا صرف ان تینوں تنظیموں کے روح رواں تھے بلکہ ان کے بانیوں میں سے تھے۔ انہوں نے برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی سے بیرسٹری کی ڈگری حاصل کی تھی۔
ان کے 115 ویں یومِ پیدائش پر ادب ذوق قارئین کے لیے ان کے کچھ اہم مضامین کا ایک نادر مجموعہ "مضامینِ سجاد ظہیر" پیش ہے۔
اس کتاب میں شامل مضامین کے عنواناتاردو شاعری کے چند مسئلے، اردو کے نثری ادب پر انقلابِ روس کا اثر ، ترقی پسند ادبی تحریک کے تیس سال، ادب اور زندگی ، عظیم ترقی پسند شاعر : غالب ، حالی کی شاعرانہ اہمیت ، امیر خسرو دہلوی اور ان کی شاعری ، گوئٹے اور شلر کے وطن میں چند دن، فن کار کی آزادیِ تخلیق ، شعر اور موسیقی : ادبی معیار کا مسئلہ ، اردو شاعری میں طنز و مزاح ، فنی تخلیق کا مفہوم اور معیار، ایک خواب اور بھی اے ہمت دشوار پسند، وحید اختر کی شاعری
اس کتاب کے دیباچہ میں محمد حسن لکھتے ہیں ۔۔۔سجاد ظہیر اردو ہی میں نہیں پورے ہندوستان میں ترقی پسند تحریک کے علم بردار کی حیثیت سے جانے پہچانے جاتے ہیں۔ اس تحریک نے ادب کو نئی جہت عطا کی اور ادب کا رنگ آہنگ بدل ڈالا۔ اردو ادب میں علی گڑھ تحریک کے بعد یہ سب سے بڑی اور سب سے اہم ادبی تحریک ہے۔
اس اعتبار سے اس تحریک سے دلچسپی رکھنے والوں کے لیے ہی نہیں ادب اور تاریخ سے لگاؤ رکھنے والوں کے لیے بھی سجاد ظہیر کی ہر تحریر کا مطالعہ اہم ہے۔ وہ ہمارے دور کی چند ایسی دلنواز شخصیتوں میں سے تھے جن کا نام خوشگوار یادیں جگاتا ہے اور نئے خوابوں کی خوشبو بکھیرتا ہے۔
سجاد ظہیر کے چند بکھرے ہوئے مضامین اور مقالات اترپردیش اردو اکاڈمی بڑی مسرت کے ساتھ کتابی شکل میں شائع کر رہی ہے، امید ہے ان تحریروں سے سجاد ظہیر اور ان کے عہد ہی کو نہیں ان کے دور کے ادب اور ادبی تنقید کو جاننے پہچاننے میں مدد ملے گی۔
***
نام کتاب: مضامینِ سجاد ظہیر
مصنف: سجاد ظہیر
تعداد صفحات: 100
پی۔ڈی۔ایف فائل حجم: تقریباً 5 میگابائٹس
ڈاؤن لوڈ لنک: (بشکریہ: archive.org)
Mazameen E Sajjad Zaheer.pdf
Mazameen-e- Sajjad Zaheer, pdf download.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں