علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبۂ اردو نے "اردو میں خواتین کا ادب" کے موضوع پر جنوری 2003 میں دو روزہ بین الاقوامی مذاکرے کا اہتمام کیا تھا۔ اس سمینار میں پیش کیے جانے والے مقالوں کو کتابی صورت میں مرتب کیا گیا تاکہ "اردو میں خواتین کے ادب" کی بازیافت میں یہ کتاب ممد و معاون ثابت ہو اور حلقۂ علم و ادب میں خواتین کے ادبیات کے مطالعہ کی نئی راہیں وا ہو سکیں۔
پروفیسر قیصر جہاں (صدر شعبۂ اردو اے۔ایم۔یو) کی مرتب کردہ یہ اہم کتاب تعمیرنیوز کے ذریعے پی۔ڈی۔ایف فائل کی شکل میں پیش خدمت ہے۔ تقریباً تین سو صفحات کی اس پی۔ڈی۔ایف فائل کا حجم صرف 11.5 میگابائٹس ہے۔
کتاب کا ڈاؤن لوڈ لنک نیچے درج ہے۔
زیر نظر کتاب کی مرتب پروفیسر قیصر جہاں "خطبۂ استقبالیہ" کے تحت لکھتی ہیں ۔۔۔یہ کہنا شاید بےجا نہ ہوگا کہ ترقی پسند تحریک نے اردو ادب کے رائج الوقت سانچوں کے بارے میں تشکیک کا ہی نہیں بلکہ انکار کا حوصلہ پیدا کیا۔ اسی زمانہ میں انسان کی عظمت کا احساس پیدا ہوا اور اقبال
کے عروج آدمِ خاکی کا ستارہ حقیقت کا روپ اختیار کرنے لگا۔ یہی وہ زمانہ ہے جس میں انسانی فکر نے کسی قسم کے جبر و استحصال کو قبول کرنے سے انکار کر دیا۔ آزادئ نسواں کی تحریک بھی اس زمانہ میں ابھری اور انسانی ضمیر کے اس ردعمل کی عکاسی خواتین کی ادبی تخلیقات میں واضح طور پر نمایاں ہونے لگی۔
یوں تو خواتین کی فکشن نگاری کا سفر تقریباً ایک صدی پر پھیلا ہوا ہے۔ ناول ہو یا افسانہ، زبان و بیان کے فکری اظہار کے علاوہ اس میں عہد بہ عہد بدلتی ہوئی زندگی کے پس منظر میں خواتین کے دکھ درد کا اظہار ملتا ہے۔ یہ سلسلہ موجودہ دور کی خواتین فکشن نگاروں کے ادبی تخلیقات تک پہنچا جو اپنی حسیاتی آگہی سے زندگی اور کائنات کے اصل کی جستجو میں مصروف ہیں۔ اردو شاعری میں خواتین کے نام تو سترہویں صدی سے ہی ملتے ہیں۔ اس زمانہ میں شہزادیاں، بیگمات اور متوسط طبقہ کی خواتین روایتی انداز کی شاعری کر رہی تھیں لیکن پردہ کی پابندی کی وجہ سے ان کے ناموں کا بھی پردہ ہوتا تھا۔ یہ بات تو سب کے علم میں ہے کہ سید ممتاز علی کے اخبار "تہذیب نسواں" کے ٹائٹل پیج پر اس کی مدیرہ محمدی بیگم کا نام درج نہیں ہوتا تھا بلکہ صرف یہ لکھا ہوتا تھا کہ :
"تہذیب نسواں جو ہر شنبہ کو ایک، شریف پی پی کی ایڈیٹری میں لڑکیوں کے لیے شائع ہوتا ہے۔"
اس پردہ کی پابندی کی وجہ سے خواتین کی شاعری منظر عام پر نہ آ سکی پھر بھی مولانا عبد الباری آسی نے شاعرات کا جو تذکرہ مرتب کیا ہے اس میں 1928ء تک دو سو خواتین کے کلام کے نمونے فراہم کیے ہیں۔ لیکن آج کی خواتین کی شاعری عہد رفتہ کی شاعری سے بہت آگے نکل چکی ہے۔ اب خواتین کا کلام رسائل میں شائع ہوتا ہے، وہ مشاعروں میں حصہ لیتی ہیں ، جدید دور کی آگہی رکھتی ہیں اور پوری ذہنی آزادی، جذباتی خلوص اور نئی حسیت کے ساتھ اپنے ردعمل کو شاعری کی شکل میں پیش کر رہی ہیں۔ شاعری اور فکشن کے علاوہ دوسری اصناف ادب میں مثلاً سفرنامہ، سوانح، انشائیے اور تنقید میں بھی خواتین نے اپنے تخلیقی جوہر دکھائے ہیں۔
شعبۂ اردو کی جانب سے اس سمینار کا انعقاد اس غرض سے کیا جا رہا ہے کہ اردو میں خواتین کے ادب کی معنویت ، اس کے امتیازات اور مختلف اصناف میں خواتین کی ادبی تخلیقات کی مختلف جہتوں اور اس کے منظر نامہ کا جائزہ لیا جا سکے۔ اس دو روزہ بین الاقوامی سمینار میں خواتین کے ادب کا خصوصی مطالعہ کرنے والے عالموں کے مقالوں سے بحث و نظر کی نئی راہیں کھلیں گی اور اس طرح ہمارے ادبی سرمایہ میں اضافہ ہوگا۔ اور یہی سمینار کی غرض و غایت ہے۔
***
نام کتاب: اردو میں نسائی ادب کا منظر نامہ
مرتبہ: قیصر جہاں
تعداد صفحات: 290
پی۔ڈی۔ایف فائل حجم: تقریباً 11.5 میگابائٹس
ڈاؤن لوڈ تفصیلات کا صفحہ: (بشکریہ: archive.org)
Women Literature Scenario In Urdu.pdf
فہرست | |||
---|---|---|---|
نمبر شمار | تخلیق | تخلیق کار | صفحہ نمبر |
الف | پیش لفظ | پروفیسر قیصر جہاں | 5 |
ب | خطبۂ استقبالیہ | پروفیسر قیصر جہاں | 9 |
ج | خطبۂ صدارت | پروفیسر قمر رئیس | 13 |
د | کلیدی خطبہ | پروفیسر چودھری محمد نعیم | 26 |
1 | آزادئ نسواں کی جدوجہد | پروفیسر شمیم نکہت | 40 |
2 | خواتین کا ادب اور تانیثی تنقید (ڈسکورس) | دیویندر اسر | 53 |
3 | خواتین اردو ادب میں تانیثی رجحان | ترنم ریاض | 74 |
4 | سرسید تحریک کی نسائی جہت | پروفیسر اصغر عباس | 96 |
5 | ز - خ - ش | ڈاکٹر شان الحق حقی | 107 |
6 | ڈاکٹر رشید جہاں کی افسانہ نگاری | پروفیسر افغان اللہ خاں | 134 |
7 | رشید جہاں کے ڈرامے | ڈاکٹر راشد انور راشد | 144 |
8 | ظالم محبت کی کہانی | پروفیسر شمس الحق عثمانی | 159 |
9 | قرۃ العین حیدر کے افسانوں میں نسائی حسیت | پروفیسر صغریٰ مہدی | 169 |
10 | عصمت چغتائی کی تخلیقات کے محرکات | ڈاکٹر اشفاق محمد خاں | 175 |
11 | عصمت چغتائی - منظر و پس منظر | پروفیسر علی احمد فاطمی | 186 |
12 | خواتین اور تنقید نگاری | پروفیسر سیدہ جعفر | 210 |
13 | اردو کی خواتین سفر نامہ نگار | ڈاکٹر خالد محمود | 226 |
14 | اردو کی کلاسیکی صاحب دیوان شاعرات | مستبشرہ | 240 |
15 | ایک ساعتِ شام اور تین اکیلے سائے | پروفیسر شمیم حنفی | 256 |
16 | ہندی ادب میں خواتین کی خدمات | ڈاکٹر نمیتا سنگھ (اردو ترجمہ: ڈاکٹر سیما صغیر) | 267 |
17 | اپنے قلم سے | محیہ عبدالرحمن | 275 |
18 | سعودی خواتین کی کہانیاں : ایک جائزہ | عذرا نقوی | 279 |
Women Literature Scenario in Urdu, collection of Urdu research articles by Qaisar Jahan, pdf download.
بہترین اور تاریخی حیثیت کی حامل کتاب کی فراہمی کے لیے ٹیم تعمیر نیوز کو مبارک باد پیش کرتا ہوں
جواب دیںحذف کریں