مرکزی کابینہ میں کل توسیع - جنتادل یو اور انا ڈی ایم کے کی شمولیت کا امکان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-09-02

مرکزی کابینہ میں کل توسیع - جنتادل یو اور انا ڈی ایم کے کی شمولیت کا امکان

نئی دہلی
پی ٹی آئی
مرکزی کابینہ میں توقع ہے کہ اتوا رکو توسیع اور ردوبدل عمل میں آئے گا، جس میں بی جے پی کے چند اہم قائدین کے علاوہ این ڈی اے کے حصہ بننے والی بعض حلیف جماعتوں سے نئے چہروں کو مودی کی مجلس وزراء میں شامل کیاجائے گا۔ مئی2014ء میں حکومت بننے کے بعد سے یہ تیسری بڑی توسیع ہوگی ۔ حکومت کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے بتایا کہ راشٹرپتی بھون میں اتوار کو صبح دس بجے تقریب حلف برداری کی تیاری شروع کردی گئی ہے ۔ چار جونیئر وزراء راجیو پرتاب رہوڈی، سنجے کماربلیان، فگن سنگھ کو لاسپے اور مہندر ناتھ پانڈ ے نے قبل ازیں استعفیٰ دیا ہے جب کہ دو کابینی وزراء اوما بھارتی اور کلراج مشرا نے استعفیٰ کی پیشکش کی ہے ۔ بھارتی نے جن کے پاس آبی وسائل کا قلمدا ن ہے کہا کہ اس مسئلہ پر صرف شاہ یا ان کی جانب سے کوئی فرد بات کرنے کا اہل ہے ۔ میڈیا نے ان کے استعفیٰ کے بارے میں تبصرہ چاہا ہے لیکن انہوں نے کہہ دیا کہ انہوں نے یہ سوال نہ سنا اور سنیں گی اور نہ جواب دیں گی۔ شاہ نے کل مودی اور دوسرکردہ قائدین سے ملاقات کی تھی جس میں سمجھاجاتا ہے کہ مجلس وزراء میں تبدیلیوں کو قطعیت دی گئی۔ امکانی وزراء میں بی جے پی قائدین بھوپیندر یادو، ونئے سہسرا بوڑھے، پرہلاد پٹیل، سریش انگاڑی، ستیہ پال سنگھ اور پرہلاد جوشی کے نام بھی لئے جارہے ہیں ۔ نتیش کمار زیر قیادت جنتادل یو کے لیڈر آر سی پی سنگھ اور سنتوش کمار کو کابینہ میں شامل کیاجاسکتا ہے ، اسی طرح انا ڈی ایم کے لیڈر تھمبی دورائی نے کل شاہ سے ملاقات کی تھی ۔ ان کے علاوہ پارٹی قائدین پی وینو گوپال اور وی مائیترین کو بھی این ڈی اے کی اسی نئی حلیف سے کابینہ میں شامل کیاجاسکتا ہے ۔ تاہم انا ڈی ایم کے نے ابھی اس کی توثیق نہیں کی ہے۔ وزیر اعظم کے بشمول کابینہ میں اس وقت73وزراء ہیں جب کہ زیادہ سے زیادہ تعداد81تک کی تجائش ہے۔ دستور کی ایک ترمیم کے مطابق مجلس وزراء کی تعداد لوک سبھا کے جملہ ارکان کے پندرہ فیصد سے زیادہ نہیں ہوسکتی۔جہاں بعض قلمدان خالی ہوئے ہیں، وہیں بعض سینئر قائدین ایک سے زائد ذمہ داریاں سنبھالے ہوئے ہیں۔ کچھ وزارتوں کے خالی رہنے اور کچھ وزراء کے پاس سے ایک سے زائد قلمدان ہونے کی وجہ سے ردوبدل کا طویل عرصہ سے انتظار کیاجارہا ہے ۔ کابینہ میں ردوبدل کی قیاس آرائی سال کے آخر میں کی جارہی ہے ۔ مودی کابینہ میں یہ تیسری اور2019کے عا م انتخابات سے قبل غالباً آخری ردوبدل ہوگا۔ ردوبدل سے قبل ہنر مندی کو فروغ دینے کے وزیر راجیو پرتاپ روڈی، فروغ انسانی وسائل کے وزیر مملکت مہندر ناتھ پانڈے اور صحت کے وزیر مملکت فگن سنگھ کلستے نے کل ا پنے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا ۔ اس کے علاوہ اطلاع ہے کہ سنجیو بالیان، گری راج سنگھ، کلراج مشرا، اوما بھارتی، چودھری بریندر سنگھ اور نرملا سیتا رامن نے استعفیٰ دینے کی پیشکش کی ہے ۔ وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے بھی کل اشارہ دیا تھا کہ وہ طویل عرصہ تک وزارت دفاع کی اضافی ذمہ داری نہیں سنبھالیں گے ۔ قیاس آرائی کی جارہ ہے کہ وزیر محنت بنڈارودتا تریہ بھی استعفیٰ دے سکتے ہیں۔ چھوٹی صنعت کے وزیر کلراج مشرا کو ان کی عمر کے پیش نظر کابینہ سے ہٹا کر گورنر بنائے جانے کی قیاس آرائی کی جارہی ہے۔ منوہر پاریکر کو گزشتہ مارچ میں گوا کا چیف منسٹر بنائے جانے کے بعد سے وزارت دفاع کا اضافی قلمدان وزیر خزانہ ارون جیٹلی کے پاس ہے ۔ انل مادھووے کے انتقال کے بعد وزارت ماحولیات کی ذمہ داری سائنس و ٹکنالوجی کے وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن کو سونپی گئی تھی۔ ونیکیا نائیڈو کے نائب صدر بننے کے بعد وزارت اطلاعات و نشریات کی ذمہ داری ٹیکسٹائل کی وزیر سمرتی ایرانی اور شہری ترقیات کی وزارت کی زائد ذمہ داری دیہی ترقیات کے وزیر نریندر سنگھ تومر کے پاس ہے۔ کچھ آزادانہ چارج والے وزراء کو وزیر مملکت بنائے جانے اور کچھ کے قلمدانوں میں تبدیلی کئے جانے کی امید ہے۔ پٹرولیم کے وزیر مملکت دھرمیندر پردھان ، توانائی کے وزیر مملکت پیوش گوئل اور مواصلاات اور ریلوے کے وزیر مملکت منوج سنگھ کو عہدہ میں ترقی دی جاسکتی ہے ۔ گجرات، ہماچل پردیش، اور کرناٹک میں کچھ مہینوں میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں اور ایسا سمجھاجاتا ہے کہ کابینہ کی توسیع میں ان ریاستوں کی نمائندگی میں اضافہ کیاجاسکتا ہے ۔

AIADMK and JD(U) in NDA, Cabinet reshuffle

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں