وقف کو حکومت کے چنگل سے آزاد کروانے کے لئے مہم - وکیل شاہد علی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-10-16

وقف کو حکومت کے چنگل سے آزاد کروانے کے لئے مہم - وکیل شاہد علی

پونے
یو این آئی
سپریم کورٹ کے وکیل اور یونائٹیڈمسلم فرنٹ کے قومی صدر شاہد علی ایڈوکیٹ نے کہا کہ اگر وقف املاک سے قبضہ ختم کرکے مسلمانوں کے حوالے کردیاجائے تو وقف املاک وہ جادوئی چھڑی ثابت ہوگی جس سے مسلمانوں کے ہر مرض کا علاج کیاجاسکے گا۔ یہ بات انہوں نے وقف املاک کو حکومت کے چنگل سے آزاد کراؤ کے عنوان سے ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی حالت کمزور ہونے کی وجہ سے مسلمان آج تعلیم ، روزگار اور سماجی کمزوری کا شکار ہیں جس کی وجہ سے وہ برادران وطن کا کسی شعبے میں مسابقت نہیں کرپارہے ہیں اور جس کی وجہ سے وہ دن بہ دن پسماندگی کا شکار ہوتے جارہے ہیں ۔ اگر وقف کی جائیدادان کے پاس ہوتی تو وہ ان کے کرایہ سے اپنے تمام مسائل دور کرسکتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی دیگر اقلیتوں کو اپنی وقف جائداد کے انتظام و انصرام کا حق ہے اور وہ اس کے لئے انتخاب بھی ہوتے ہیں نہ کہ حکومت کی طرف سے مقرر کردہ کوئی پیادہ ہوتا ہے۔ یہ پیادے حکومت کی منشا کے خلاف کوئی کام نہیں کرتے اس لئے وقف کی صورتحال بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے ،۔ انہوں نے کہا کہ وقف املاک پر سب سے زیادہ قابض حکومت اور حکومت کی ایجنسیاں ہیں ۔ یہ کیسے ممکن ہے کہ حکومت کے مقرر کردہ شخص حکومت کے خلاف جائے اور حکومت سے وقف املاک کو وا گزار کرائے ۔ ایڈو کیٹ شاہد علی نے علماء سے درخواست کی کہ وہ ایسی اپیل یا فتویٰ جاری کریں جس میں یہ اپیل ہو کہ جو شخص وقف املاک کی بازیابی کے لئے کا م نہ کرے اسے منافق سمجھاجائے گا۔ انہوں نے ہندوستان میں وقف املاک کی تعداد پانچ لاکھ سے زائد ہے جس میں بیشتر پر حکومت ، حکومت کی ایجنسیاں، پرائیویٹ بلڈر، کارپوریٹ سیکٹر اور دیگر لوگ قابض ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر وقف جائیداد کو ان لوگوں کے قبضہ سے آزاد کرادی اجائے تو ماہانہ اربوں روپے کی آمدنی ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ یونائٹیڈ مسلم فرنٹ نے ملک گیر سطح پر وقف کے تئیں بیدار کرنے اور مسلمانوں کو وقف جائداد کو آزاد کرانے کے لئے ہر صوبے کی راجدھانی اور دیگر شہروں میں وقف بچاؤ اور آزاد کراؤ پروگرام کا انعقاد کرنے کا فیصلہ کیاہے۔ پونے میں پروگرام بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے ۔ اس کو یونائٹیڈ فرنٹ کی پونے یونٹ نے انعقاد کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وقف ایکٹ2013ء کے مطابق کے تحت ہر صوبے میں وقف املاک تنازع کے حل کے لئے ٹریبونل قائم کرنے کا انتظام کیا گیا ہے ۔، لیکن افسوس کی بات ہے کہ کہ اتنا عرصہ گزر جانے کے باوجود اب تک وقف ٹریبونل قائم نہیں کیا گیا۔ اس ضمن میری جان سے دہلی ہائی کورٹ میں ایک مقدمہ بھی زیر سماعت ہے ۔ مہاراشٹر کے مسلم ایکتا فاؤنڈیشن کے صدر عثمان سیٹھ تنبولی نے کہا کہ وقف کو آزاد کرانے کے لئے ہم نے یونائٹیڈ مسلم فرنٹ کے ساتھ ملک گیر تحریک شروع کردی ہے ۔ اگر حکومت نے اس سلسلے میں کوئی کارروائی نہیں کی تو11نومبر سے ودھان سبھا کے سامنے دھرنا اور احتجاج کیاجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹرا میں وقف املاک کی بھرمار ہے لیکن وہ مسلمانوں کے قبضے میں نہیں ہیں ۔

Shahid Ali Adv Waqf Bachayo Movement

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں