لاکھوں بنک ڈیبیٹ کارڈس کا غلط استعمال - 1.3 کروڑ روپے کی جعلسازی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-10-21

لاکھوں بنک ڈیبیٹ کارڈس کا غلط استعمال - 1.3 کروڑ روپے کی جعلسازی

ممبئی، نئی دہلی
پی ٹی آئی
ہندوستان کے بیکنگ شعبہ کو متاثرکرنے والے اب تک کے سب سے بڑے سیکوریٹی خطرے میں مختلف سرکاری اور خانگی بینکوںکے32لاکھ ڈیبٹ کارڈس سائبر حملہ کی زد میں ہیں لیکن حکومت نے عوام سے کہا ہے کہ وہ پریشان نہ ہوں۔ کئی بینکوں بشمول ایس بی آئی نے کئی کارڈس کو واپس طلب کرلیا ہے۔ جب کہ کئی بینکس نے کارڈس کو بلاک کردیا ہے اور کسٹمرس سے کہا ہے کہ وہ اپنے پن نمبر س بدل دیں۔ اب تک19بینکوں سے جعلسازی کے ذریعہ رقم نکالنے کی اطلاع ہے ۔ جب کہ بعض بینکوں سے یہ شکایتیں ملی ہیں کہ بیرونی ممالک بالخصوص چین اور امریکہ میں جعلسازی کے ذریعہ کسٹمرس کے کارڈس سے پیسہ نکالا گیا حالانکہ وہ ہندوستان میںہی ہیں۔ نیشنل پے منٹس کارپوریشن آف انڈیا نے جو تمام ریٹیل پے منٹ سسٹمس پر مشتمل ادارہ ہے کہا کہ کارڈ نیٹ ورکس کی جانب سے تمام متاثرہ بینکوں کو چوکس کردیا گیا ہے کہ تقریبا3.2ملین کارڈس کو جوکھم ہے۔ ادارہ نے ایک بیان میں کہا کہ اب تک641کسٹمرس نے جعلسازی کے ذریعہ رقم نکالے جانے کی شکایات کی ہیں اور ان کا1.3کروڑ روپے کا پیسہ نکالا گیا ہے۔ محکمہ فینانشیل سرویس کے ایڈیشنل سکریٹری جی سی مرمو نے بینک کسٹمرس کی تشویش کو دور کرنے کی کوشش کرتے ہوئے پی ٹی آئی کو بتایا کہ صرف0.5فیصد ڈیبٹ کارڈ کی تفصیلات جوکھم میں آئی ہیں جب کہ ماباقی99.5کارڈس پوری طرح سے محفوظ ہیں اور بینک کسٹمرس کو پریشان نہیں ہونا چاہئے ۔ ہندوستان میں تقریبا60کروڑ ڈیبٹ کارڈس استعمال کئے جاتے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ ایس بی آئی نے تقریبا چھ لاکھ کارڈس واپس طلب کرلئے ہیں جب کہ بینک آف بڑودہ، آئی ڈی بیآئی ، سنٹرل بینک اور آندھرا بینک جیسے بینکوں نے بھی احتیاطی اقدام کے طور پر کئی کسٹمرس کے ڈیبٹ کارڈس بدل دئیے ہیں۔ کینا را بینک نے بھی اپنے کسٹمرس سے کہا ہے کہ وہ اپنے پن نمبرس بدل دیں ورنہ جمعہ تک کارڈس بلاک کردئیے جائیں گے۔ خانگی شعبہ کے بینکوں آئی سی سی آئی ، ایچ ڈی ایف سی اور یس بینک نے اپنے کسٹمرس سے کہا ہے کہ وہ اے ٹی ایم کے نمبرس تبدیل کردیں۔بتایا گیاہے کہ ہٹاچی پے منٹ سرویس کے سسٹم کے ذڑیعہ اس سیکوریٹی کو توڑا گیا ۔ جب کہ یس بینک اور بعض وائٹ لیول اے ٹی ایمس کے سروس کے ذریعہ جوکھم پیدا ہوا۔

Multiple banks hit: 3.2 million debit cards compromised

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں