کشمیر میں مسلسل 49 روز کرفیو برقرار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-08-27

کشمیر میں مسلسل 49 روز کرفیو برقرار

نئی دہلی
آئی اے این ایس
حکومت کی جانب سے مقرر کی گئی ماہرین کی ایک کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ جموں و کشمیر میں احتجاج کرنے والے ہجوم پر قابو پانے کم مہلک ہتھیار کے طور پر خطرناک پیلیٹ گنس کے بجائے مرچ گولہ استعمال کیاجائے ۔ سرکاری ذرائع نے آج آئی اے این ایس کو بتایا کہ سات رکنی کمیٹی نے اپنی رپورٹ پیش کردی ہے ، جس میں کشمیر میں مظاہرین کے خلاف ’’PAVA‘‘ استعمال کرنے کی سفارش کی گئی ہے جس میں قدرتی مرچ جیسا کیمیائی مواد پایاجاتا ہے ۔ کشمیری مظاہرین کے خلاف پلیٹ گنوں کے استعمال پر دنیا بھر سے تنقیدوں کے بعد یہ سفارش کی گئی ہے ۔ ان گنوں کے استعمال کی وجہ سے کم از کم تین افراد ہلاک اور ہزاروں شہری معذور اور نابینا ہوگئے ہیں۔ سینکڑون افراد جزوی یا مکمل طور پر بینائی سے محروم ہوچکے ہیں ۔ PAVAگنوں میںPelargonic Acid Vanillyl Amideنامی مصنوعی کیمیائی مادہ پایاجاتا ہے، جو قدرتی مرچ میں ہوتا ہے ، لیکن سیاہ مرچ سے زیادہ طاقتور ہوتا ہے۔ مرچ گولہ کہے جانے والے اس ہتھیار کو دنیا بھر کے کئی ممالک میں ہجوم پر قابو پانے کے موثر اوزار کے طور پر استعمال کیاجاتا ہے ۔ مرچ گولہ داغے جانے کے بعد پاؤڈر کی شکل کا مادہ خارج ہوتا ہے ۔ نشانہ پر لگنے کے بعد یہ گولہ پھٹ جاتا ہے ۔ اسے مظاہرین پر راست داغنے کی ضرورت بھی نہیں ہوتی ۔ اسے دیڑھ سو فٹ کی رینج تک موثر طور پر استعمال کیاجاسکتا ہے ۔ مظاہرین کے اطراف کسی سخت سطح پر بھی اسے داغاجاسکتا ہے ۔ جس کے ساتھ ہی اس میں سے پاؤڈر غبار خارج ہوتا ہے ۔ اطراف و اکناف میں موجود کوئی بھی شخص اس کی وجہ سے عارضی طور پر مفلوج ہوجاتا ہے ۔ چھروں کے برعکس مرچ گولہ جسم کے اندر داخل نہیں ہوتا اور نہ شدید نقصان پہنچااتا ہے جس کی وجہ سے یہ دفاع کے لئے کم خطرناک ہتھیار تصور کیاجاتا ہے ۔ اسی دوران موصولہ علیحدہ اطلاع کے مطابق کشمیر میں آج بھی کرفیو میں کوئی نرمی نہیں دی گئی، جس کی وجہ سے مسلسل 49 ویں دن عام زندگی مفلوج رہی۔ پولیس نے بتایا کہ شوپیان ، اننت ناگ، پلوامہ، بڈگام اور سری نگر میں کرفیو کسی نرمی کے بغیر جاری رہے گا ۔ جب کہ وادی کے دیگر مقامات پر چار یا چار سے زیادہ افراد کے اجتماع پر تحدیدات برقرار ہیں گی ۔ علیحدگی پسندوں کی جانب سے آزادی ریالی کے لئے عید گاہ چلو مارچ کی اپیل کے سبب اندیشوں میں اضافہ ہوگیا اور سیکوریٹی سخت کردی گئی ۔ یو این آئی کے بموجب شہر خاص میں واقع تاریخی جامع مسجد میں آج مسلسل ساتویں ہفتہ نماز جمعہ ادا نہیں کی جاسکی۔ علیحدگی پسندوں کی جانب سے عید گاہ تک آزادی مارچ کی اپیل کو ناکام بنانے سارے سری نگر میں کرفیو لگا دیاگیا۔بہر حال وادی کی گلی کوچوں میں واقع مساجد میں نماز جمعہ ادا کی گئی، عاہ شاہراہوں پر مساجد کو بند رکھا گیا ، مصلیوں نے نما زجمعہ کے بعد اپنے علاقوں میں احتجاجی مظاہرے میں حصہ لیا ۔ تاریخی جامع مسجد کو جانے والی تمام سڑکوں کو خار دار تارلگاکر مسدود کردیا گیا تھا۔
سری نگر
پی ٹی آئی
حکام نے یہان آج ایک مارچ نکالنے علیحدگی پسند قائدین سید علی شاہ گیلانی اور میر واعظ عمر فاروق کے منصوبہ کو ناکام بنادیا۔ نظر بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے انہوں نے جیسے ہی اپنی رہائش گاہ سے باہر قدم رکھا انہیں حراست میں لے لیاگیا ۔ سخت گیر حریت کانفرنس کے صدر نشین گیلانی کو نظر بندی کی خلاف ورزی کی کوشش پر حراست میں لیا گیا ۔ ایک پولیس عہدیدار نے یہ بات بتائی اور کہا کہ اعتدال پسند حریت کانفرنس کے صدر نشین میر واعظ نے بھی اپنی نگین رہائش گاہ سے اپنے حامیوں کے استھ جلوس نکالنے کی کوشش کی ، تاہم انہیں حراست میں لے لیا گیا ۔ علیحدگی پسندوں نے جو کشمیر میں جاری احتجاج کی قیادت کررہے ہیں ، عوام سے کہا تھا کہ وہ آزادی ریالی کے لئے قدیم سری نگر میں عید گاہ تک مارچ کریں۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں