گائے کی سیاست ملک کے لئے تباہ کن ثابت ہوگی - ممتا بنرجی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-07-22

گائے کی سیاست ملک کے لئے تباہ کن ثابت ہوگی - ممتا بنرجی

کلکتہ
یو این آئی
مغربی بنگال اسمبلی انتخابات میں دو مہینے قبل ہی شاندار جیت حاصل کرنے والی ترنمول کانگریس کی سربراہ اور چیف منسٹر ممتا بنرجی نے آج کلکتہ شہر کے قلب میں منعقد سالانہ ریلی میں کہا کہ گائے کی سیاست ملک کی سالمیت اور اتحاد کے لئے عظیم خطرہ ہے ۔ انہوں نے کسی بھی سیاسی جماعت کا نام لیے بغیر کہا کہ بنگال میں اس طرح کی سیاست برداشت نہیں کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ گائے کی سیاست نے سماجی تانے بانے کو ادھیڑ کر رکھ دیا ہے ۔ ترنمول کانگریس کے سالانہ پروگرام شہید دیوس کے موقع پر قلب شہر کلکتہ کے دھرم تلہ میں ایک بڑی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ممتا بنرجی نے گاؤ کشی پر سیاست کرنے والوں کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں کسی کو بھی یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ قانون کو اپنے ہاتھ میں لے لیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے سنا ہے کہ کچھ لوگ ایک خاص سیاسی جماعت کی طرف سے یا پھر پارٹی کی حامی جماعت کی طرف سے لوگوں کے پاس جاتے ہیں اور پوچھتے ہیں کہ ان کے پاس گائے ہے یا نہیں اور کتنی ہے، انہوں نے کہا کہ یہ پوچھ تاچھ کرنے کا حق انہیں کس نے دیا ہے ؟ انہوں نے کہا کہ ہر ایک کو اپنے پسند کی چیز کھانے اور پہننے کا حق ہے ؟ میں ساڑی پہنتی ہوں تو دوسرے کو کیوں اعتراض ہوگا َ؟ کچھ خواتین یہاں شلوار پہنتی ہیں ، تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے ، بنگال میں کچھ لوگ دھوتی پہنتے ہیں تو کوئی لنگی پہنتا ہے مگر یہاں کسی کو کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔ آپ کون ہوتے ہیں فیصلہ کرنے والے؟ چیف منسٹر ممتا بنرجی نے استفسار کیا کہ کچھ لوگ یہ فیصلہ کریں گے ہندوستانی عوام کو کیا پہننا چاہئے اور کیا نہیں کھانا چاہئے ؟ کیا یہ ممکن ہے؟ ممتا بنرجی نے کہا کہ بنگال میں پولرائزیشن کی سیاست کو برداشت نہیں کیاجائے گا۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ میں گجرات میں دلتوں کے ساتھ ہوئے بد ترین واقعے کی سخٹ الفاظ میں مذمت کرتی ہوں ۔ میں اس کے ساتھ یہ صاف کردینا چاہتی ہوں کہ اگر کسی نے بنگال میں گائے کا سروے اور عوام کے گھروں میں آگ لگانے کی کوشش کی تو میں اس کو برداشت نہیں کروں گی۔ اور ایسے لوگوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ ملک میں گائے کی سیاست کا خاتمہ ہونا ضروری ہے ۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ میں نے اخبارات میں پڑھا ہے کہ کس طریقہ سے دلتوں کو گائے لے جانے کے الزام میں باندھ کر سرعام پٹائی کی گئی اور ان کے ساتھ ظلم و تشدد کی انتہا پار کیا گیا۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ ہم نے گائے اسمگلنگ کے خلاف سخت قدم اٹھایا ہے اور سرحد پر گائے اسمگلروں کے خلاف کارروائی تیز کردی ہے۔ گائے پر سیاست کے علاوہ ممتا بنرجی نے تعلیمی نظام کو بھگواکرن کی کوششوں کی بھی سخت تنقید کی ہے ۔ ممتا بنرجی نے واضح کردیا کہ وہ ملک کی وزیر اعظم بننے کی دوڑ میں شامل نہیں ہیں وہ بنگال کی خدمت کرنا چاہتی ہیں تاہم وہ ملک میں علاقائی پارٹی کی حیثیت سے مستحکم وفاقی ڈھانچہ کے لئے جدو جہد کرتی رہین گی۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ ان کی پارٹی اب تریپورہ میں حکومت سازی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ترنمول کانگریس کے زمینی سطح پر مقبولیت حاصل کی ہے اور وہ لوگوں کے دلوں میں بستی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ چو طرفہ مخالفت کے باوجود ترنمول کانگریس نے294نشستوں میں211سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے اور یہ ایک تاریخی کامیابی ہے ۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ بایاں محاذ نے34سالہ اقتدار میں بنگال کو برباد کردیا۔ کانگریس اور بی جے پی نے مرکز میں اقتدار میں رہ کر بنگال کے لئے کچھ بھی نہیں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ بنگال بایاں محاذ حکومت کے دور کے قرض کا بوجھ برداشت کررہی ہے۔جو2017-18میں60,000تک پہنچ گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ بایاں محاذ حکومت نے یہ قرض لیا اس وقت مرکز میں کانگریس کی حکومت تھی ۔ ہماری حکومت اس قرض کا سودا ادا کررہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت بھی بنگال کے ساتھ سوتیلا سلوک کررہی ہے اور اس کی پالیسیوں کی وجہ سے ریاست پر بوجھ بڑھ رہا ہے ۔ ممتا بنرجی نے مرکزی حکومت پر وفاقی ڈھانچہ کے اصول کا احترام نہیں کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ مرکز نے بغیر تجزیہ اور مطالعہ کہ آدھار کارڈ کو لازمی قرار دے دیا۔ اس کی وجہ سے لوگوں کو شدید نقصان کا سامنا کرنا پڑا ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے ملک میں کالا دھن کو واپس لانے کا وعدہ کیا تھا مگر اس جانب کوئی بھی پہل نہیں ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت اپنے مخالفین کے خلاف انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ اور سی بی آئی جیسی مرکزی ایجنسی کا استعمال کررہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی پر سیاست نہیں ہونا چاہئے ۔ ممتا بنرجی نے اس موقع پر پارٹی ورکروں کو ڈسپلن میں رہنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ پارٹی میں ضابطہ شکنی برداشت نہیں کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے لوگوں کے دلوں میں بہت ہی محنت اور جدو جہد سے مقام حاصل کیا ہے اس لئے غیر جمہوری رویہ کو پارٹی میں برداشت نہیں کیاجائے گا ۔ انہوں نے2018میں ہونے والے پنچایت کے لئے پارٹی ورکروں کو تیار رہنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ پارٹی کے تمام لیڈران ایک دوسرے سے رابطے میں رہین گے اور بلاک، ضلع سطح کے لیڈروں کے درمیان تال میل ضروری ہے ۔ انہوں نے پنچایتوں میں ترقیاتی کاموں میں تیزی لانے کی بھی ہدایت دی ۔ انہوں نے کہا کہ اگلے سال شہید دیوںکا25واں سال منایا جائے گا۔ خیال رہے کہ21جولائی 1993 میں یوتھ کانگریس کی ایک ریلی جس کی قیادت ممتا بنرجی کررہی تھی کہ رائٹرس مارچ کے دوران فائرنگ میں کانگریس کے تیرہ ورکروں کی موت ہوگئی تھی اور درجنوں افراد زخمی ہوگئے تھے ۔ ممتا بنرجی ہر سال21جولائی کو شہید دیوس کا اہتمام کرتی ہیں۔ ترنمول کانگریس کوکی تشکیل کے بعد بھی ممتا بنرجی اس دن کلکتہ شہر میں ریلی کا اہتمام کرتی ہے ۔

Won't tolerate cow politics: Mamata

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں