حکومتیں عوام کو انصاف سے محروم نہیں رکھ سکتیں - چیف جسٹس آف انڈیا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-05-09

حکومتیں عوام کو انصاف سے محروم نہیں رکھ سکتیں - چیف جسٹس آف انڈیا

کٹک
پی ٹی آئی
چیف جسٹس آف انڈیا ایس ٹھاکر نے آج کہا کہ ملک میں زیر التوا کیسیس کی یکسوئی کے لئے 70ہزار سے زائد ججس کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے عدلیہ میں تیزی سے تقررات کی پھر ایک بار وکالت کی ہے۔ انہوں نے ملک میں آبادی کے لحاظ سے ججس کی کم تعداد پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ انصاف تک رسائی بنیادی حق ہے اور حکومتیں عوام کو اس حق سے محروم نہیں رکھ سکتیں ۔ انہوں نے کہا کہ عدالتوں میں زیر التوا کیسیس کی تعداد 3کروڑ 14لاکھ ہوگئی ہے ۔ انہوں نے حال ہی میں نئی دہلی میں ایک کانفرنس میں وزیر اعظم کی موجودگی میں اپنی جذباتی برہمگی کا اظہار کیا تھا ۔ چیف جسٹس آف انڈیا نے یہاں ماہرین قانون کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے پھر ایک بار زیر التوا کیسیس کا مسئلہ اٹھایا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ آبادی کے لحاظ سے دیکھیں تو ہمیں زیرالتوا کیسیس کی یکسوئی کے لئے اب70ہزار سے زائد ججس کی ضرورت ہے ۔ ہم چاہتے ہیں کہ ججس کا تقرر جلد سے جلد ہو۔ جسٹس ٹھاکر نے کہا کہ ہائی کورٹ ججس کے تقرررات کے لئے تقریبا170تجاویز حکومت کے پاس زیر التوا ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ وزیر اعظم کے علم میں حال میں یہ مسئلہ لایا گیا ہے ۔ ان سے گزارش کی جاچکی ہے کہ وہ تقررات جلد سے جلد کریں ۔ عوام کو انصاف سے محروم نہیں رکھا جاسکتا ۔ انصاف تک رسائی بنیادی حق ہے اور حکومتیں عوام کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم کرنے کا تحمل نہیں کرسکتیں ۔ چیف جسٹس آف انڈیا نے کہا کہ عدلیہ کو در پیش چیالنجس میں ایک اہم چیالنج ججس کی قلت کا ہے ۔ ملک کے مختلف ہائی کورٹس میں ججس کی900منظورہ جائیدادوں میں450جائیدادیں فور ی پُر کرنے کی ضرورت ہے ۔ آبادی کے لحاظ سے ججس کی کم تعداد کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لاء کمیشن آٖ انڈیا نے1987ء میں تجویز کیا تھا کہ44ہزار ججس ہونے چاہئیں ۔ آج ملک میں صرف18ہزار ججس ہیں ۔

Govt can't afford to deny fundamental rights: T S Thakur

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں