ہند و پاک امن مساعی معطل - پاکستانی ہائی کمشنر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-04-08

ہند و پاک امن مساعی معطل - پاکستانی ہائی کمشنر

نئی دہلی
پی ٹی آئی
ہند، پاک تعلقات میں سرد مہری پیدا کرتے ہوئے پاکستان نے آج کہا ہے کہ باہمی امن مساعی معطل ہوگئی ہے۔ پاکستان نے یہ کہتے ہوئے اشارہ دیا کہ وہ ہندوستان کے تفتیش کنندوں کے وہاں کے سفر کی اجازت نہیں دے گا۔ ہندوستان پر یہ بھی الزام لگایا کہ وہ پاکستان کی سرزمین پر بد امنی پیدا کررہا ہے۔ پاکستان کے ہائی کمشنر عبدالباسط نے میڈیا سے بات چیت کے دورا ن دو ٹوک انداز میں خطاب کیا اور کہا کہ فی الحال امن مساعی معطل ہے ۔ یہ ایسی بات ہے جسے قبول کرنے میں ہندوستان کو پس و پیش تھا ۔ انہوں نے ہندوستان کی ان توقعات پر پانی پھیر دیا کہ این آئی اے تفتیش کنندوں کی ایک ٹیم کو جوابی خیر سگالی کی بنیاد پر پٹھان کوٹ دہشت گرد حملہ کے سلسلہ میں پاکستان کے دورے کی اجازت دی جائے گی۔ حال ہی میں پاکستان کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے ہندوستان کا دورہ ختم کیا ہے ۔ عبدالباسط نے کہا کہ یہ تحقیقات میرے خیال میں جوابی خیر سگالی سے تعلق نہیں رکھتی بلکہ یہ معاملہ واقعہ کی تہہ تک پہونچنے کے لئے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون اور تعاون میں توسیع کا ہے۔ این آئی اے نے پاکستان کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کو بتایا تھا کہ وہ پاکستان کو اپنی ٹیم بھیجنا چاہے گی۔ وزارت خارجہ نے بھی اس بات کی تصدیق کی ۔ عبدالباسط نے فارن کرسپانڈنٹس کلب میں صحافیوں کے ساتھ رابطہ کے دوران یہ بات کہی جہاں انہوں نے ایک تحریری بیان دیا جس میں انہوں نے ہندوستانی بحریہ کے ایک سابق آفیسر کل بھوشن جادھو کا حوالہ دیا جو فی الحال جاسوسی کے الزام میں پاکستان میں قید ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ جادھو کی گرفتاری سے وہ باتیں ناقابل تردید طور پر صحیح ثابت ہوئیں جو پاکستان ہمیشہ کہتا رہا ہے ۔ انہوں نے پاکستان کے اس الزام کو دہرایا کہ ہندوستان گڑ بڑ زدہ صوبہ بلو چستان میں تخریب کاری کو ہوا دے رہا ہے ۔ پاکستانی سفارتکار نے کہا کہ ہم ان لوگوں سے واقف ہیں جو پاکستان میں بد امنی پیدا کرنا اور ملک کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں ۔ دونوں ملکوں کے خارجہ سکریٹریز کے درمیان ملاقات کے امکان کے بارے میں پوچھے جانے پر عبدالباسط نے کہا کہ ایسی کوئی میٹنگ طے نہیں ہوئی ۔ جنوری میں پٹھان کوٹ حملے کے بعد خارجہ سکریٹریز کی ملاقات کو معطل کردیا گیا تھا ۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے کہا کہ پاکستان تمام مسائل کی یکسوئی کے لئے ہندوستان کے ساتھ جامع اور بار مقصد بات چیت کرنا چاہے گا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہندوستان ابھی تیار نہیں ہے تو ہم انتظار کریں گے کیوں کہ جہاں تک پاکستان کا تعلق ہے ہم بات چیت کے عمل کو ہمارے مسائل کی یکسوئی کے لئے کافی اہم سمجھتے ہیں ۔ یہ کسی ملک کا دوسرے پر کوئی احسان نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کا تنازعہ باہمی بد اعتمادی کی اصل وجہ ہے اور عوام کی خواہشات کے مطابق اس مسئلہ کی منصفانہ یکسوئی ناگزیر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس مسئلہ کو پس پشت ڈالنے کی کوششیں نقصان دہ ثابت ہوں گی ۔ یہ وقت کا تقاضہ ہے کہ تسائل کو ترک کیاجائے اور اپنے مفادات کی تکمیل کا رویہ چھوڑ دیاجائے۔ پاکستانی سفارتکار نے کہا کہ اس بارے میں کوئی شبہ نہیں ہونا چاہئے کہ ان کا ملک ہندوستان کے ساتھ برابری اور باہمی مفاد کی بنیاد پر امن اور معمول کے تعلقات چاہتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس تعلق سے پاکستان مین قومی اتفاق رائے پایاجاتا ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پائیدار امن کے قیام کے لئے کوئی شارٹ کٹ نہیں ہے ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ بلا روک ٹوک جامع اور با مقصد رابطے کریں ۔ ہندوستان کی جانب سے کل بھون کے لئے سفارتی رسائی طلب کئے جانے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اس درخواست پر غور کیاجارہا ہے ۔ انہوں نے ان اطلاعات کو مسترد کردیا کہ کل بھوشن یادو کو طالبان نے پاکستان کو بیچا تھا۔

Peace talks off? Pakistan high commissioner Abdul Basit

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں