ممبئی دھماکے - تین خاطیوں کو پوٹا عدالت کی سزائے عمر قید - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-04-07

ممبئی دھماکے - تین خاطیوں کو پوٹا عدالت کی سزائے عمر قید

ممبئی
آئی اے این ایس
ممبئی کی خصوصی عدالت نے چہار شنبہ کے دن2002-03کے تہرے بم دھماکوں کے سلسلہ میں تین ملزمین کو عمر قید کی سزا سنائی ۔ یہ تینوں کلیدی ملزمین مزمل انصاری اور اس کے ساتھ فرحان کھوٹ اور واحد انصاری ہیں۔ دیگر چار بشمول ثاقب ناچن جنرل سکریٹری ممنوعہ سیمی( اسٹوڈنٹس اسلامک موومنٹ آف انڈیا) ، عاطف ناصرملا، غلام کوٹلہ اور حسیب زبیر کو ملا کر دس برس قید کی سزاسنائی گئی ۔ خصوصی پوٹا جج آر آر دیشمکھ نے تینوں کو دو سال جیل کی سزا سنائی ۔ ان میں محمد انور علی ، محمد کامل اور نور محمد شامل ہیں ۔ خصوصی عدالت نے تمام دس ملزمین کو29مارچ کو خاطی پایا تھا ۔ سزا کتنی ہو اس پر سرکاری وکیل روہنی سالیان اور وکلائے صفائی کی بحث منگل کو ختم ہوئی ۔ خصوصی جج دیشمکھ نے ثبوت کافی نہ ہونے پر تین افراد ہارون لوہار، ندیم پلوبہ اور عدنان ملا کر بری کردیا تھا۔ دیگر پانچ ملزمین ہنوز مفرور ہیں ۔ مشترکہ سازش کے تحت3بم دھماکے 6دسمبر2002ء کو میک ڈونالڈ ممبئی سنٹرل ٹرمنس،27جنوری2003ء کو ولے پارلے مارکٹ اور 13مارچ2003ء کو ملنڈ کے قریب سب اربن ٹرین کے پر ہجوم فرسٹ کلاس لیڈیز کمپارٹمنٹ میں ہوئے تھے۔ جملہ بارہ افراد ہلاک اور 139زخمی ہوئے تھے ۔ اسی دوران جمعیۃ علماء ہند ( جے یو ایچ) مہاراشٹرا نے جس نے ملزمین کو قانونی مدد فراہم کی، اظہار مسرت کیا کہ سزائے موت نہیں دی گئی لیکن اس نے کہا کہ وہ فیصلہ کو بمبئی ہائی کورٹ میں چیلن کرے گی۔ جمعیۃ کے ترجمان نے حکومت سے خواہش کی کہ وہ دہشت گردی سے متعلق کیسس کی اندرون دو سال یکسوئی کے لئے فاسٹ ٹریک عدالتیں قائم کرے تاکہ ملزمین کو جو آخر کار بری ہوجاتے ہیں، زیادہ جیل میں سڑنا نہ پڑے۔ پی ٹی آئی کے بموجب خصوصی پوٹا عدالت نے دسمبر2002اور مارچ2003کے درمیان ممبئی میں دھماکوں کے سلسلہ میں جس میں تیرہ افراد ہلاک ہوئے تھے، دس خاطیوں میں تین کو عمر قید کی سزا سنائی جب کہ کلیدی ملزم ثاقب ناچن کو دس سال کی جیل ہوئی۔ خصوصی پوٹا جج آر آر دیشمکھ نے کہا کہ مزمل انصاری کو جس نے بم رکھا تھا ، اپنی زندگی کے اختتام تک جیل میں رہنے ہوگا۔ جج نے کہا کہ میرے خیال میں انصاری کو سزائے موت شازونادر کیس میں نہیں آتی اسی لئے میں سزائے موت نہیں سنا رہا ہوں ۔ اگر کسی شخص کو سولی پر لٹکایاجائے تو اس کی زندگی ایک لمحہ مین ختم ہوجاتی ہے اور اسے اس ذہنی جسمانی کرب کا احساس نہیں ہوپاتاجس سے بم دھماکہ متاثرین گزرے ہیں۔ عدالت نے کہا کہ خاطیون سے وصول کی جانے والی جرمانی کی رقم9لاکھ 45ہزار روپے کا75فیصد ڈسٹرکٹ لیگل سرویس اتھاریٹی کو جائے گا جب کہ مابقی رقم انڈین ریلویز کو اس نقصان کے معاوضہ کے طور پر ملے گا جو ملند دھماکہ کے باعث ہوا تھا۔ جہاں تک متاثرین یا مہلوکین کے ورثاء کو معاوضہ دینے کی بات ہے ریکارڈ پر واضح مواد ستیاب نہیں ہے ۔ بعض زخمیوں نے محکمہ ریلوے سے معاوضہ ملنے کی بات مانی ہے لہذا زخمیوں یا مہلوکین کے ورثاء کو معاوضہ دلوانا دشوار ہے ۔

Mumbai blasts: Three get life imprisonment

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں