منصف نیو زبیورو
چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ گریٹر حیدرآبادمیونسپل کارپوریشن کے بلدی ڈیویژن میں رہنے والے عوام نے ٹی آر ایس کے کارپوریٹرس کو ووٹ دے کر ان کے سکھ دکھ ، تکالیف اور مسائل حل کرنے کی ذمہ داری انہیں سونپی ہے ۔ اب کارپوریٹرس کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان کے محلہ جات کے تمام مسائل حل کرنے کے لئے توجہ دیں ۔ آج ٹی آر ایس کے99نو منتخب کارپوریٹرس نے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی قیام گاہ واقع سی ایم کیمپ آفس پہنچ کر ان سے ملاقات کی۔ چیف منسٹر نے انہیں مبارکباد دی ۔ کے چندر شیکھر راؤ نے اس موقع پر مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نو منتخب کارپوریٹرس کو عوام کی خدمت کر کے ان کے فرائض انجام دینا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں عہدے حاصل کرنا آسان ہے جو لوگ عوام کے مسائل حل کرتے ہیں ، عوام انہیں پسند کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ شہر حیدرآبادمیں تقریبا ایک کروڑ کی آبادی ہے ۔ ان کے لئے صرف150عوامی نمائندے ہیں۔ کارپوریٹرس جی ایچ ایم سی سے ھاصل ہونے والا فنڈ غریب عوام کے فلاح و بہبود اور ان کی ترقی کے لئے خرچ کرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے غریب عوام کے مسائل حل کرنے کے لئے ایک ایک پالیسی تیار کی جائے گی ۔ پارٹی کے قائدین جلد کارپوریٹرس کے لئے دو یوم تربیتی اجلاس کا انعقاد کریں گے ۔ اس میں جی ایچ ایم سی کا فنڈ کس طرح خرچ کیاجائے، دیگر نکات پر گفتگو کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں کوئی بھی فرد زندہ رہنے کے لئے نہیں آیا ہے سب کو مرنا ہے لیکن جب تک ہم زندہ رہیں ہم کو عوام کی خدمت کرتے رہنا چاہئے ۔بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کا میئر کون ہوگا؟ اس تعلق سے اتوار کی شام تک صورتحال بڑی حد تک واضح ہوجائیں گی ۔ لیکن میئر کے انتخاب کے سلسلے میں چیف منسٹر و صدر ٹی آر ایس پس و پیش کا شکار ہے۔ ٹی آر ایس نے بلدی انتخابات میں99نشستوں پر شانداری کامیابی حاصل کی اور میئر اور ڈپٹی میئر آسانی سے اس کے امید وار کامیاب ہوسکتے ہیں ۔ ٹی آر ایس کے قریبی ذرائع کے مطابق پارٹی کے سکریٹری جنرل کے کیشو راؤ دختر جی وجئے لکشمی دوڑ میں آگے ہے ۔ جنہوں نے بنجارہ ہلز سے کامیابی حاصل کی ۔ میئر کا عہدہ بی سی جنرل کے لئے مختص ہے ۔ بتایاجاتا ہے کہ چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ جئے لکشمی کو ہی میئر بنانا چاہتے ہیں ۔ ان کا خیال ہے کہ کابینہ میں خاتون وزیر شامل نہیں ہے اور صرف ڈپٹی اسپیکر کے عہدہ پر خاتون پدما دیویندر ریڈی فیض ہے ۔ شرو ع سے ان پر یہ نکتہ چینی کی جارہی ہے کہ کابینہ میں خاتون وزیر کو نہیں رکھا گیا ہے ۔ کے سی آر کے کو خوش رکھنا چاہتے ہیں کیونکہ کیشو راؤ کانگریس سے مستعفیٰ ہونے کے بعد ہی اس وقت کی یو پی اے حکومت کے نتیجہ میں انقلابی تبدیلی آئی اور علیحدہ تلنگانہ تشکیل دینے کا قطعی فیصلہ کیا گیا ۔ دوسرے ذرائع نے بتایا کہ کے سی آر کے لڑکے وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی مسٹر کے ٹی راما راؤ پارٹی کے یوتھ ونگ کے صدر بی رام موہن کے حق میں ہے جنہوں نے چرلہ پلی بلدی ڈیویژن سے کامیابی حاصل کی۔ رام موہن شروع ہی سے ٹی آر ایس میں سرگرم ہے ۔ انہیں کئی قائدین کی تائید بھی حاصل ہے ۔
CM KCR Meets Newly Elected Corporators
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں