طاق جفت اسکیم پر عمل آوری - ایک ہفتہ تک محدود کرنے عدالت کا مشورہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-01-07

طاق جفت اسکیم پر عمل آوری - ایک ہفتہ تک محدود کرنے عدالت کا مشورہ

نئی دہلی
آئی اے این ایس
دہلی ہائی کورٹ نے آج عام آدمی پارٹی حکومت سے جاننا چاہا کہ آیا وہ قومی دارالحکومت میں طاق اور جفت فارمولہ پر عمل آوری کو پہلے سے طے شدہ پندرہ دن کے بجائے ایک ہفتہ تک محدود کرسکتی ہے؟ چیف جسٹس جی روہنی اور جسٹس جینت ناتھ پر مشتمل ڈویژن بنچ نے مرکزی حکومت سے کہا کہ قومی دارالحکومت میں طاق اور جفت اسکیم پر عمل آوری کے ایک ہفتہ کے دوران اکٹھا کئے گئے فضائی آلودگی سے متعلق اعداد و شمار پیش کرے ۔ بنچ نے حکومت سے سوال کیا کہ آیا یہ دو ہفتوں(پندرہ دن) لئے واقعی ضروری ہے ؟ کیا اسے آٹھ دن تک محدود نہیں کیاجاسکتا؟ کیا آپ اسے جمعہ کو ختم نہیں کرسکتے؟ عوام کو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ آپ ہدایات حاصل کریں ۔ عدالت نے اس معاملہ کی مزید سماعت جمعہ کو مقرر کی ۔ بنچ نے کہا کہ یہ ایک پائلٹ پراجکٹ ہے ، آپ کو اب تک اعداد و شمار (فضائی آلودگی سے متعلق) پیش کردینا چاہئے تھا۔ہمیں بتائیں کہ آلودگی میں کتنی کمی ہوئی ہے ۔ زحمت کے باوجود دہلی کے عوام نے آپ کی تائید کی ہے۔ پبلک ٹرانسپورٹ کافی نہیں ہے ۔ عدالت نے یہ بھی سوال کیا کہ امتناع کے باوجود اب تک سڑکوں پر ڈیزل گاڑیاں کیوں چلائی جارہی ہیں؟ عدالت میں مفاد عاملہ کی12درخواستوں کی سماعت ہورہی تھی جن کے ذریعہ دہلی میں یکم تا15نوری متبادل دنوں میں طاق اور جفت نمبر کی گاڑیاں چلانے حکومت کے فیصلہ کو چیلنج کیا گیا تھا۔ ایڈوکیٹ راہول مہرا ، حکومت دہلی کی جانب سے پیش ہوئے طاق۔ جفت اسکیم 15دن تک جاری رکھنے کے فیصلہ کا دفاع کیا ۔ انہوںنے کہا کہ اب تک حاصل کردہ اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ فضائی آلودگی کی سطح میں کمی ہوئی ہے ۔ عدالت میں داخل کردہ موقف رپورٹ میں عام آدمی پارٹی حکومت نے دو پہیوں کی گاڑیوں کو اسکیم سے مستثنیٰ رکھنے کے اپنے فیصلہ کا دفاع کیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ دو پہیوں کی گاڑیوں کی صورت میں پولنگ( چار پانچ افراد کا ایک ساتھ سفر کرنا) کا اختیار بہت ہی محدود ہے اور یہ توقع کی جارہی تھی کہ 60تا70فیصد عوام سرکاری ٹرانسپورٹ استعمال کریں گے ۔ سرکاری ٹرانسپورٹ کا موجودہ انفراسٹرکچر اتنی بڑی طلب کی تکمیل کے لئے کافی نہیں ہے ۔
نئی دہلی
پی ٹی آئی
ماہرین نے خیال ظاہر کیا ہے کہ طاق اور جفت اسکیم پر عمل آوری کی وجہ سے دہلی کی سڑکوں پر تنگی کم ہوئی ہے اور عوام آلودگی پیدا کرنے والے اجزاء سے راست متاثر نہیں ہورہے ہیں ۔ انہوں نے کہا ہے کہ بالخصوص ایسے علاقوں میں عوام محفوظ ہوگئے ہیں جہاں گاڑیوں کی زیادہ گنجانیت(جیسے ٹریفک جنکشنس) پائی جاتی تھی۔ ماہرین نے متقفہ طور پر اس بات کی توثیق کی ہے کہ گاڑیوں کی تعداد میں کمی سے نائٹرو جن ، سلفر ڈائی آکسائیڈ اور سیاہ دھوئیں( جو سڑک کی دھول اور گاڑیوں کے دھوئیں کا مجموعہ ہوتا ہے) جیسی آلودگی پیدا کرنے والی گیسوں کی سطح میں کمی ہوئی ہے ۔ بہر حال ماہرین نے آر پی ایم جیسے مادوں کی مقدار میں ڈرامائی کمی نہ رکھنے کا مشورہ دیا ہے ، کیوں کہ مختلف ماحولیاتی پیمانوں پر ان کا انحصار ہوتا ہے ۔ انہوں نے ان قیاس آرائیوں کو مسترد کردیا کہ۔ طاق ، جفت اسکیم پر آزمائشی عمل آوری کا اب تک کوئی فائدہ نہیں ہوا ہے ۔ ماہرین ماحولیات اور شہری منصوبہ بندی کرنے والوں کا یہ دعویٰ ہے کہ ناسازگار موسمی حالات کی وجہ سے یہ فائدہ کم دکھائی دے رہا ہے ۔ اس کے باوجود ماحولیاتی آلودگی میں حد سے زیادہ اضافہ پر یقینا روک لگے گی۔

Can't you restrict odd-even scheme to a week? HC asks AAP govt

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں