سعودی معاشرہ میں تبدیلی آ رہی ہے - خاتون رکن مجلس شوریٰ ثریا الرائد - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-01-24

سعودی معاشرہ میں تبدیلی آ رہی ہے - خاتون رکن مجلس شوریٰ ثریا الرائد

نئی دہلی
آئی اے این ایس
سعودی عرب کا قدامت پسند معاشرہ ہر پہلو سے بدل رہا ہے۔ ممکن ہے وہ خواتین کو ڈرائیونگ یا چہرہ کھلا رکھنے کی اجازت دے دے۔ اسلامک اسٹیٹ کو مملکت یا اس کے مسلک سے جوڑنا غلط ہوگا۔ ملک کی ایک خاتون لیجسلیٹر نے جو ہندوستان کے دورہ میں یہ بات بتائی ۔ ثریا الرائد نے جو مجلس شوریٰ کی رکن بننے والی خواتین کی پہلی نسل سے تعلق رکھتی ہیں آئی این ایس سے انٹر ویو میں کہا کہ ہر کوئی ، اسلامک اسٹیٹ کو ایک رجحان اور سعودی عرب کو اسے پیدا کرنے والے ملک کی حیثیت سے دیکھتا ہے لیکن اس تنظیم میں دنیا بھر سے ڈنمارک اور آسٹریلیا جیسے ممالک سے تک لوگ بھرتی ہورہے ہیں جو ہماری کتابیں نہیں پڑھتے ۔ اسلامک اسٹیٹ میں ہر کوئی سعودی نہیں ہے اور نہ سعودی عرب میں ہر کسی کا اسلامک اسٹیٹ سے کوئی ربط ہے ۔ میرے خیال میں بیرونی طاقتیں ، اسلامک اسٹیٹ کی مالی امداد کررہی ہیں ۔ ثریا، مغربی ایشیاء کانفرنس میں شرکت کے لئے نئی دہلی آئی ہوئی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد گروپ اسلامک اسٹیٹ میں کئی ارکان اسلام میں نووارد ہیں اور ان کا ہمارے مسلک( وہابیت) سے کوئی لینا دینا نہیں۔ مجلس شوریٰ قوانین کی مسودہ سازی اور ترمیم کرتی ہے ۔ وہ وزارتوں اور محکموں کی سالانہ رپورٹس کا معائنہ کرتی ہیں۔ ثریا نے کہا کہ لوگ کہا کرتے تھے کہ جب مرد کچھ نہیں کرسکتے تو خواتین مجلس شوریٰ میں داخل ہوکر کون سا تیر ماریں گی لیکن ایک سال بعد ہمیں شوری کے امیر نے بتایا کہ لیجسلیٹر میں واقعتا تبدیلی آئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں معاشرہ نہ صرف لباس کے معاملہ میں بلکہ ہر پہلو سے بدل رہا ہے ۔ ثریا، سعودی آرامکو میں طویل عرصہ کام کرچکی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تیل کی قیمتیں جب گھٹنے لگیں تو شاہ نے اس کے شیئرز خانگیائے۔ تیل کی قیمتیں صرف مانگ اور سربراہی کا کھیل ہوتی ہیں۔ صورتحال آئندہ دنوں میں مستحکم ہوجائے گی۔

Saudi society is changing suraya al raed

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں