مرکزی کابینہ فیصلے - ہند بحرین معاہدہ - بنگلہ سرحد پر بارڈر ہاٹ کو منظوری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-01-07

مرکزی کابینہ فیصلے - ہند بحرین معاہدہ - بنگلہ سرحد پر بارڈر ہاٹ کو منظوری

نئی دہلی
پی ٹی آئی، یو این آئی
ہندوستان اور بنگلہ دیش کی سرحد پر بارڈر ہاٹ قائم کرنے کے منصوبہ سے متعلق معاہدہ کو آج منظوری دے دی گئی ۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں آج یہاں ہوئی مرکزی کابینہ کی میٹن میں اس بات کی تجویز کو منظوری دی گئی ۔ ہندوستان اور بنگلہ دیش کے مابین بارڈر ہاٹ قائم کرنے اور اسے چلانے کے طور طریقوں سے متعلق مفاہمت نامہ پر23اکتوبر2010کو دستخط ہوئے تھے۔ اسے گزشتہ تاریخ سے منظوری دی گئی ہے ۔ بارڈر ہاٹ کا مقصد سرحد کے دونوں جانب دور دراز کے علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو اپنا سامان فروخت کرنے کے لئے مقامی سطح پر ایک بازار فراہم کرانا ہے تاکہ وہ روایتی طور سے اپنا سامان فروخت کرسکیں ۔ اس سے سماج کے محروم طبقہ کی اقتصادی حالت میں سدھار ہوگا ۔ مرکزی کابینہ کے اجلاس میں ہندوستان اور بحرین کے درمیان بین الاقوامی دہشت گردی اور منشیات کی اسمگلنگ کے انسداد پر مبنی معاہدہ کو منظوری دے دی ۔ اس معاہدہ پر گزشتہ ماہ دستخط کئے گئے تھے ۔ اسکے ذریعہ بین الاقوامی سطح پر منظم جرائم، دہشت گردی، منشیات ، نشیلی ادویات اور اعصاب کو متاثر کرنے والی ادویات کی غیر قانونی منتقلی اور اسمگلنگ کو روکنے پر دونوں ممالک کے درمیان رضا مندی ہوئی تھی ۔ اس معاہدہ کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تحقیقات، مقدمات چلانے اور جرائم کو ختم کرنے میں مدد ملے گی۔ مرکزی کابینہ نے آج ہندوستان اور سنگا پور کے درمیان سنگا پور کی ایجنسی کی جانب سے احمد آباد اور جئے پور کے ایر پورٹس کو چلانے اور اس کا انتظام سنبھالنے کو معاہدہ کو منظوری دے دی۔ گزشتہ ماہ نومبر میں وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ سنگا پور کے موقع پر ایر پورت اتھارٹی آف انڈیا( اے اے آئی) اور سنگا پور کو آپریشن انٹر پرائزرس( ایس سی ای) کے درمیان اس معاہدہ پر دستخط ہوئے تھے۔ وزیر اعظم کی زیر قیادت منعقدہ مرکزی کابینہ نے اے اے آئی اور ایس سی ای ہوئے یادداشت مفاہمت کے معاہدہ کو قبول کرلیا ۔ مرکزی کابینہ نے انٹر نیشنل لیبر آرگنائزیشن(آئی ایل یو) کی جانب سے نئے اصول کی سفارشات کو پارلیمنٹ کے روبرو پیش کرنے کو بھی منظوری دے دی۔ فراکا بیاریج پراجکٹ کی14.86ہیکٹر اراضی کو وزارت آبی وسائل اور وزارت شپنگ کو فراہم کرنے کو منظوری دے گی۔ اس اراضی پر جہازوں کی آمد و رفت کے لئے نئے لاک کی تعمیر کی جائے گی ۔ حکومت نے خسارے میں چلنے والی ایچ ایم ٹی لمٹیڈ کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیرا عظم نریندر مودی کی سربراہی میں کابینہ کی اقتصادی امور سے متعلق کمیٹی کی آج یہاں منعقدہ میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا ۔ ان کمپنیوں کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادوں کو حکومت طے شدہ پالیسیوں کے مطابق فروخت کرے گی ۔ خسارے میں چلنے والی ایچ ایم ٹی لمٹیڈ ، ایچ ایم ٹی چنا واچ لمٹیڈ اور ایچ ٹیم ٹی بیئرنگ لمٹیڈ کو48.427کروڑ روپے کی امداد دی گئی ہے ۔ ان کمپنیوں کے تقریبا ایک ہزار ملازمین کو رضا کارانہ وظیفہ پر سبکدوش ہونے یا یکمشت رقم لے کر ملازمت سے الگ ہونے کے بعد ایچ ایم ٹی کو بند کردیاجائے گا۔ حکومت نے2535.54کروڑ روپے کی لاگت سے اتر پرادیش اور اترا کھنڈ کے مابین نگینہ۔ کاشی پور قومی شاہراہ74کو چار لائن والی سڑک میں تبدیل کرنے کو منظوری دے دی ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ کے اقتصادی امور کی کمیٹی کی آج یہاں ہوئی میٹنگ میں نگینہ۔ کاشی پور قومی شاہراہ۔74کو چارلین میں فروغ دینے کو منظوری دی گئی ہے ۔ اس پراجکٹ کو قومی شاہراہ فروغ پروجیکٹ مرحلہ چار کے تحت شامل کیا گیا ہے ۔ اس پراجکٹ پر تقریبا2535.54کروڑ روپے خرچ ہونے کا اندازہ ہے جس میں زمین حاصل کرنے کی قیمت اور باز آبادکاری کا خرچ بھی شامل ہے ۔ مرکزی کابینہ نے پردھان منتری مدرا یوجنا کے تحت بہت چھوٹی اور چھوٹی صنعتوں کو دی جارہی قرض گارنٹی کے لئے کریڈیٹ گارنٹی فنڈ بنانے کو منظوری دے دی ہے ۔ اس فنڈ سے بہت چھوٹی اور چھوٹے یونٹس کو ملنے والے ایک لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کے قرض کی طمانیت ملنے کی توقع ہے ۔ مدرا یونٹس کریڈٹ گارنٹی فنڈ گزشتہ سال8اپریل سے وزیر اعظم مدرا یوجنا کے تحت دئے گئے قرض کی گارنٹی ہوگی جس سے بینکوں ، غیر بینکنگ مالیاتی کمپنیوں اور دوسرے مالیاتی اداروں کا جوکھم کم ہوگا ۔ نیشنل کریڈیٹ گارنٹی ٹرسٹی کمپنی لمٹیڈہی اس فنڈ کے لئے بھی ٹرسٹی ہوگی ۔ قرض لینے والے کے دیوالیہ ہونے کے صورت میں اس فنڈ سے زیادہ سے زیادہ50فیصد قرض کی رقم کی ادائیگی کی جاسکے گی ۔ وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے بجٹ میں20ہزار کروڑ روپے کے سرمایہ سے کرنسی بینک اور3000کروڑ روپے کے سرمایہ سے کریڈٹ گارنٹی فنڈ بنانے کی تجویز پیش کی تھی۔

Cabinet approves India-Bahrain pact to combat international terrorism, crime

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں