حیدرآباد مکہ مسجد کے خطیب حافظ عبداللہ قریشی کا انتقال - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-12-09

حیدرآباد مکہ مسجد کے خطیب حافظ عبداللہ قریشی کا انتقال

Moulana-Abdullah-Qureshi-Al-Azhari
حیدرآباد
منصف نیوز بیورو
یہ خبر انتہائی افسوس کے ساتھ پڑھی جائے گی کہ ممتاز عالم دین اور مفکر اسلام حافظ و قاری مولانا عبداللہ قریشی الازہری خطیب مکہ مسجد، و نائب شیخ الجامعہ، جامعہ نظامیہ کا آج دوپہر بارہ بج کر سترہ منٹ کر انتقال ہوگیا ۔ مولانا کی عمر80سال بتائی گئی ۔ وہ عارضہ تنفس کی وجہ سے گزشتہ چند دنوں سے اسرای ہاسپٹل میں شریک تھے ۔ صحت مستحکم ہونے کے بعد کل شام وہ دواخانہ سے ڈسچارج ہوگئے تھے۔ آج صبح ساڑھے آٹھ بجے مولانا نے اپنی قیامگاہ پر طلباء کو قرات کلام پاک و حفظ کا درس دیا۔ اس کے بعد طبیعت بگڑ گئی انہیں اسرای ہاسپٹل لے جایا گیا جہاں ڈاکٹرس نے معائنہ کے بعد موت کی تصدیق کردی۔ اطلاع ملتے ہی مولانا کے دیدار کے لئے علماء کرام، سیاسی قائدین اور شاگردوں کی آمد کا سلسلہ شرو ع ہوگیا۔ آخری دیدار کے لئے پہنچنے والوں نے مولانا کے بھتیجہ حافظ و قاری مولانا رضوان قریشی امام مکہ مسجد کو پرسہ دیا۔ نماز جنازہ 9دسمبر بروز چہار شنبہ مکہ مسجد میں بعد نماز ظہر ادا کی جائے گی ۔ تدفین احاطہ درگاہ حضرت عبداللہ شاہ صاحب قبلہؒ مصری گنج میں عمل میں آئے گی ۔ فاتحہ سیوم بروز جمعہ مکہ مسجد میں مقرر ہے۔ چار بجے سے قرآن خوانی ہوگی ۔ بعد عصر فاتحہ خوانی و دعا کے بعد مزار پر چادر گل پیش کی جائے گی۔ مولانا عبداللہ قریشی الازہری کے انتقال پر ایڈیٹر ان چیف روز نامہ منصف نیوز جناب خان لطیف محمد خان اور جوائنٹ ایڈیٹر جناب ایم اے متین نے شدید رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے تعزیت پیش کی ۔ مولانا محمد عبداللہ قریشی الازہری کے علمی و قرآنی فیض سے ہزاروں طلباء مستفید ہوکر ملک و بیرون ملک خوش الحانی کے ساتھ قرآن مجید تلاوت فرماکر امت محمدیہ کے دلوں میں نورانیت بخش رہے ہیں ۔ مصباح القراء فضیلت الشیخ 19دسمبر1935ء کو حضرت حافظ و قاری محمد عبدالرحیم صاحب امام مکہ مسجد حیدرآباد کے گھر پیدا ہوئے ۔ مولانا نے مکہ مسجد کے مدرسہ حفاظ شاہی سے حفظ و قرائت قرآن کی تکمیل کی ۔ مولانا نے مولوی کا امتحان ناگپور یونیورسٹی سے کامیاب کیا۔ مولوی میں کامیابی کے بعد جامعہ نظامیہ سے عالم و فاضل کی تعلیم حاصل کی۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے میٹرک، پی یو سی اور بی اے کے انگریزی امتحان میں کامیابی حاصل کی۔ مولانا نے بنگلور اور ممبئی میں کئی مساجد میں بھی امامت و خطابت کے فرائض انجام دئیے ۔ 1965تا1973ء حضرت مولانا نے مصر کے جامعہ ازہر سے اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔ مولانا کو عربی زبان پر عبور حاصل تھا ۔ 1987ء سے وہ تاریخی مکہ مسجد میں جمعہ کے موقع پر خطابت اور امامت فرماتے رہے ۔ اور ہر سال ماہ رمضان کے پہلے دہے نماز تراویح میں مکمل قرآں مجید سنانے کی ساعت حاصل کررہے تھے اور ہر سال عید گاہ میر عالم میں عید الفطر اور عیدالاضحٰی کے موقع پر امامت فرماتے اور خطبات عید سے ملت اسلامیہ کو سرفراز فرماتے رہے۔ جامعہ ازہر مصر سے واپسی کے بعد حضرت العلامہ جامعہ نظامیہ میں درس و تدریس سے وابستہ ہوئے ۔ ابتداء میں نائب شیخ الادب ، بعد میں شیخ الادب اور پھر نائب شیخ الجامعہ نظامیہ کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے رہے ۔ مولانا لطیفیہ عربی کالج مغل پورہ کے پرنسپل کی حیثیت سے ایک عرصہ تک خدمات انجام دیتے رہے ۔ مولانا عبداللہ قریشی پابند شریعت ہونے کے ساتھ ساتھ سلسلہ طریقت سے منسلک رہے ۔ آپ کی اقتداء میں لو گ نماز جمعہ اور رمضان المبارک کے پہلے دہے میں تراویح پڑھنے کو باعث سعادت سمجھتے تھے۔ حضرت مولانا کے انتقال کی خبر سنتے ہی پرانا شہر میں غم کا ماحول چھا گا ۔ لوگ جوق در جوق مولانا کی قیامگاہ کی جانب کوچ کرنے لگے ۔ پنچ محلہ میں بازار اور دکانوں کو بند کردیا گیا تھا۔ چوراہوں پر سیاہ پرچم لہرائے گئے ۔ مولانا متحرم کی رہائش گاہ پر پہونچکر آخری دیدار کرنے والوں میں مولانا مفتی عظیم الدین ، مولانا مفتی خلیل احمد شیخ الجامعہ ، مولانا سید شاہ قبول پاشاہ شطاری، ڈپٹی چیف منستر محمد محمود علی ، حافظ محمد عثمان امام مکہ مسجد ، مولانا عرفان اللہ ،مولانا سید فضل اللہ ، ڈائرکٹر جنرل پولیس اے کے خان، اڈیشنل کمشنر پولیس انجن کمار ، ڈی سی پی ساؤتھ زون ست نارائن، اڈیشنل ڈی سی پی بابو راؤ شامل ہیں ۔

Moulana Abdullah Qureshi Al-Azhari passes away

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں