سشما سوراج نے للت مودی کی مدد کا اعتراف کر لیا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-08-07

سشما سوراج نے للت مودی کی مدد کا اعتراف کر لیا

نئی دہلی
پی ٹی آئی، یو این آئی
وزیر خارجہ سشما سوراج نے للت مودی معاملہ میں ان پر لگائے گئے الزامات کو غلط، جھوٹ اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے آج کہا کہ انہوں نے للت مودی کو سفری دستاویزات دلوانے کے لئے کبھی کوئی سفارش یا درخواست نہیں کی۔ سوراج نے لوک سبھا میں اپوزیشن کی غیر موجودگی میں اس معاملہ پر موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ کی وزارت داخلہ نے بھی سرکاری طور پر یہ بات کہی ہے کہ اس نے للت مودی کو پاسپورٹ صرف ان کی بیماربیوی کی مدد کے لئے ملک کے قواعد و ضوابط کے مطابق غور کرنے کے بعد دیا تھا ۔ انہوں نے اس سلسلے میں انگریزی اخبار اکنامک ٹائمز کی طرف سے برطانوی وزارت داخلہ کو لکھے گئے خط اور وہاں سے آنے والے جواب کی بنیاد پر شائع ایک رپورٹ کو بھی ایوان میں پیش کیا اور کہا کہ اگر للت مودی کو ان کی سفارش یا درخواست کی وجہ سے پاسپورٹ ملا ہو تو برطانوی وزارت داخلہ کہتا ہے کہ ہندوستان کے وزیر خارجہ کی سفارش یا درخواست پر یہ قدم اٹھایا گا ہے ۔سوراج نے پوچھا کہ اس سے للت مودی کو کیا مدد ملی؟ کیا میں نے للت ومدی کو کوئی مالی فائدہ پہنچایا؟نہیں۔ کیا میں نے اسے بھگانے میں مدد کی ؟ نہیں ۔ کیا میں نے جانچ رکوانے میں مدد کی؟ نہیں ۔ تو آخر اسے کیا مدد ملی ؟ انہوں نے کہا کہ ان پر للت مودی کی مدد کا جو الزام لگایا جارہا ہے وہ در اصل ان کی17سال سے کینسر سے متاثرہ بیوی کی مدد سے متعلق ہے اور مدد خالص انسانی بنیاد پر کی گئی تھی۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ للت مودی کی بیوی17سال سے کینسر سے متاثر ہے ۔ انہیں10بار کینسر ہوچکا تھا ۔ پرتگال کے ایک ہسپتال میں ان کا علاج چل رہا تھا۔ اس کے مطابق اس بار ان کی بیماری ان کی زندگی کے لئے خطرناک تھی ۔ یعنی ان کی موت بھی ہوسکتی تھی یا ان کے دونوں گردے خراب ہوسکتے تھے ۔ ایسی حالت میں ان کے علاج کے بارے میں فیصلہ کے لئے ڈاکٹر نے انہیں4اگست2014کو اسپتال میں ان کے شوہر کی موجودگی بھی چاہی تھی ۔ انہوں نے بتایا کہ للت مودی کی بیوی نے اپنے شوہر کے پاسپورٹ کے لئے درخواست کے ساتھ برطانوی وزارت داخلہ کو لکھے ایک خط میں کہا تھا کہ ان کے20سال کے ازدواجی زندگی میں انہیں للت کے اپنے ساتھ ہونے کی اب تک کی سب سے زیادہ ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کے سامنے انسانی بنیاد پر مدد کرنے کا ایک بڑا سوال کھڑا ہوگیا تھا ۔ انہوں نے اس کے پیش نظر زبانی طور پر اتنا ہی کہا تھا کہ اگر برطانوی حکومت اپنے قوانین کی بنیاد پر للت مودی کو پاسپورٹ دینے کا فیصلہ کرتی ہے تو اس سے ہندوستان۔ برطانیہ تعلقات خراب نہیں ہوں گے ۔ برطانوی وزارت داخلہ نے مودی کے اس خط کو بنیاد مان کر اپنے ملک کے قوانین کے مطابق پاسپورٹ دینے کا فیصلہ کیا۔ سوراج نے سوال کیا کہ کیا ایک مرتی ہوئی خاتون کی مدد کرنا جرم ہے اور اگر ہے تو وہ سزا کا سامنا کرنے تیار ہیں ۔
لوک سبھا میں انتہائی جذباتی تقریر کے دوران سشما سوراج نے کہا کہ انہوں نے للت مودی کی مدد نہیں کی تھی بلکہ ایک ہندوستانی شہری کی مدد کی جو انتہائی مہلک بیماری سے دوچار تھی ۔ اس کے خلاف دنیا کی کسی عدالت میں کوئی مقدمہ یا شکایت نہیں ہے ۔ وہ اپنی زندگی کے اس اہم موڑ پر جذباتی طور پر مضبوط رہنے کے لئے اپنے شوہر کا ساتھ چاہتی تھی ۔ اس لئے انہوں نے یہ پیغام بھیجا ۔ انہوں نے سوال کیا کہ اس طرح کے معاملے جو خالص انسانی اقدار سے متعلق ہیں پر اگر سونیا گاندھی کو فیصلہ کرنا ہوتا تو وہ کیا کرتیں۔ انہوں نے اسپیکر سمترا مہاجنسے بھی پوچھا کہ وہ کیا فیصلہ کرتیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ اگریہ گناہ ہے تو وہ اس گناہ کو قبول کرتی ہیں اور ایوان اس کے لئے انہیں جو بھی سزا دینا چاہے وہ انہیں منظور ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ گزشتہ دو ماہ سے الزامات برداشت کررہی ہیں۔ میڈیا میں شائع مضامین کے ذریعہ ان سے سوالات کئے جارہے ہیں ۔ ان کا خیال تھا کہ پارلیمنٹ کے مانسون سیشن میں وہ ان سب سوالوں کے جواب اور اپنا موقف رکھیں گی ۔ لیکن اپوزیشن نے ایسا موقع ہی نہیں دیا کہ وہ اپنا موقف رکھ سکیں ۔ انہیں اپوزیشن کی غیر موجودگی میں یہ بات ایوان کے سامنے رکھنی پڑی ۔ انہوں نے کہا کہ اگلے ہفتے اپوزیشن ایوان میں لوٹے گا تو ان کی خواہش ہے کہ ایوان میں اس پر بحث ہو۔

Sushma Swaraj Admits She Helped Lalit Modi Procure Travel

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں