طالبان قائد ملا عمر کی وفات کا شبہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-07-30

طالبان قائد ملا عمر کی وفات کا شبہ

کابل
آئی اے این ایس
کانا طالبان قائد ملا عمر مرچکا ہے ۔ ایک افغان عہدہ دار نے یہ بات کہی۔ طالبان نے فوری اس کی تردید کی ۔ ایک افغان عہدیدار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر چین کی نیوز ایجنسی ژنہوا سے توثیق کی کہ ملا عمر کی موت واقع ہوچکی ہے ، تاہم طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے یہ کہتے ہوئے رپورٹ کو بے بنیاد قراردیا کہ ملا زندہ ہے ۔ پی بی سی نے افغان حکومت اور انٹلیجنس ذرائع کے حوالہ سے اطلاع دی کہ ملا عمر کی موت دو تا تین سال قبل واقع ہوگئی ۔ سابق میں بھی ملا عمر کی موت کی کئی خبریں آئی تھیں۔ امریکہ نے ملا کو زندہ یا مردہ پکڑنے پر10ملین امریکی ڈالر کے انعام کا اعلان کی اتھا ۔1996تا 2001طالبان کے دور اقتدار میں ملا عمر کو افغانستان کا ایسا حکمراں مانا جاتا تھا جس کا مد مقابل کوئی نہیں تھا۔ وہ پاکستان کے شہر کوئٹہ سے لا پتہ ہوگیا تھا ۔ ملا عمر کے دور میں افغانستان میں القاعدہ سربراہ اسامہ بن لادن کو کئی سال پناہ دی گئی تھی ۔ طالبان نے اس اقدام پر امریکہ نے جنگ چھیڑ دی تھی اور مخالف طالبان شمالی اتحاد کی وجہ سے طالبان حکومت کا خاتمہ کردیا تھا ۔ طالبان لڑکاے بعد ازاں پاکستان فرار ہوگئے تھے اور وہاں انہوں نے خود کو دوبارہ منظم کیا ، سابق میں کہا جاتا تھا کہ ملا عمر نے افغان سرحد کے قریب واقع پاکستانی شہر کوئٹہ میں پناہ لے رکھی ہے ۔ رائٹر کے بموجب افغان حکومت، ملا عمر کی موت کی اطلاعات کی تحقیقات کررہی ہے ۔ صد رکے دفتر کے ترجمان نے آج یہ بات بتائی ۔ افغان اور پاکستانی میڈیا میں جاریہ ہفتہ خبریں آئیں تھیں کہ2001سے نہ دکھائی دینے والا طالبان قائد تقریبا2 سال قبل مر چکا ہے ۔ بعض اطلاعات میں یہ بھی اشارہ دیا گیا تھا کہ ملا عمر کا لڑکا افغانستان کی بیرونی تائیدی حکومت کے خلاف لڑنے کے لئے اسلامی شورش پسندی کی قیادت سنبھالنے کا اہل ہے ۔

Taliban leader Mullah Omar is dead, says Afghan government

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں