عدلیہ میں تقررات اعلیٰ ترین معیار کے مطابق ہونے چاہئے - پرنب مکھرجی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-04-19

عدلیہ میں تقررات اعلیٰ ترین معیار کے مطابق ہونے چاہئے - پرنب مکھرجی

پٹنہ
پی ٹی آئی/ یو این آئی
صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے آج کہا کہ ملک میں ججوں کے تقرر ات کے مرحلہ کو اعلیٰ ترین معیار کے مطابق ہونی چاہئے ۔ عدالتوں میں بڑی تعداد میں زیر التوا مقدمات کا جلد یکسوئی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اسی ہدف کو حاصل کرنے کے لئے ججوں کی تعداد بڑھانے سمیت عدالتوں میں دیگر ضروری بنیادی سہولتیں دستیاب کرائی جانی چاہئیں ۔ مکھرجی نے آج یہاں پٹنہ ہائی کورٹ کی صدی تقریبات کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ س پریم کورٹ سے لے کر ملک کی نچلی عدالتوں تک بڑی تعداد میں مقدمے زیر التوا ہیں جوباعث تشویش ہیں ۔ اس لئے سپریم کورٹ سے لے کر ذیلی عدالتوں تک میں زیر التوا مقدموں کے نپٹارہ کے لئے سنجیدہ کوششیں کئے جانے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی کئی ریاستوں کے ہائی کورٹوں اور نچلی عدالتوں میں بھی بڑی تعداد میں ججوں کے عہدے خالی ہیں جو زیر التوا مقدموں کے نمٹنے میں تاخیر کا سب سے بڑا سبب ہے ۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ خالی پڑے ان عہدوں کو بھرنے کے لئے تقرری کا عمل تیز کیاجانا چاہئے لیکن اس کے ساتھ ہی ججس کی تقرری میں ان کی قابلیت اور صلاحیت سے کوئی سمجھوتہ نہیں کیاجانا چاہئے ۔ انہوں نے تیز رفتار اور منصفانہ فیصلے کو جمہوری نظام میں انتہائی ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ عام آدمی کو کم خرچ پر انصاف ملنا چاہئے ۔ پرنب مکرجی نے کہا کہ ہمارے آئین میں عدلیہ اور مقننہ کی ذمہ داریوں کا واضح ذکر ہے لیکن عدالت کے تاریخی فیصلوں نے مقننہ کو اپنی ذمہ داری نبھانے میں اس کی رہنمائی بھی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اطلاعاتی ٹکنالوجی اور کمپیوٹر کا استعمال مقدموں کے ریکارڈ کے تحفظ اور اس کے تیز رفتار نپٹارے میں انتہائی مددگار ثابت ہوسکتا ہے ۔ ایسی صورت میں مقدمات کے تیز رفتار نمٹارے کے لئے تمام ضروری بنیادی سہولتیں دستیاب کرائی جانی چاہئے ۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ پٹنہ ہائی کورٹ کے لئے یہ بڑے فخر کی بات ہے کہ ڈاکٹر راجندر پرساد اور سچید آنند سنہا جیسے لوگ یہاں وکالت کرتے تھے جن کا آئین سازی میں اہم رول رہا ہے ۔ ڈاکٹر پرساد ملک کے اولین صدر جمہوریہ بنے۔ پٹنہ ہائی کورٹ کے جج و پی سنہا اور جسٹس آر این لوڈھا بعد میں چیف جسٹس آف انڈیا بنے۔ انہوں نے کہا کہ پٹنہ ہائی کورٹ نے کئی ایسے تاریخی فیصلے سنائے ہیں جنہیں مثال بناکر پیش کیاجاتا ہے ۔

Judicial appointments should conform to highest standards, Pranab Mukherjee

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں