سرپنچ کلچر کے خاتمہ پر زور - اپنا گاؤں اپنی ترقی - مودی کا نیا نعرہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-04-25

سرپنچ کلچر کے خاتمہ پر زور - اپنا گاؤں اپنی ترقی - مودی کا نیا نعرہ

نئی دہلی
یو این آئی
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنا گاؤں اپنی ترقی کا نیا نعرہ بلند کرتے ہوئے پنچایتوں سے یہ عہد کرنے کی اپیل کی کہ وہ ان کی مدت کار میں کوئی بچہ اسکول نہیں چھوڑے گا اور وہ کم ا زکم پانچ کنبوں کو غربت سے نجات دلائیں گے۔ مسٹر مودی نے یوم پنچائتی راج کے موقع پر آج یہاں منعقد ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پنچائتوں سے ہفتہ میں کم از کم ایک گھنٹہ میٹنگ کرکے گاؤں کے مسائل پر غور کرنے اور پانچ غریب کنبوں کو غربت سے نجات دلانے کا عہدکرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے قائدانہ صلاحیتوں کو فروغ دینے ، ناخواندگی اور غربت کو مٹانے اور پانچ سالہ منصوبہ تیار کرنے کی بھی اپیل کی ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سرپنچ کلچر بند ہونا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں میں گاؤں کے تئیں فخر اور احترام کا جذبہ ہونا چاہئے اور اس کے لئے کچھ کر گزرنے کا جذبہ ہونا چاہئے ۔ اس سے گاؤں کے وقار میں اضافہ ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ ریزرویشن کی وجہ سے خواتین پنچایت کارکن منتخب ہوجاتی ہیں ۔ قانون نے انہیں کام کرنے کا حق دیا ہے ۔ انہیں کام کرنے دیجئے اور سرپنچ شوہر کا کلچر بند ہونا چاہئے ۔ مسٹر مودی نے کہا کہ بابائے قوم مہاتما گاندھی نے کہا تھا کہ ہندوستان گاؤں میں بستا ہے ۔ صرف بجٹ سے گاؤں کی ترقی نہیں ہوسکتی بلکہ اس کے لئے قائدانہ صلاحیت کا فروغ ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ سے پکی سڑکیں تو تعمیر ہوسکتی ہیں ۔ لیکن قائدانہ صلاحیت سے سڑک کے کنارے درخت لگا کر گاؤں کو برا بھرا کیاجاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ60برسوں سے پنچایتوں کو ترقیاتی کاموں کے لئے بڑی رقم دی گئی لیکن نتائج کیوں نہیں نکل سکے اور اس پر غور کرنے کی ضرورت ہے ۔ مسٹر مودی نے کہا کہ کئی ریاستوں میں پنچایتیں پانچ سالہ منصوبے تیار کرتے ہیں ۔ اس سے کئی مسائل کا حل نکل سکے گا ۔ انہوں نے کہا کہ گاؤں کے دولت مند افراد کی مدد سے بھی اس کی ترقی ہوسکتی ہے ۔ ضرورت اس کے لئے پہل کرنے کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنچایتوں کو15لاکھ سے ایک کروڑ روپے تک کی اقتصادی مدد دی جائے گی ۔ جس سے آنگن واڑی ، اسکول اور اسپتالوں کا کام کاج چل سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ قائدانہ صلاحیت سے بچوں میں ٹیکہ اندازی اور اسکول کے تعلیمی نظام پر نگاہ رکھی جاسکتی ہے ۔

End 'sarpanch-pati' culture in panchayats: PM

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں