پی ٹی آئی
سی بی آئی کے نئے سربراہ کے تقرر کی راہ ہموار ہوگئی ہے اور صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے ترمیم شدہ طریقہ کار کو منظوری دے دی ہے، جس کے تحت لوک سبھا میں واحد سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کے قائد کو انتخابی کمیٹی میں شامل کیاجائے گا۔ سی بی آئی ڈائرکٹر رنجیت سنہا کی میعاد کل ختم ہورہی ہے اور سلیکشن پیانل ، جس میں وزیر اعظم نریندر مودی، لوک سبھا میں واحد سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی (کانگریس) کے لیڈر ملک ارجن کھرگے، چیف جسٹس آف انڈیا ایچ ایل دتو یا ان کے نامزد نمائندہ شامل رہیں گے ، توقع ہے کہ تحقیقاتی ایجنسی کے نئے سربراہ کے بارے میں جلد فیصلہ کرے گا ۔ لوک سبھا نے چہار شنبہ کو دہلی خصوصی پولیس ادارہ(ترمیمی )بل2014کو منظوری دی تھی اور اس کے دوسرے دن اسے راجیہ سبھا میں منظور کیا گیا تھا۔پرنب مکرجی نے ہفتہ کے دن اس بل کو منظوری دی ہے ۔ حکومت کے ایک اعلامیہ میں یہ بات بتائی گئی ۔ (ڈی ایس پی ای)ترمیمی قانون2014کے مطابق لوک سبھا میں واحد سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کے قائد کو اس صورت میں سی بی آئی سربراہ کے نام کی سفارش کرنے والے پیانل میں شامل کیاجاسکتا ہے جب کوئی مسلمہ قائد اپوزیشن نہ ہو ۔ اس کا مطلب یہ ہوگا کہ کانگریس جو اپنے لیڈر کے لئے قائد اپوزیشن کے عہدہ کا مطالبہ کرتی رہی ہے ، سی بی آئی ڈائرکٹر کے تقرر کے عمل میں رول ادا کرسکے گی ۔
اس قانون میں کہا گیا کہ اگر کمیٹی میں کوئی عہدہ مخلوعہ ہے یا کوئی رکن غیر حاضر رہے تو اس کی وجہ سے ڈائرکٹر کا تقرر غیرقانونی نہیں ہوگا۔ جاریہ سال لوک پال اور لوک آیوکت قانون وضع کرنے کی وجہ سے بھی ڈی ایس پی ای قانون میں ترمیم کرنی پڑی ہے جو سی بی آئی کی کارکردگی کی نگرانی کرتا ہے ۔ قانون کی موجودہ دفعات کے تحت مرکزی حکومت کو سلیکشن کمیٹی کی سفارش کی بنیاد پر سی بی آئی چیف کا تقرر کرناہوگا ۔ یہ کمیٹی وزیراعظم کی زیر قیادت اور قائدا پوزیشن یاان کی جانب سے نامزد کردہ سپریم کورٹ کے جج پر مشتمل ہوگی ۔ قبل ازیں سنٹرل ویجلنس کمیشن کی زیر قیادت کمیٹی سی بی آئی ڈائرکٹر کے نام کی سفارش کیاکرتی تھی ۔ حکومت کو ڈی ایس پی ای قانون میں اس لئے ترمیم کرنی پڑی کیونکہ لوک سبھا میں اپاوزیشن کا کوئی مسلمہ قائد نہیں ہے ۔543رکنی لوک سبھا میں44نشستوں کے ساتھ کانگریس دوسری بڑی جماعت کے طور پر ابھری ہے ،جب کہ280نشستوں کے ساتھ بی جے پی سب سے بڑی جماعت ہے ۔ کانگریس، قائد اپوزیشن کے عہدہ کے لئے اس لئے دعویٰ پیش نہیں کرسکی کیونکہ اس کی خاطر55نشستیں درکار تھیں اور اس کے پاس11نشستیں کم تھیں ۔
Parliament amends law to pave way for next CBI chief's appointment
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں