بابری مسجد کی شہادت کے سانحہ کے 22 سال کی تکمیل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-02

بابری مسجد کی شہادت کے سانحہ کے 22 سال کی تکمیل

حیدرآباد
اعتماد نیوز
بابری مسجد کی شہادت کے سانحہ کے22سال کی تکمیل کے موقع پر حیدرآباد دکن کے ہزاروں مسلمانوں نے بابری مسجد کی اسی مقام پر دوبارہ تعمیر کا عہد کیا ۔ مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ مسجد کی شہادت کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو اگربچانا ہے تو بابری مسجد کی دوبارہ اسی مقام پر تعمیر کی جائے ۔ مسلمان اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں، ایک سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن جائیں اور ملک میں ایک قوت بن کر ابھریں ۔ 6دسمبر کو شہادت بابری مسجد کے دن پر امن بند منایاجائے ، کسی کے ساتھ زور زبردستی نہ کی جائے پرامن بند میں حصہ لیں اور دعائیہ اجتماعات کا انعقاد کریں ۔ مشترکہ مجلس عمل کے زیر اہتمام دارالسلام میں علماء ، مشائخ ، قائدین اور عمائدین نے احتجاجی جلسہ عام میں اپنے شدید غم و غصہ کا اظہار کیا اور امید ظاہر کی کہ عدالت عظمیٰ سے انہیں انصاف حاصل ہوگا۔ دارالسلام میں بابری مسجد کی بازیابی کے لئے منعقدہ مرکزی احتجاجی جلسہ عام میں ہزاروں مسلمانوں نے شرکت کی اور وقفہ وقفہ سے نعرہ تکبیر اللہ اکبر کی صدائیں بلند کیں۔ مہمان مقرر مولانا ڈاکٹر سعود عالم قاسم پروفیسر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ملک کی آزادی سے قبل اور اس کے بعد ملک میں ہزاروں فسادات کروائے گئے جس کے لئے فسطائی طاقتیں ذمہ دار ہیں ۔
مسلمانوں نے تمام ظلم برداشت کئے انہیں ضرب کاری لگانے کے لئے بابری مسجد شہید کی گئی ۔جس طرح14سو برس گزرنے کے باوجود مسلمان شہادت حسینؓ کو نہیں بھول سکے اسی طرح مسلمانان ہندبابری مسجد کی شہادت کو ہرگز نہیں بھلا سکیں گے ۔ ڈاکٹر سعود عالم قاسمی نے حضرت شاہ ولی اللہ ؒ کے حوالہ سے کہا کہ کوئی بھی ملک شرک کے ساتھ تو باقی رہ سکتا ہے لیکن ظلم کے ساتھ باقی نہیں رہ سکتا ۔ ہندوستانی حکومت اقلیتوں کے ساتھ انصاف کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ مسجد میں روزانہ حاضری سے ہمیں یہ تربیت ملتی ہے کہ مسلمان آپس میں متحد ہوجائیں اور سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن جائیں ۔ ملت اسلامیہ اگر مسلم قیادت سے جڑ جائے تو مسلمان ایک زبردست قوت بن کر ملک بھرمیں ابھریں گے ۔ انہوں نے کہاکہ مسلمان اگر تسبیح کے دانوں کی طرح متحد رہیں تو وہ مقدس رہیں گے اور منتشر ہوجائیں تو وہ کسی کام کے نہیں رہیں گے ۔ مولانا سعود عالم قاسمی نے قرآن پاک کے حوالہ سے کہا کہ مسجدوں کو مسمار کرنے والوں کو قرآن مجید نے سب سے بڑا ظالم قرار دیا ہے ۔ صہیونی طاقتیں قبلہ اول کو گرانا چاہتی ہیں تو فسطائی طاقتیں ہندوستان میں مسجد کو مسمار کرنا چاہتی ہیں۔

22 years of Demolition of the Babri Masjid

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں