مودی نے لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران 23 ہزار کروڑ روپے خرچ کئے - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-12

مودی نے لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران 23 ہزار کروڑ روپے خرچ کئے

پونے
یو این آئی
کانگریس کے سینئر رہنما اور سابق مرکزی وزیر آنند شرما نے آج وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف ایک سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی نے حالیہ لوک سبھا انتخابات کے دوران مہم پر23ہزار کروڑ روپے خرچ کئے۔ آنند شرما نے یہاں کانگریس بھون پر اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے یہ الزام لگایا اور کہا کہ’’وہ(مودی) ملک میں ہمارے کئے ہوئے کاموں کے بارے میں غلط پیام پھیلارہے ہیں ۔ گزشتہ5مہینوں میں ملک میں صنعت کی ترقی( صنعتی شرح نمو) کی شرح گھٹ کر0.4فیصد ہوگئی ہے جو اس حکومت کے شروع کردہ کام کی ایک مثال ہے ۔‘‘ شرما نے جو مہاراشٹرا کے اسمبلی انتخابت میں کانگریس کی مہم کے لئے پونے آئے ہیں کہا کہ’’عوام نے اس ریاست میں کانگریس کے کئے ہوئے کاموں کو تسلیم کرلیا ہے ، اور ہم ریاستی انتخابات میں بہ آسانی اکثریت حاصل کرلیں گے ۔‘‘انہوں نے کہا کہ اس ریاست میں کانگریس، این سی پی کے ساتھ آئندہ حکومت تشکیل دینے آمادہ ہوجائے گی بشرطیکہ شرد پوار ،فرقہ پرست قوتوں سے ہاتھ نہ ملائیں ۔ شرما نے مودی پر مزید تنقید کی اور کہا کہ گزشتہ ماہ اقوام متحدہ میں مودی کی تقریر کے وقت دو تہائی ہال خالی تھا۔
’’ یہ بات نوٹ کرنے کے قابل ہے کہ ہمارے پڑوسی ممالک نے بھی مودی کی تقریر کو سننے سے گریز کیا ۔ یہ بڑی شرمناک بات ہے ۔‘‘شرما نے الزام لگایا کہ امریکہ کے میڈیسن اسکوائر پر مودی کی تقریر سننے کے لئے جو لوگ جمع تھے ، وہ وہی تھے جو لوک سبھا انتخابات کی مہم میں مودی کے ساتھ تھے ۔‘‘ شرما نے میڈیا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا نے ان حقائق کو چھپایا ہے اور وہ(میڈیا) تو خوفزدہ ہے یا مودی کے دباؤ کے تحت کام کررہا ہے ۔ یوپی اے کی پالیسیوں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ’’گزشتہ25ستمبر کو مودی نے شیر کی علامت کے تحت’’میک ان انڈیا‘‘ کی تشہیر یا فروغ کے لئے ورکشاپ منعقد کیا لیکن یہ بات نوٹ کی جانی چاہئے کہ یوپی اے نے2011میں جو صحافتی نوٹ بموضوع’’ انوسٹ انڈیا‘‘ جاری کیا تھا، اس میں ’’ای گورننس‘‘ کے ساتھ ان ہی چیزوں کی وضاحت کی گئی تھی جو ہم نے2002میں شروع کی تھیں۔ یہ بات ، اب مودی کے شروع کردہ تمام پراجکٹوں پر صادق آتی ہے۔ شرما نے سینئر بی جے پی لیڈر ایل کے اڈوانی کے ان ریمارکس کی طرف بھی اشارہ کیا جس میں اڈوانی نے مودی کو’’بیسٹ ایونٹ منیجر‘‘ کہا تھا۔ یہ بات اڈوانی نے اس وقت کہی تھی جب ان سے پوچھا گیا تھا کہ آیاوہ(اڈوانی) سابق این ڈی اے وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کی جگہ مودی کو دیکھتے ہیں ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں