پاکستان کسی بھی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لئے مکمل طور پر متحد ہے اور اس نے ہندوستان کی اشتعال انگیزی کا موزوں جواب دیا ہے۔ ہندوستان کو یہ مشورہ دیاجانا چاہئے کہ وہ پختگی اور اصولی انداز میں رسائی کرے اور اپنی مسلح افواج کو جارحانہ کارروائی سے روکے۔ اقوام متحدہ کے سربراہ نے لائن آف کنٹرول پر بڑھتے ہوئے تشدد پر تشویش کا اظہار کیا ہے جہاں قیمتی جانیں ضائع ہوئی ہیں ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں فریقین کے لئے ضروری ہے کہ وہ صورتحال میں پیدا شدہ شدت بات چیت کے ذریعہ کم کریں اور تمام غیر معمولی مسائل کو بات چیت کے ذریعہ حل کرلے۔ دفتر خارجہ نے یہ بات بتائی ۔ عزیز نے کہا کہ علاقہ میں پائیدار امن مفاد میں ہے اور غیر معمولی تنازعات کو بھی حل کرنے کے لئے آگے بڑھنا چاہئے جن میں اہم مسئلہ جموں و کشمیر بھی شامل ہے جس کے تعلق سے اقوام متحدہ کی یہ مستقل ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے طور پر عزم کے ساتھ جموں و کشمیر کے عوام سے کئے گئے وعدہ کی تکمیل کرے ۔ انہوں نے کہا کہ مسائل کا حل کی یکسوئی اقوام متحدہ کے منشورکے اصول میں شامل ہے اور جس کا پاکستان پابند ہے ۔ تاہم دونوں فریقوں کے لئے اس معاملہ میں پیشرفت کے لئے تعاون کی ضرورت ہے ۔ باہمی مذاکرات کو مسترد کرتے ہوئے اور بین الاقوامی شمولیت اور قانون سازی مددگار ثابت نہیں ہوگی ۔ یہ بات دفتر خارجہ نے کہی۔ ہندوستان اور پاکستان نے اقوام متحدہ کے فوجی آبزرور گروپ کے کام کی ستائش کرتے ہوئے عزیز نے کہا کہ اس کے رول کو مزید مستحکم کیاجانا چاہئے ، تاکہ مزید موثر انداز میں جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کی رپورٹنگ کی جاسکے ۔
Pakistan's Sartaj Aziz raises Kashmir issue with UN chief
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں