حکومت بہار سے ملحقہ ایک مدرسہ میں لڑکیوں کے داخلہ پر امتناع - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-15

حکومت بہار سے ملحقہ ایک مدرسہ میں لڑکیوں کے داخلہ پر امتناع

پٹنہ
آئی اے این ایس
بہار میں حکومت سے ملحقہ ایک مدرسہ نے (اس مدرسہ میں) لڑکیوں کے داخلہ پر (عملاً) امتناع عائد کردیا ہے کیونکہ لڑکیوں کے لئے اس عمارت میں نشستوں کا علیحدہ انتظام نہیں ہے اور مخلوط تعلیم اسلامی اصولوں کے مغائر ہے ۔ ایک سرکاری عہدیدار نے آج یہ بات بتائی ۔ یہ مدرسہ بہار شریف کے ضلع ہیڈ کوارٹرنالندہ میں واقع ہے جو پٹنہ سے تقریباً100کلومیٹر دور ہے ۔ اس مدرسہ( مدرسہ عزیزیہ) نے ایک فرمان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ لڑکیوں کے نام درج نہیں کئے جائیں گے ( یعنی اس مدرسہ میں انہیں شریک نہیں کیاجائے گا) اور جن لڑکیوں کے ناموں کا اندراج پہلے ہی ہوچکا ہے انہیں اس مدرسہ کے احاطہ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی ۔ مدرسہ کے سکریٹری ایس ایم اشرف نے کہا کہ ’’مخلوط تعلیم چونکہ مذہب اسلام کے خلاف ہے اس لئے یہ فیصلہ کیا گیا ۔ ہمارے مدرسہ میں لڑکے اور لڑکیاں ملکر اسٹڈی نہیں کرسکتے اور یہاں مرد اساتذہ کو نہیں چاہئے کہ وہ طالبات کو پڑھائیں یا لیکچر دیں ۔‘‘ ہم طالبات کے لئے خاتون اساتذہ کا تقرر کریں گے اور ان کے لئے نشستوں کا علیحدہ انتظام کریں گے ۔ اس کام کے لئے چند ماہ کا عرصہ درکار ہوگا۔‘‘ یہاں یہ بات بتادی جائے کہ مدرسہ عزیزیہ ، صغری وقف اسٹیٹ کمیٹی کے زیر اہتمام چلایاجاتا ہے ۔ یہ مدرسہ، ان سینکڑوں مدرسوں میں سے ایک ہے جو ریاستی حکومت سے ملحقہ ہیں اور اس مدرسہ کے طلباء کو کتابیں، یونیفارمس اور سائیکلیں مفت فراہم کی جاتی ہیں ۔ طلباء کے لئے دیگر اسکیمات بھی ہیں ۔ تاہم صدر کمیٹی بی کار تیکیا نے جوضلع نالندہ کے مجسٹریٹ بھی ہوتے ہیں ، کہا ہے کہ اقدام( طالبات کے داخلوں پر امتناع) کے بارے میں انہیں کوئی اطلاع نہیں ہے ۔

Bihar madrasa bans admission to girls

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں