ایسے میں یہ ہمارے لئے لازم ہے کہ ہم حسب ذیل باتوں پر غور کریں اور فی الفور عمل کریں
1۔والدین اپنے بچوں کے ساتھ کم سے کم ہفتہ میں دو دفعہ کچھ وقت گزاریں اور یہ جاننے کی کوشش کریں کہ ان کے اندر جذباتیت تو پروان نہیں چڑح رہی ہے اور ان کی سونچ کی دھارا کا رخ کیا ہے۔
2۔ان کو صحیح اسلامی تعلیمات اور زمینی حقیقتوں سے واقف کرائیں ، اور انہیں بتائیں کہ سوشل میڈیا میں جو کچھ آرہا ہے وہ صحیح نہیں ہے اور انہیں سمجھائیں کہ سوشل میڈیا سے نشر ہونے والے جذباتی افکار ہمارے لئے موزوں نہیں ہیں۔
3۔بچوں کوسمجھائیں کہ تعلیمی میدان میں آگے بڑھیں اور اس کے ذریعہ اللہ کے بندوں کی خدمت کریں ۔
4۔ محلہ واری سطح پر بھی پروگرام ترتیب دیں جس کے ذریعہ سے نوجوانوں کے رجحانات میں اعتدال پیدا کرتے ہوئے انہیں ایک مرد صالح بن کر اللہ کے بندوں کی خدمت کرنے کی ترغیب دیں اور انہیں حصول علم کے ذریعہ اپنا مقام بلند کرنے کا پیغام دیں۔
یہ صحیح وقت ہے کہ ہم جاگیں اور نئی نسل کو سوشل میڈیا کے اثرات اور رجحانات سے بچانے میں اپنا اہم رول ادا کریں۔
منجانب: فکر مند مسلم اولیائے طلباء کا فورم ،مہدی پٹنم ، حیدرآباد
- سوشل میڈیا کے سماج پر منفی اثرات
- سوشل میڈیا اور غیر مصدقہ اطلاعات
- سوشل میڈیا کے غلط استعمال کو روکنے کے اقدامات زیرغور
Risks of social media and our responsibilities
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں