ترکی کو نیا آئین دینا ہوگا طیب اردغان کا اعلان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-16

ترکی کو نیا آئین دینا ہوگا طیب اردغان کا اعلان

انقرہ
پی ٹی آئی
ترکی کے نو منتخؓ صدر رجب طیب اردگان نے اپنی جماعت ’اے کے پارٹی‘ کے رہنماؤں پر زور دیا ہے کہ وہ آئندہ سال ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں اتنی اکثریت حاصل کرنے کی کوشش کریں جو نئے آئین کی منظوری کے لئے ضروری ہے ۔ حکمراں جماعت کے صوبائی رہنماؤں کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اردوان نے کہا کہ وہ پہلے بھی کئی بار واضح کرچکے ہیں کہ صدارتی انتخاب دراصل2015ء میں ہونے والے عام انتخابات کی تیاری ہے ۔ انہوں نے پارٹی رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ پارلیمانی انتخابات میں کم از کم اتنی اکثریت حاصل کرنے کو اپنا ہدف بنالیں جو نئے آئین کی منظوری کے لئے ضروری ہے ۔ اردوان نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ اے کے پارٹی اس ہدف پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔ خیال رہے کہ ترکی کی550رکنی پارلیمان میں اس وقت اے کے پارٹی کے پاس313نشستیں ہیں ، لیکن اسے دو تہائی اکثریت حاصل نہیں جو آئین میں تبدیلی کے لئے ضروری ہے ۔ گیارہ سال سے وزارت عظمیٰ پر فائز اردگان اتوار کو ہونے والے صدارتی انتخاب میں52فیصد سے زائد ووٹ حاصل کر کے ترکی کے بارہویں صدر منتخب ہوئے ہیں۔ وہ ترکی کی تاریخ کے پہلے صدر ہیں جو براہ راست عوام کے ووٹوں سے منتخب ہوئے ہیں ۔ اس سے قبل صدر کو ترکی کی پارلیمان کے ارکان منتخب کرتے تھے ۔ ایردوان 28اگست کو اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے جس کے بعد انہیں وزیر اعظم کا عہدہ اور اے کے پارٹی کی سربراہی چھوڑنی ہوگی ، جسے انہوں نے2001ء میں اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ قائم کیا تھا۔ صدر منتخب ہونے کے بعد اپنے پہلے اہم خطاب میں اردوان نے کہا کہ جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ان کے بعد ‘اے کے پارٹی‘ زوال کا شکار ہوجائے گی وہ غلطی پر ہیں، انہوں نے کہا کہ اے کے پارٹی کی اصل قوت ترک عوام ہیں جو گزشتہ13برسوں میں سامنے والی تمام تر مشکلات الزامات اور کردار کشی کے مہم کے باوجود ان کی جماعت پر اعتماد کرتے آئے ہیں۔ امکان ہے کہ اردگان نئے آئین کے ذریعے ملک میں صدارتی نظام متعارف کرائیں گے جس کے نتیجے میں وہ ایک بار پھر آئندہ کئی برسوں تک ترکی پر براہ راست حکمرانی کرسکیں گے ۔

Turkey's Erdogan Urges Party to Forge Ahead with New Constitution

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں