بہار - دریائی راستہ میں مٹی کو ہٹانے دھماکے- 4 لاکھ افراد کے متاثر ہونے کا امکان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-04

بہار - دریائی راستہ میں مٹی کو ہٹانے دھماکے- 4 لاکھ افراد کے متاثر ہونے کا امکان

پٹنہ
پی ٹی آئی
بہار، نیپال سرحد پر واقع علاقہ کوسی میں سیلاب کی صورتحال بدستور خطرناک ہوتی جارہی ہے ، ایسے میں حکومت بہار نے ریاست کے9اضلاع میں دریائے کوسی اور اس کے پشتوں میں رہنے والے افراد کا تخلیہ کروانے کا حکم دیا ہے ۔ نیپالی آرمی کی جانب سے پانی کی نکاسی کے لئے2کم شدت کے دھماکے کروانے کے بعد دریا میں1.25لاکھ کیوزک پانی کی نکاسی ہوئی ہے جس کے پیش نظر حکومت بہار نے یہ احکام جاری کئے۔ پانی کی نکاسی سے بہار میں دریائے کوسی کی سطح آب میں زبردست اضافہ ہوچکا ہے ۔ نیپال کے علاقہ میں دریائے بھوٹے کوسی کے پانی کے تیز بہاؤ کے لئے آرمی کی جانب سے دھماکے کئے گئے تھے۔ ڈیزاسٹر محکمہ کے اسپیشل سکریٹری انیر ودھ کمار نے میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ ہم نے دریائے کوسی کے خطرناک زون میں رہنے والے لوگوں کو زبردستی ہٹانے کے لئے ڈیزاسٹر مینجمنٹ قانون پر عمل آوری کا فیصلہ کیا ہے۔ لیکن دریائے کوشی اور اسکے پشتے کے درمیان ابھی بھی60ہزار سے زائد لوگ موجو د ہیں۔ انیر ودھ کمار نے کہا کہ ہمارے تازہ ترین اندازہ کے مطابق ریاست میں دریائے کوسی کے اطراف4.25لاکھ افراد رہتے ہیں اور اندیشہ ہے کہ دریا کی سطح میں اضافہ کی صورت میں یہ لوگ متاثر ہوں گے ۔ ہم انہیں وہاں سے ہٹانے کی کوشش کررہے ہیں ۔ دریائے بھوٹے کوسی پر نیپال کے ضلع سندھوپال چوک میں ڈیم بنایا گیا ہے اور اسی ڈیم سے دریائے کوسی میں پانی آتا ہے ۔ یہ علاقہ بہار نیپال سرحد سے260کلو میٹر دو شمالی کھٹمنڈو میں واقع ہے ۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ محکمہ کے اسپیشل سکریٹری نے کہا کہ علاقہ سوپال ، سہر سہ، مادھے پورہ ،کھگاریہ، اراریہ، مدھوبنی، بھاگلپور ، پورنیا، دربھنگہ سے لوگوں کے تخلیہ میں مدد دینے کے لئے آرمی کے چار کالم این دی آر ایف کی15کمپنیوں اور ایس ڈی آر ایف کی چار کمپنیوں کو تعینات کیا گیا ہے ۔ علاقہ سوپال کو لوگوں کے تخلیہ، راحت کاری اور بچاؤ پروگرام کا مرکز بنایا گیا ہے۔
نقل مقام کرنے والے لوگوں کے لئے120ریلیف کیمپ قائم کئے گئے ہیں جب کہ مویشیوں کے لئے17کیمپ قائم کئے گئے ہیں۔ ان افراد کو بلندی پر واقعی اسکولوں اور کالجوں میں ٹھہرایاجارہا ہے ۔ تمام کیمپوں میں غذا، بیت الخلاء اور طبی سہولتیں فراہم کی گئی ہیں۔ انیر ود کمار نے کہا کہ صورتحال ابھی تک کنٹرول میں ہے اور پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ، ہم کسی بھی صورتحال کا سامنا کرنے تیار ہیں ۔ بہار کے ایر بیس پر چار ہیلی کاپٹرس کو تیار رکھا گیا ہے تاکہ لوگوں کے تخلیہ میں مدد لی جاسکے ۔ پڑوسی ریساتوں میں مزید 17ہیلی کاپٹرس کو بھی تیار رکھا گیا ہے ۔ اسی دوران ’’یو این آئی‘‘ کے مطابق مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے ریاست میں کوسی ندی میں آئے سیلاب کی صورتحال پر چیف منسٹر بہار جتن رام منجھی کے ساتھ تبادلہ خیال کیا ۔ راجناتھ سنتھ نے چیف منسٹر سے فون پر بات کی اور زمین کھسکنے کے باعث پانی کے رک جانے سے پیدا ہونے والی صورتحال سے واقفیت حاصل کی ۔ پانی کی نکاسی کے لئے نیپالی آرمی نے معمولی شدت کے دھماکے کرتے ہوئے راستہ بنایا تھا ۔ دریا کے راستہ میں مختلف مقامات پر پانی کی بلند سطح نوٹ کی گئی۔ سطح میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے جس پر نظر رکھی گئی ہے ۔ تقریباً ایک لاکھ افراد کو ریلیف کیمپ منتقل کیا جاچکا ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں