اقوام متحدہ کے غزہ اسکول پر تازہ اسرائیلی حملہ - 10 افراد جاں بحق - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-04

اقوام متحدہ کے غزہ اسکول پر تازہ اسرائیلی حملہ - 10 افراد جاں بحق

غزہ؍ یروشلم
پی ٹی آئی
جنوبی غزہ میں بے گھر فلسطنیوں کو پناہ دینے والے اقوام متحدہ کے ایک اسکول پر تازہ اسرائیلی حملہ میں آج کم از کم10افراد جاں بحق ہوئے جب کہ اسرائیل نے ساحلی پٹی سے اپنے سپاہیوں کی دستبرداری کوجاری رکھا اور جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد1800سے زیادہ ہوگئی ۔ رفح علاقہ میں اقوام متحدہ کے اس اسکول پر حملہ میں30افراد زخمی بھی ہوئے ۔ یہ10دنوں کے اندر اس نوعیت کا تیسرا واقعہ تھا۔ اقوام متحدہ کے اس اسکول میں تقریباً3ہزار فلسطینی پناہ لئے ہوئے تھے جو تشدد کی وجہ سے بے گھر ہوگئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے توثیق کی ہے کہ اس نے جنوبی غزہ کے رفح علاقہ میں اقوام متحدہ کے ایک اسکول کے قریب ایک ٹارگٹ پر وار کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کیمون نے اس حملہ کی شدید مذمت کی ہے اور اسے اخلاقی ظلم اور مجرمانہ حرکت قرار دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس پاگل پن کو روکنا ہوگا ۔ قبل ازیں اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نتن یاہو نے کہا تھاکہ حماس کی سرنگوں کا نیٹ ورک تباہ ہونے کے بعد بھی اسرائیلی سیکوریٹی ضروریات کے مطابق غزہ میں مہم جاری رکھے گی ۔ اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ حماس کو اسرائیل پر حملے کرنے کی ناقابل برداشت قیمت ادا کرنی ہوگی ۔ اطلاعات کے مطابق اسرائیلی فوجی حماس کی سرنگوں کے نیٹ ورک کو تباہ کرنے کے بہت قریب ہیں ۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ وہ غزہ کے کچھ علاقوں سے واپس آرہے ہیں اور وہ مہم پر دوبارہ نظر ثانی کریں گے ۔ اسرائیلی فوجی ترجمان کنرل پیٹر کے مطابق غزہ میں مہم اب دوسرا رخ اختیار کررہی ہے اور اب فوج کی حکمت عملی اور اہداف تبدیل ہورہے ہیں۔اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا تھا کہ حماس سمجھتا ہے کہ اسرائیل کے لوگ حماس کا مقابلہ نہیں کرسکتے لیکن یہ ان کی غلط فہمی ہے ۔ اسرائیل اپنے لوگوں کا تحفظ کرنے کے لئے کچھ بھی کرنے کو تیار ہے ۔ دوسری طرف حماس کے ترجمان فوزی برہوم نے اسرائیلی وزیر اعظم کے بیان کو بوکھلاہٹ کا شکار قرار دیا اور کہا کہ حماس تب تک مزاحمت جاری رکھے گا جب تک وہ اپنی منزل تک نہیں پہنچ جاتی ۔ اسرائیل نے اعلان کردیا ہے کہ اس کا فوجی کس کے بارے میں شبہ تھا کہ اسے حماس نے اغواکرلیا ہے غزہ میں خو د اسرائیل کی ہی کارروائی میں مارا جاچکا ہے ۔
حماس اپنے قیدیوں کو چھڑانے کے لئے کئی مرتبہ اسرائیلی فوجیوں کو یرغمال بنالیتی ہے اس لئے جب اسرائیلی فوجی گولڈن لاپتہ ہوگیا تھا تو یہی سمجھاگیا تھا کہ اسے اغوا کرلیا گیا ہے جس کے بعد اسرائیل نے جمعہ کو صبح سے گولے برسا کر150فلسطینیوں کو شہید کردیا تھا اور دوپہر کو اس نے جنگ بندی ختم کرنے کا اعلان کردیا تھا۔ حماس نے جو صیہونی ریاست کی طاقت کے آگے کوئی حقیقت نہیں رکھتی ہے کہا ہے کہ وہ غالب رہیں گے۔ حماس نے کہا کہ اگر اسرائیل یک طرفہ طور پر فوج ہٹاتا ہے تو اس کا مطلب ہوگا کہ وہ اپنا کوئی مقصد پورا کرنے میں ناکام رہا ہے اور یہ قابض فوج اور اس کے رہنماؤں کی واضح شکست ہوگی۔ غزہ کی مزاحمت جاری رہے گی اور ہم فتح یاب ہوں گے ۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ کل فلسطینیوں نے سرحد پار چھیاسی راکٹ داغے تھے جو بیشتر اپنے نشانے سے چوک گئے اور میدان میں گرے جن سے کوئی نقصان نہیں ہوا ۔ جب کہ7کو اسرائیلی میزائل نظام نے ناکارہ بنادیا ۔ اسرائیلی سرحد کے نزدیک واقع غزہ کے گنجان شہرں میں خونریز جھڑپیں ہوئی ہیں ۔ جب ٹینک اور فوجی وہاں داخل ہوئے تو لاکھوں فلسطینی وہاں سے جان بچا کر بھاگنے لگے ۔ لڑائی سے 5لاکھ20ہزار افراد بے گھر ہوگئے ہیں جو غزہ کی آبادی کا ایک چوتھائی سے زیادہ ہے ۔ اسرائیل نے کل70ہزارآبادی والے بیت لاحید کے باشندوں سے کہا ہے وہ اپنے گھروں کو لوٹ سکتے ہیں مگر لوگ بے حد خوفزدہ ہیں انہیں اب بھی اپنی جانوں کے لئے خطرہ محسوس ہورہا ہے ۔ اسکول میں پناہ گزیں سات بچوں کے30سالہ باپ طلب منانے بتایا کہ ہمیں کسی نے واپس جانے کو نہیں کہا۔ ہم واپس جاکر اسرائیلی فوج کے بموں کا نشانہ بننے کا خطرہ مول نہیں لے سکتے ۔

10 killed in fresh Israeli strike on UN school in Gaza

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں