hyderabad old city news - حیدرآباد پرانے شہر کی خبریں 2014-apr-21 |
پریس نوٹ
یو پی ایس سی میں عربی زبان کو بحال کیا جائے: پروفیسر نعمان خان
عربی زبان ہندوستان کی مشترکہ تہذیب وثقافت کا اٹوٹ حصہ ہے۔ اس ملک میں یہ زبان صدیوں سے پڑھی لکھی اور بولی جاتی ہے۔ ہندوستان کی مستند تاریخ فارسی یا پھر عربی ہی میں درج ہے۔ ابو ریحان بیرونی کا شاہکار کارنامہ کتاب الہند عربی ہی میں ہے جو ہندوستان کی تہذیب وتمدن علم وفکر کاآج بھی سب سے مستند ذریعہ مانا جاتا ہے۔عربی برسوں سے یوپی ایس سی کے نصاب میں شامل تھی۔ لیکن اچانک یوپی ایس سی سے اس زبان کو خارج کردیا گیا ہے۔ جس کا مطلب ملک کے ایک بڑے طبقہ کو سول سرونٹ بننے کے حق سے محروم کردینا ہے۔ان خیالات کا اظہار پروفیسر محمد نعمان خان صدر شعبہ عربی دہلی یونیورسٹی و صدر آل انڈیا ایوسی ایشن فار عربک ٹیچرس اینڈ اسکالرز کے اہم اجلاس میں عربی زبان وادب کے اساتذہ اور ریسر چ اسکالرز سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ یہ اجلاس کل شام آرٹس کالج عثمانیہ یونیورسٹی کے سمینار ہال میں منعقد کیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ ہم اس کے خلاف اپنا پر امن احتجاج درج کرتے ہیں اور ذمہ داران سے مطالبہ کرتے ہیں کہ یو پی ایس سی میں عربی زبان کو بحال کیا جائے۔پروفیسر نعمان خان نے اپنے خطاب کے دوران ایسوسی ایشن کے اغراض ومقاصد پر روشنی ڈالی اور آئندہ کے لائحہ عمل طئے کرنے کے لیے اساتذہ سے تعاون کرنے کی درخواست کی۔
پروفیسر محمد مصطفی شریف ڈائرکٹر دائرۃ المعارف نے کہا کہ اس طرح کی قومی نوعیت کی تنظیم کی عرصہ سے ضرورت محسوس کی جارہی تھی جو قومی سطح پر عربی زبان کے اساتذہ کے درمیان رابطہ کا کام انجام دے سکے۔انہوں نے اس موقع پر کہا کہ عربی اور فارسی کو قومی کونسل برائے فروغ اردو کے ساتھ منسلک کردیا گیا ہے ۔ چنانچہ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسکے نام میں تبدیلی کی جائے اور اس کو قومی کونسل برائے فروغ زبان اردو ،عربی وفارسی کا نام دیا جائے۔پروفیسرمحمد عبد المجیدسابق ڈائرکٹر دائرۃ المعارف نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمیں عربی زبان کی اہمیت اور اس کو درپیش مسائل سے بر وقت واقف ہونا چاہئے ورنہ اس زبان کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔پروفیسر مہ جبین اختر صدر شعبہ عربی عثمانیہ یونیورسٹی نے ایسوسی ایشن کی کارکردگی پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا اور عربی زبان کے فروغ کے لیے بھر پور تعاون کا تیقن دیا۔پروفیسر اقبال حسین ڈین انگلش اینڈ فارن لنگویجس یونیورسٹی ، ڈاکٹر راشد نسیم ایفل یونیورسٹی، ڈاکٹر ذوالفقار محی الدین اورینٹل اسٹڈیز اور ڈاکٹر جاوید ندیم ندوی نے اس موقع پر اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا اور مفید تجاویز پیش کیں۔
پروفیسر زبیر احمد فاروقی سابق صدر شعبہ عربی جامعہ ملیہ اسلامیہ نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ یہ ایسوسی ایشن وقت کی اہم ضرورت ہے۔ میں پر امید ہوں کہ یہ تنظیم عمدگی سے اپنے فرائض کو انجام دے گی۔ اس سلسلہ میں انہوں ہر قسم کا تعاون دینے کا وعدہ کیا۔ اجلاس کی نظامت کے فرائض پروفیسر عبد المعز صدر شعبہ عربی مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے انجام دیے۔ انہوں نے افتتاحی کلمات میں اجلاس کی اہمیت اور مقصد پر روشنی ڈالی۔ اجلاس میں عثمانیہ یونیورسٹی، انگلش اینڈ فارن لنگویجز یونیورسٹی،مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی، دہلی یونیورسٹی اور شہر کے مختلف کالجز کے اساتذہ نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ پرگرام کا آغازمحمد عبد المقتدر ریسرچ اسکالر، عثمانیہ یونیورسٹی کی تلاوت کلام پاک سے ہوا،آخر میں پروفیسر طلعت سلطانہ چیرمیں بورڈ آف اسٹڈیز عثمانیہ یونیورسٹی نے کلمات تشکر پیش کیے۔
Hyderabad news, old city news, hyderabad deccan old city news, news of old city
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں