ملایشیا لاپتہ طیارہ - معاون پائلٹ نے فون پر ربط کی کوشش کی تھی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-04-13

ملایشیا لاپتہ طیارہ - معاون پائلٹ نے فون پر ربط کی کوشش کی تھی

کوالالمپور۔
(پی ٹی آئی)
ملایشیا ایر لائنز کے لاپتہ طیارہ کے شریک پائلٹ نے "را دار کے دائرہ سے باہر نکلنے کے چند لمحوں قبل اپنے موبائل فون سے ربط قائم کرنے کی کوشش کی تھی۔ دی نیوز اسٹریٹس ٹائمز نے یہ اطلاع دیتے ہوئے بتایاکہ تاہم شریک پائلٹ فاروق عبدالحامد کا فون اچانک ہی بند ہوگیا۔ اخبار نے تصدیق کی کہ فون بند ہونے سے قبل ریاست پینانگ کے ٹیلی مواصلات اسٹیشن سے شریک پائلٹ کا رابطہ قائم ہوگیاتھا۔ صبح کو لاپتہ ہونے سے قبل طیارہ ملائیشیا کے مغربی ساحل پر پینانگ جزیرہ کے قریب نہایت کم بلندی پر پرواز کررہا تھا۔ دی ٹیلکو(مواصلاتی کمپنی) ٹاور نے اس کال کو وصول کرنے کی کوشش کی۔ اخبار بتایاکہ فون لائن اچانک بند ہونے کی وجہہ یہ رہی ہوگی کہ طیارہ بڑی تیزی کے ساتھ ٹاور سے ہوتا جارہا تھا اور دوسرے طیارہ کے ربط میں آنے کی حدتک قربت میں نہ تھا۔ اخبار نے بتایاکہ یہ بتانا دشوارہے کہ فاروق کس کے ساتھ کے ربط قائم کرنے کی کوشش کررہا تھا کیونکہ تحقیقات جاری ہیں اور ذرائع نے یہ انکشاف کرنے سے انکار کردیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ یہ بھی بتانا دشوار ہے کہ پولیس کن ذرائع سے پوچھ تاچھ کررہی ہے۔ تحقیقات کار اس انکشاف پر غور کررہے ہیں اور تمام واقعات کو مربوط کرکے اس نتیجے پر پہپنچنے کی کوشش کررہے ہیں کہ راڈار سے بوئنگ 777 کی MH-370 پرواز کے غائب ہونے سے پہلے واقعی کیا ہوا تھا؟ فاروق نے وٹز ایپ میسنجر اپلی کیشن کے ذریعہ 7مارچ کی شب 11:30 بجے آخری بار مواصلاتی ربط، بیجنگ کیلئے 6گھنٹوں کے سفر شروع کرنے اور طیارہ میں سوار ہونے سے قبل کیاتھا۔ اخبار نے بتایاکہ فاروق کی فون ہسٹری سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس نے آخری بار اس شخص کے ساتھ اور اسی نمبر پر بات چیت کی تھی جو اس کے معمولات میں شامل تھا۔ کوالالمپور سے پرواز کرنے سے دو گھنٹے قبل اس نمبر پر آخری بات چیت ہوئی تھی۔ طیارہ کے پراسرار طورپر لاپتہ ہونے کے بعد فاروق اور کیپٹن احمد شاہ کے پس منظر کی سختی سے جانچ ہورہی ہے اور تحقیقات کے دوران توجہ ان دونوں پر مرکوز ہے۔ پرتھ؍بیجنگ سے پی ٹی آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب ملایشیا کے لاپتہ طیارہ کے بلیک باکس سے جن سگنلس کے موصول ہونے پر اعتبار کیا جارہاتھا اب وہ تیزی سے معدوم ہوتے جارہے ہیں۔ آسٹریلیائی وزیراعظم ٹونی ایببٹ نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب طیارہ کی تلاش شاید طویل عرصہ تک جاری رہے۔ ایبٹ نے کہاکہ ہم مسلسل اسی کوشش میں ہیں کہ تلاش کا علاقہ کی وسعت کم کی جائے اور بلیک باکس سے ملنے والے سگنلس واضح ہوجائیں تاہم اب ان سگنلس کی جانب سے ہم مایوسی ہوتے جارہے ہیں۔ دورہ چین کے آخری دن انہوں نے کہاکہ تلاشی کارروائی کا علاقہ تنگ کرنے میں ہم کامیاب ضرور ہوئے ہیں۔ تاہم سمندر کی تہہ میں 4.5کیلو میٹر گہرائی میں کسی شئے کی آسانی سے تلاش ناممکن ہے اور ایسی صورتحال میں عرصہ دراز تک تلاش جاری رہنے کا اندیشہ ہے۔ ایبوٹ نے یہ وضاحت بھی کی کہ ایک بار بلیک باکس کے مقام سے متعلق اعتبار آجائے اور اس کی شناخت ہوجائے تو ہم ایک آبدوز ڈرون روانہ کرکے بلیک باکس کو ڈھونڈ نکالنے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے تاہم یہ وضاحت نہیں کی کہ یہ کام کب تک ممکن ہوسکے گا۔

Investigators reveal MH370 co-pilot tried to make a call from his mobile phone

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں