پارلیمنٹ کا تیسرا دن بھی ہنگامہ آرائی کی نذر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-08

پارلیمنٹ کا تیسرا دن بھی ہنگامہ آرائی کی نذر

نئی دہلی۔
(پی ٹی آئی)
پارلیمنٹ میں گذشتہ تین دن سے تلنگانہ مسئلہ پر ہنگامہ آرائی جاری ہے اور شور شرابہ کے سبب دونوں ایوانوں میں کام کاج پوری طرح ٹھپ ہے۔ علیحدہ ریاست تلنگانہ اور سری لنکا کی بحریہ کی جانب سے ٹامل ماہی گیروں کو ہراساں کرنے کے مسئلہ پر پارلیمنٹ کا آج تیسرا دن بھی ضائع ہوگیا اس طرح پارلیمنٹ کے سرمائی سیشن کا مکمل پہلا ہفتہ بغیر کسی کام کاج کے ختم ہوگیا جبکہ آج دن بھر کیلئے لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے التواء کے بعد اب پیر کو اجلاس منعقد ہوگا۔ حکمراں کانگریس کے ایک رکن کے بشمول 3ارکان نے لوک سبھا میں حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی۔ تاہم شوروغل کے پیش نظر اسپیکر نے انہیں قبول کرنے سے انکار کردیا۔ لوک سبھا میں آج جیسے ہی کارروائی شروع ہوئی آندھراپردیش کے ارکان بلا لحاظ پارٹی وابستگی نعرے لگاتے ہوئے اٹھ کھڑے ہوئے اور ایوان کے وسط میں پہنچ کر تلنگانہ کی تشکیل کے خلاف آواز بلند کرنے لگے۔ کانگریس کے جی وی ہرش کمار کے بشمول 3 ارکان کی جانب سے پیش کردہ تحریک عدم اعتماد کی نوٹسیں زیر بحث نہیں آسکیں جبکہ اسپیکر میرا کمار کی احتجاجی ارکان سے پرسکون رہنے کی مسلسل اپیلیں رائیگاں گئیں۔ انہوں نے کہاکہ چونکہ ایوان میں نظم و ضبوط بحال نہیں ہے اس لئے وہ یہ اندازہ کرنے سے قاصر ہیں کہ آیا نوٹسوں کو درکار 50 ارکان کی تائید حاصل ہے یا نہیں۔ نوٹس دینے والے دیگر2ارکان میں تلگودیشم کے وینوگوپال ریڈی اور وائی ایس آر کانگریس کے راجہ موہن ریڈی شامل ہیں۔ صبح کے ہنگاموں میں اسپیکر نے دوپہر تک اجلاس ملتوی کیا تھا لیکن دوپہر کے بعد بھی شوروغل کے سبب کارروائی چلانا دشوار ہوگیا نتیجہ میں میرا کمار نے ایوان دن بھر کیلئے ملتوی کردینے کا اعلان کردیا۔ راجیہ سبھامیں ارکان کی ہنگامہ آرائی سے برہم صدرنشین حامدانصاری نے ریمارک کیا کہ ایوان کے وسط میں ارکان کے پہنچنے سے کئی دن سے ایسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے کہ ہم ایوان کے وقار کو ملحوظ نہیں رکھ پارہے ہیں۔ انہوں نے یہ بات اُس وقت کہی جب تلگودیشم پارٹی کے ارکان آندھرا بچاؤ تحریر کے بیانرس تھامے ایوان کے وسط میں پہنچ کرنعرے لگانے لگے۔ دوسری جانب ڈی ایم کے‘ کے ارکان ٹامل ماہی گیروں کو بچاؤ جیسے نعرے تحریر کردہ بیانرس تھامے ہوئے ایوان کے وسط میں پہنچ گئے۔ دوپہر کے وقفہ تک ایوان کو دو مرتبہ ملتوی کرناپڑا بالآخر 2:30 بجے اجلاس شروع ہونے پر یہی صورتحال برقرار رہی تو ایوان کے دن بھر التواء کا اعلان کردیاگیا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں