ہندوستان کو فوجی بغاوت کا کوئی اندیشہ نہیں - انتونی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-24

ہندوستان کو فوجی بغاوت کا کوئی اندیشہ نہیں - انتونی

ak-antony
دہلی کے قریب2012ء میں فوج کی دویونٹوں کی نقل وحرکت سے متعلق تازہ تنازعہ کوبندکرنے کی کوشش کرتے ہوئے وزیردفاع اے کے انتونی نے آج کہاکہ ہندوستانی فوج ایک ذمہ دارفورس ہے جومنتخب حکومت کے فیصلوں کی فرمانبردارہے اورملک میں کبھی بھی اورکسی بھی ماحول میں فوجی بغاوت نہیں ہوگی۔انتونی نے کوسٹ گارڈزکی ایک تقریب کے موقع پرصحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ہندوستان میں کسی بھی صورتحال میں فوجی بغاوت نہیں ہوگی۔گذشتہ7سال سے وہ ہندوستانی دفاعی فورسس کے ساتھ وابستہ ہیں۔نہ صرف فوج،بحریہ فضائیہ اورکوسٹ گارڈکے اعلی عہدیدارں بلکہ عام سپاہیوں اورسرحدی علاقہ میں تعینات جوانوں کے ساتھ بھی ان کی وابستگی رہی جس کی بنیادپروہ حلفیہ یہ بات کہہ سکتے ہیں کہ ہندوستانی فوج ایک ذمہ دارفورس ہے۔فوج اپنی مہمات کے فیصلوں کے سلسلہ میں منتخب عوامی حکومت کے تمام پالیسی امورکی اطلاع کرتی ہے۔چنانچہ فوجی بغاوت کے بارے میں کسی تشویش کی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ دہلی کے قریب فوجی یونٹوں کی جس نقل وحرکت پرتنازعہ کھڑاکرنے کی کوشش کی گئی وہ معمول کی تربیتی مشقوں کاحصہ تھی اوریہ معاملہ ایک بندباب ہے۔انتونی دوسال قبل دہلی کے قریب دوفوجی یونٹوں کی نقل وحرکت سے متعلق اٹھنے والے تازہ تنازعہ کے بارے میں سوال کاجواب دے رہے تھے۔اس وقت کے ڈائرکٹرجنرل آف ملٹری آپریشنس(ڈی جی ایم)لیفٹننٹ جنرل اے کے چودھری نے مبینہ طورپرکہاتھاکہ فوج اورحکومت کے درمیان کچھ’’نااتفاقی‘‘ہوسکتی ہے۔انتونی نے کہاکسی تشویش کی ضرورت نہیں ہے۔فوجی بغاوت کاکوئی امکان نہیں ہے۔انہیں فوج پرپورابھروسہ ہے۔بغاوت کادوردورتک کوئی امکان نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ یہ انکشاف بھی دنیانہیں ہے۔انتونی کہاکہ2012ء میں انہوں نے پارلیمنٹ میں تین مرتبہ اس پربیان جوپارلیمنٹ کے ریکارڈس میں موجودہے۔ایک اور سوال وزیردفاع نے کہاکہ کیرالا کے ساحل پردوہندوستانی ماہی گیروں کوگولی مارکرہلاک کردینے والے دواطالوی میرنیس کے مسئلہ پرکسی قسم کے سمجھوتہ کاسوال ہی پیدانہیں ہوتا۔انہوں نے کہاکہ حکومت کی پالیسی یہ ہے کہ ہندوستانی قوانین کے مطابق مقدمہ جاری رہے گا۔انہوں نے کہاکہ بحریہ نے کورٹ آف انکوائری کاحکم دیاہے اوراس کے نتیجہ کی بنیادپرتادیبی قدم اٹھایاجائے گا۔وزیردفاع نے زوردے کرکہاکہ کولم ساحل پرکیرالاکے دوماہی گیروں کی ہلاکت کے کیس میں دواطالوی میرنیس کے خلاف حکومت ہندسرزمین ہندکے قانون کے مطابق الزامات وضع کرے گی اوراسی کے مطابق اس مقدمہ کی تکمیل کی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ ملک کسی بھی قیمت پراپنے اس موقف سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔انتونی کے مطابق ہندوستان48ممالک کے ساتھ دفاعی تعاون معاہدہ رکھتاہے۔مشرق وسطی،آفریقہ،یورپ اورآسیان کے ساتھ اس کے قریبی دفاعی تعلقات ہیں۔کئی ممالک ہندوستان کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقوں کے خواہاں ہیں۔

Military coup will never happen in India: AK Antony

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں