شام امن کانفرنس میں شرکت کی ایران کو دی گئی دعوت سے اقوام متحدہ دستبردار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-22

شام امن کانفرنس میں شرکت کی ایران کو دی گئی دعوت سے اقوام متحدہ دستبردار

اقوام متحدہ
(پی ٹی آئی)
شام میں بحران کے خاتمہ کی کوششوں کے مقصدسے جنیوامیں منعقدہونے والی اہم بین الاقوامی کانفرنس(جنیوا۔II)میں ایران کودی گئی شرکت دعوت سے اقوام متحدہ نے دستبرداری اختیارکرلی۔(یہ کانفرنس،چہازشنبہ22جنوری سے شروع ہورہی ہے)۔امریکہ کے شدیددباؤ اورمخالفت ونیزمذاکرات کابائیکاٹ کرنے کی شامی اپوزیشن کی دھمکی کے باعث سکریٹری جنرل اقوام متحدہ بان کیمون نے دعوت سے دستبرداری اختیارکرلی ہے۔یہ دعوت صرف24گھنٹے قبل ہی ایران کودی گئی تھی۔بان کیمون نے کہاکہ ایران کی شرکت کے بغیرہی یہ مذاکرات آگے بڑھیں گے کیونکہ ایران،اس کانفرنس کے مقاصد اوراس بنیادپرکاربندرہنے تیارنہیں ہے۔بان کیمون کے ترجمان کے جاری کردہ بیان میں کہاگیاہے کہ متعددملاقاتوں اورٹیلی فون پربات چیت میں سینئرایرانی عہدیداروں نے سکریٹری جنرل(اقوام متحدہ)کویقین لایاجاتھاکہ ایران کانفرنس بشمول جنیوا۔Iاعلامیہ کے اغراض ومقاصد کوسمجھتاہے اوران کی تائیدکرتاہے۔بیان میں کہاگیاہے کہ\'\'سکریٹری جنرل(اقوام متحدہ)کوآج ایران کے برسرعام بیانات سے شدید مایوسی ہوئی۔یہ بیانات،افرارکردہ عہدسے قطعاہم آہنگ نہیں ہیں۔وہ(بان کیمون)ایران پربدستورزوردیتے ہیں کہ وہ جنیوااعلامیہ کے پش منظرمیں عالمی اتفاق رائے میں شرکت اختیارکرے۔یہ دیکھتے ہوئے کہ ایران نے بنیادی مفاہمت سے باہررہناپسندکیاہے،انہوں نے (بان کیمون نے)فیصلہ کیاہے کہ مانٹریکس(جنیوا)میں ہونے والی ایک روزہ کانفرنس،ایران کی شرکت کے بغیر منعقد ہوگی\'\'۔قبل ازیں بان کیمون اوراقوام متحدہ کے دیگر عہدیداروں نے کہاتھاکہ حکومت شام کے اصل فوجی حامی ایران کوشام میں تقریبا3سال سے جاری تصادم کے خاتمہ سے متعلق کسی بھی بامعنی مذاکرات میں شریک ہوناچاہئے۔تہران نے30جون2012کوجنیوامیں بڑی طاقتوں کے منظورکردہ اعلامیہ(جنیوا۔I اعلامیہ)کوقبول کرنے سے انکارکردیاہے۔اس اعلامیہ کے تحت شام میں ایک عبوری حکومت کے قیام کی اپیل کی گئی ہے۔امریکی عہدیداروں نے کہاتھاکہ ایران(شام میں)جنگ کوطوالت دے رہاہے اورامن کے واقع ضائع کررہاہے اوراُس کو(ایران کو)اُن ممالک کے سفارت کاروں کے ساتھ(بات چیت کی)میزپربیٹھنے کاموقع نہیں دیاجاناچاہئے جو جائزطورپر(شام میں)لڑائی ختم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔اس اعلان کے بعدکہ ایران،کل سے شروع ہونے والی کانفرنس میں حصہ نہیں لے گا،امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان جین ساکی نے بتایاکہ اس کانفرنس کے انعقادکامقصدجنیوااعلامیہ کی مکمل عمل آوری ہے۔اس اعلامیہ میں باہمی رضامندی سے ایک ایسی عبوری حکومت کاقیام شامل ہے جو مکمل عاملانہ اختیارات کی حامل ہو۔8ماہ کے تلخ مباحث کے بعدشامی اپوزیشن اتحادنے دورروزقبل ہی کانفرنس میں شرکت کے حق میں ووٹ دیاتھا۔ اس دوران تہران میں آئی اے این ایس کے بموجب نائب وزیرخارجہ ایران(برائے امورعرب وافریقی ممالک)حسین امیرعبداللہیان نے کہاہے کہ ایران،شام کے بحران پرمنعقدہونے والی جنیوا۔IIکانفرنس میں شرکت نہیں کرے گاکیونکہ امریکہ نے اس کانفرنس کے لئے نامعقول شرائط رکھنے پراصرارکیاہے۔انہوں نے کہاکہ اس کانفرنس میں غیرمشروط طورپرایران کی آمادگی کے باوجودامریکہ نے ایران کے لئے ماقبل شرائط رکھنے پراصرارکیا۔ایران کی سرکاری خبررساں ایجنسی ارنانے یہ اطلاع دی۔یہاں یہ تذکرہ بے جانہ ہوگاکہ2011ہی سے شام بحران کی گرفت میں ہے۔گذشتہ چندماہ سے اقوام متحدہ،امریکہ اورروس کے سفارت کاروں نے حکومت شام اورباغیوں دونوں ہی کویہ ترغیب دینے کی جدوجہد کی ہے کہ وہ شام کے بحران کے تصفیہ کی دریافت کے لئے کانفرنس میں شرکت کریں ۔امیرعبداللہیان نے کہاکہ وہ امریکہ نے غیرمنطقی انداز میں ایران پرزوردیاہے کہ وہ ماقبل شرائط بالخصوص اُن مسائل کوقبول کرلے جن کاتصفیہ نتہاشام کوکرناہے۔ایران نے کل واضح طورپرکہہ دیاتھاکہ اس نے جنیوا۔Iمیٹنگ میں کوئی رول ادانہیں کیاتھا۔ایران نے شام کے موصوع پرہونے والی کسی میٹنگ میں شرکت کے لئے کسی پرزوربھی نہیں دیاتھا۔اسی دوران ایران کی کونسل کے صدرراسٹرٹیجک ریسرچ سنٹر(ایس آرسی)علی اکبرولایتی نے کہاہے کہ جنیوا۔اعلامیہ کابدترین حصہ وہ ہے جس میں اس بات کوضروری قراردیاگیاہے کہ شام کی جائزحکومت اوراس ملک میں موجودبیرونی سرپرستی کے حامل دہشت گردعناصرایک عبوری حکومت تشکیل دیں۔ولایتی کایہ بھی کہناہے کہ دہشت گردوں نے عوام کے خلاف مختلف جرائم کاارتکاب کیاہے۔
UN Withdraws Iran Invitation to Syria Peace Conference

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں