ہبلی بلگام کے مسلم نوجوان دہشتگردی کے الزام سے بری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-20

ہبلی بلگام کے مسلم نوجوان دہشتگردی کے الزام سے بری

دہشت گردی کے الزام میں گرفتار کئے گئے بیلگام کے 11 اورہبلی کے 3مسلم نوجوانوں کو الزامات ثابت نہ ہونے پر عدالت نے باعزت بری کردیا ہے اور ان کی جیل سے رہائی عمل میں آچکی ہے۔ کرناٹک کے وزیر اقلیتی بہبود الحاج قمر الاسلام وزیر وقف و حج بلدی نظم ونسق پبلک انٹر پرائزس، نگران وزیر گلبرگہ ضلع نے دہشت گردی کے الزام میں گرفتار کئے گئے بے قصور مسلم نوجوانوں کے باعزت بری ہونے اور جیل سے رہا ہونے پر اظہار مسرت کرتے ہوئے کہاکہ بیلگام اور ہبلی کے مسلم نوجوانوں کے باعزت بری ہونے سے یہ ثابت ہوگیا ہے کہ گلبرگہ کے بشمول ملک کے مختلف شہروں میں بے قصور مسلم نوجوانوں کو دہشت گردی کے جھوٹے الزامات کے تحت گرفتار کیا جارہا ہے۔ انہوں نے ملک بھر میں دہشت گردی کے الزام میں گرفتار کئے گئے بے قصور مسلم نوجوانوں کے مقدمات کی عاجلانہ سماعت کو یقینی بنانے فاسٹ ٹریک عدالتیں قائم کرنے کا پرزور مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ انصاف کاعین تقاضہ ہے۔ الحاج قمر الاسلام نے وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ اور مرکزی وزیر داخلہ سشیل کمار شنڈے سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ وہ دہشت گردی کے الزام میں گرفتار کئے گئے بے قصور مسلم نوجوانوں کے مقدمات کی تیز رفتار سماعت کیلئے فاسٹ ٹریک عدالتیں قائم کرنے کے اپنے وعدوں کو فوری پورا کریں اور ریاستی حکومتوں کو اس کیلئے سختی کے ساتھ پابند بنائیں۔ الحاج قمر الاسلام نے مزید کہاکہ بیلگام حیدرآباد اور دیگر شہروں میں دہشت گردی کے الزام سے باعزت بری ہونے والے بے قصور مسلم نوجوانوں کے جھوٹے الزامات کے تحت گرفتار کرنے اور انہیں ذہنی و جسمانی اذیتیں دینے والے پولیس افسران کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہاہے کہ مستقبل میں دہشت گردی کے الزام کے تحت بے قصور مسلم نوجوانوں کی گرفتاریوں کیلئے ضروری ہے کہ خاطی پولیس عہدیداران کو فوری معطل کرتے ہوئے انہیں گرفتار کیاجائے اور اُن کے خلاف فوجداری مقدمات چلائیں جائیں۔ الحاج قمر الاسلام نے مزید کہا ہے کہ پولیس مسلم نوجوانوں کو گرفتار کرنے کے سلسلہ میں نہایت متعصبانہ رویہ کا کھلا مظاہرہ کرتی ہے۔ بیلگام فساد کے سلسلہ میں گرفتار کے گئے تمام 48 غیر مسلم نوجوانوں کو فوری رہا کردیاگیا لیکن اُن کے ساتھ گرفتار کئے گئے 5مسلم نوجوانوں کو تاحال رہا نہیں کیا گیا اور نہ ہی اُن کے خلاف مقدمہ چلایا جارہا ہے۔ قمر الاسلام نے استفسار کیا ہے کہ آخر بے قصور مسلم نوجوان کب تک جیلوں میں محروس رہیں گے۔ ٹاڈا قانون کے برخواست ہونے کے باوجود اس قانون سیاہ کے تحت گرفتار کئے گئے بے شمار مسلم نوجوان بغیر مقدمہ چلائے کے آج بھی جیلوں میں سڑ رہے ہیں۔ اس سے پہلے کہ عدلیہ اور قانون پر مسلمانوں کا اعتماد متزلزل ہوجائے حکومتوں کو انصاف سے کام لیناچاہئے۔ قمر الاسلام نے چیف منسٹر کرناٹک سدرامیا کو مکتوب لکھتے ہوئے دہشت گردی کے الزام سے باعزت بری ہونے اور جیل سے رہا ہونے والے بیلگام، ہبلی کے 14مسلم نوجوانوں کو سماج میں باعزت مقام دلانے کیلئے انہیں سرکاری ملازمتیں مہیا کرنے یا پھر کاروبار کرنے کیلئے بلاسودی و امدادی قرضہ جات مہیا کرنے اور بے قصور ہونے کے باوجود ہوئی گرفتاری، سماجی بدنامی کے لئے انہیں مناسب معاوضہ ادا کرنے کی پرزور سفارش کی ہے۔ الحاج قمر الاسلام نے وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ اور مرکزی وزیر داخلہ سشیل کمار شنڈے سے دہشت گردی کے الزام کے تحت گرفتار کئے گئے بے قصور مسلم نوجوانوں کے باعزت بری ہونے اور جیل سے رہا ہونے کے بعد انہیں دوبارہ سماجی تحفظ فراہم کرنے کے قانونی اقدامات کرنے کا پرزور مطالبہ کیا ہے۔

Hubli Belgaum 14 Muslim youths acquitted of terrorism charges

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں