انتخابات کو رکوانے کیلیے خالدہ ضیا نے ڈھاکہ مارچ کا اعلان کیا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-26

انتخابات کو رکوانے کیلیے خالدہ ضیا نے ڈھاکہ مارچ کا اعلان کیا

ڈھاکہ
( رائٹر)
بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم اور موجودہ اپوزیشن قائد خالدہ ضیاء نے اپنے حامیوں سے کہا ہے کہ وہ اگلے ماہ کے شروع میں مجوزہ عام انتخابات رکوانے کے لیے ڈھاکہ کی جانب بڑا عوامی مارچ کریں۔ خالدہ ضیاء کی جانب سے اپوزیشن کارکنوں کو عوامی مارچ کی ہدایت دینے سے ملک میں پہلے سے موجود سیاسی بحران مزید شدید ہوجانے کا خطرہ ہے۔ اپوزیشن کی جانب سے مسلسل مطالبہ کیا جاتا رہا ہے کہ شیخ حسینہ واجد کی حکومت اپنی آئینی مدت پوری ہونے کے بعد انتخابات کے انعقاد کے لیے عبوری حکومت قائم کرے،تاہم حکومت کی جانب سے اپوزیشن کے اس مطالبہ کو مسترد کیا جاتا رہا ہے۔ حکومت کا اصرار ہے کہ وہ خود عام انتخابات منعقد کرواکے کے اقتدار اگلی جمہوری حکومت کو منتقل کرنا چاہتی ہے۔ اکتوبر میں شروع ہونے والے ان سیاسی مظاہروں میں اب تک 100سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ اب بھی اپوزیشن مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔ خالدہ ضیاء کی اس کال کے بعد دار الحکومت ڈھاکہ میں تشدد کے متعدد واقعات سامنے آئے ہیں۔ ڈھاکہ میں پولیس کی ایک وین پر پھینکے جانے والے ایک پٹرول بم کے نتیجے میں ایک پولیس ملازم ہلاک جب کہ دیگر 2زخمی ہوگئے۔ خالدہ ضیاء نے عوامی مارچ کی کال دیتے ہوئے اپنے خطاب میں کہا، میں تمام شہریوں سے کہتی ہوں کہ وہ 29دسمبر کو ڈھاکہ کی جانب مارچ کریں۔ اس مارچ کا مطلب جعلی انتخابات کو نہ اور جمہوریت کو ہاں کہنا ہوگا۔ دار ا لحکومت ڈھاکہ میں اپنے حامیوں سے خطاب میں اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ مظاہرین کی کمیٹیاں ہر شہر اور گاؤں میں ان انتخابات کو ناکام بنادیں گی۔ دوسری جانب حکومت کی طرف ایک مرتبہ پھر کہا گیا کہ وہ اپوزیشن جماعتوں کے بائیکاٹ کے اعلان کے باوجود 5جنوری کو عام انتخابات منعقد کرائے گی۔ ادھر زیادہ تر ممالک نے ان انتخابات کی نگرانی کے لیے اپنے مبصرین نہ بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔ یوروپی یونین اور دولت مشترکہ کے ممالک کی جانب سے انتخابات کی نگرانی کے لیے مبصرین نہ بھیجنے کے اعلان کے بعد پیر کو امریکہ نے بھی ان انتخابات کے لیے اپنے نمائندے تعینات نہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اہم اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے ان انتخابات کے بائیکاٹ کے بعد بنگلہ دیش کی 300رکنی پارلیمنٹ میں نصف سے زائد نشستوں پر حکومت اور اس کی اتحادی جماعتیں الیکشن سے پہلے ہی کامیاب ہوچکی ہیں۔ اسی تناظر میں امریکہ اور یوروپی یونین کی جانب سے ان انتخابات کی صحت پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔ تکنیکی طور پر وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کی عوامی لیگ اور اس کی اتحادی جماعتیں انتخابات سے قبل ہی 154نسشتیں جیت چکی ہیں۔ جس کا مطلب ہے کہ وہ الیکشن سے پہلے ہی اپنی نئی حکومت بناسکتی ہے۔
Khaleda's "March to Dhaka" on Dec 29 to foil polls

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں