آندھرا پردیش کی تقسیم پر نکسلائٹس سرگرمیوں میں شدت کا امکان - ڈی جی پی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-08

آندھرا پردیش کی تقسیم پر نکسلائٹس سرگرمیوں میں شدت کا امکان - ڈی جی پی

ریاستی ڈائرکٹر جنرل پولیس (ڈی جی پی) بی پرساد راؤ نے آج بتایا کہ ریاست کی تقسیم کی صورت میں نکسلائٹس کا خطرہ سنگین نوعیت اختیار کرسکتا ہے۔ یہاں کے پریس کلب میں سٹی کرائم رپورٹرس کمیونٹی کے منعقدہ میٹ دی پریس پروگرام میں شرکت کرتے ہوئے راؤ نے بتایاکہ تقسیم کی صورت میں نکسلائٹس مسئلہ میں شدت پیدا ہوسکتی ہے۔ 1980ء میں نکسل سرگرمیاں عروج پر تھیں تاہم اب ریاست میں ان میں کمی ہوئی ہے جبکہ چھتیس گڑھ، جھارکھنڈ اور مہاراشٹرا میں نکسلائٹس سرگرمیوں میں شدید اضافہ کا مظاہرہ کیا جارہا ہے۔ تاہم انہیں یقین ہے کہ ریاستی پولیس مستقبل میں بھی موثر انداز میں نکسلائٹ مسئلہ سے نمٹ سکے گی۔ راؤ نے بتایا کہ حال ہی میں ہم نے سریکاکلم، ورنگل، نلگنڈہ اور محبوب نگر کے نکسل اکثریتی اضلاع میں تعینات پولیس سپرنٹنڈنٹس کے ساتھ اس مسئلہ پر اعلیٰ سطحی میٹنگ منعقد کی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ یہ ایک مسلسل جاری رہنے والی کارروائی ہے اور پولیس ریاست کی تقسیم اور نکسلائٹس کے مسئلہ کے اٹھ کھرے ہونے کی صورت میں بھی مستقبل میں اس سے موثر انداز میں نمٹ سکے گی۔ ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے راؤ نے بتایاکہ شہر میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے جارہے ہیں اور آئندہ دو تا تین ماہ کی مدت میں اس کارروائی کو قطعیت دے دی جائے گی۔ راؤ نے بتایاکہ ٹریفک مقاصد کیلئے اس وقت 300 سی سی ٹی وی کیمرے استعمال کئے جارہے ہیں۔ راؤ نے سی سی ٹی ویز اور میٹل ڈیٹکٹرس کی گھناونی انتہاپسندانہ سرگرمیوں کی روک تھام کیلئے تنصیب جیسے سکیورٹی اقدامات کے علاوہ عوام سے تعاون کی بھی اپیل کی ہے۔ ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے راؤ نے بتایاکہ تلنگانہ اور سیما آندھرا علاقوں کے درمیان مقدمات کے اندراج میں جانبداری نہیں کی جارہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مختلف دفعات کے تحت 450 خصوصی مقدمات درج کئے گئے ہیں جبکہ 7300 افراد کو 7 جولائی 2013ء سے سیما۔ آندھرا علاقے میں احتیاطی اقدام کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔ سیما۔ آندھرا میں ریاست کی تقسیم کی مخالفت میں احتجاج شروع ہوا تھا۔ انہوں نے بتایاکہ علاقہ تلنگانہ میں 9 دسمبر 2009ء، جب کہ ریاست کی تقسیم پر احتجاج کا آغاز ہوا تھا کے بعد 30 مخصوص مقدمات درج کئے گئے اور 2133 افراد کو احتیاطی طورپر گرفتارکرلیا گیا۔ شہر میں منشیات کی فروخت کی روک تھام کیلئے خصوصی شعبہ قائم کیا جائے گا۔ ڈی جی پی نے بتایاکہ اگر ہمارے قبضہ میں شراب خانوں اور حقہ سنٹرس کی جانب سے منشیات کی فروخت کا کوئی ثبوت موجود ہوتو ہم اس صورت میں ان کے خلاف ضروری کارروائی کریں گے۔ شہر میں کثیر جہتی فروخت کاری دھوکہ بازی واقعات میں اضافہ پر تبصرہ کرتے ہوئے راؤ نے کہاکہ سی آئی ڈی کا شعبہ اس کی تحقیقات کررہا ہے۔ ریاست میں کام کرنے والے ہوم گارڈس کی اجرتوں میں اضافہ پر ڈی جی پی نے بتایاکہ متعدد ریاستیں 2011ء سے 200 روپئے انہیں دے رہی ہیں جبکہ صرف 5 ریاستوں میں 300 روپئے یومیہ دئیے جارہے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ ہوم گارڈس کی اجرتوں میں اضافہ کی تجویز حکومت کو پیش کردی گئی ہے۔

Naxalite menace to increase following bifurcation : DGP

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں