اجودھیا میں کر یک ڈاؤن - درجنوں افراد گرفتار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-10-18

اجودھیا میں کر یک ڈاؤن - درجنوں افراد گرفتار

وشوہندوپر یشد کی 18اکتوبر کو ہونے والی ممنوعہ،سنکلپ سبھا،کے پیش نظرانتظامیہ نے سخت حفاظتی انتظامات کیے ہیں۔چپے چپے پرپولیس تعینات ہے اور اجودھیا۔فیض آباد کی سبھی سرحدیں سیل کردی گئی ہیں۔اجودھیاوفیض آباد میں داخل ہونے والی سبھی گاڑیوں کی جانچ کی جارہی ہے۔پولیس نے چھاپہ ماری شروع کردی ہے اورآج چارددرجن سے زیادہ وی ایچ پی کارکنان گرفتار کئے گئے ہیں اور تقریبا 42وی ایچ پی لیڈران اور سادھوسنتوں کو مکانوں میں ہی نظربندکردیاگیاہے۔اب تک تقریبا350وشوہندوپریشد کارکنان کو گرفتارکیا جا چکاہے۔سکریٹری داخلہ انل گپتانے یہاں فیض آباد /اجودھیامیں کہاکہ دفعہ144نافذ ہے ایسے میں کوئی پروگرام نہیں کرنے دیاجائے گا اور امن وامان کو پامال کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔ڈی جی پی دیوراج ناگرنے کہا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت پرعمل کیاجارہاہے۔انہوں نے بتایاکہ ایک مخصوص طبقہ کے لوگوں کے ذریعہ متنازع پر چے تقسیم کیے گئے ہیں جو قانون کی خلاف ورزی ہے۔'سنکلپ سبھا'کا انعقاد18اکتوبر ہوناہے اور اس پر وزیراعلی اکھلیش یادو کی قیادت والی حکومت نے پابندی لگارکھی ہے۔سینئرسپرنٹنڈنٹ آف پولیس کے بی سنگھ نے بتایا کہ گرفتار لوگوں میں وی ایچ پی کے ضلع عہدیدارشامل ہیں۔پابندی کے باوجودوی ایچ پی عہدیداران'سنکلپ سبھا'کی تیاری میں لگے تھے۔انہوں نے بتایا کہ چھاپہ ماری مسلسل کی جاری ہے۔کل شام تک20افراد گرفتاکیے گئے تھے جبکہ 20کو17اکتوبر کو گرفتار کیا گیاہے۔مسٹر سنگھ نے بتایا کہ'سنکلپ سبھا'پر پابندی ہے۔اس لیے اس کے انعقاد کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔اس بیچ ضلع مجسٹریٹ وپن چندردویدی نے حیدر آباد کے آس پاس کے 31ضلع میں مجسٹریٹوں کو خط لکھ کر ان سے'سنکلپ سبھا'میں آنے والے وی ایچ پی ورکروں کو اپنے ہی ضلع میں روک لینے کی اپیل کی ہے۔دویدی نے خط میں لکھا ہے کہ 'سنکلپ سبھا'کے اعلان کی وجہ سے اجودھیاکی حساسیت میں اضافہ ہوگیاہے۔اس لیے سبھا میں حصہ لینے کے لیے یہاں آرہے لوگوں کو اپنے ہی ضلع میں روک لیا جائے گا۔دوسری جانب ریاستی وزیر برائے تفریحی ٹیکس تیج نرائن پانڈے عرف پون پانڈے نے آج یہاں کہا کہ 18اکتوبر کو شردیورنیماکا تیوہار ہے اس میں شامل ہونے کے لیے اجودھیا آنے والوں پر کوئی پابندی نہیں لگائی گئی ہے۔وہ یہاں آکر پوری آزادی سے پوجاکریں۔انہوں نے بھاجپااور وشوہندو پر یشد کوانتباہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر اجودھیاکی گنگاجمنی وراثت کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی تو سخت کاروائی کی جائے گی۔دوسری طرف'سنکلپ سبھا'کے انعقاد پر اڑی وشوہندو پر یشد نے وارننگ دی ہے کہ اس پر روک لگا کر ریاستی حکومت نے جمہوری حقوق کی پامالی کی ہے اور اس سے سماج وادی پارٹی کوزبردست سیاسی نقصان اٹھاناپڑے گا۔وی ایچ پی میڈیا انچارج شردشرما نے کہا کہ سبھا میں یہاں مقامی سادھوسنتوں کو مدعوکیا گیا تھا۔ایسی صورت میں تنازع اور کشیدگی کا سوال کہاں پیداہوتا ہے۔حکومت نے پابندی لگا کر اکثریتی طبقے کو ناراض کرنے کا جو کھم اٹھایا ہے۔واضح رہے کہ وی ایچ پی نے رام مندر کی تعمیر کے لیے18اکتوبر کو یہاں 'سنکلپ سبھا'کے انعقاد کااعلان کیا ہے جس پر ریاستی حکومت نے84کو سی پر یکرماکی ہی طرح پابندی لگادی ہے۔ریاستی حکومت نے وی ایچ پی کی'سنکلپ سبھا'پر تین دنوں قبل ہی روک لگانے کا فیصلہ کیا تھا۔ریاست کی وزارت داخلہ کے ایک سینئر افسر کا کہنا ہے کہ 'سنکلپ سبھاؤں'کی وجہ سے کشیدگی کا خطرہ ہے اس لیے پابندی لگائی گئی۔

crackdown in ayodhya dozens arrested

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں