منموہن سنگھ ۔ مودی ایک شہ نیشن پر - سردار پٹیل پر لفظی تکرار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-10-30

منموہن سنگھ ۔ مودی ایک شہ نیشن پر - سردار پٹیل پر لفظی تکرار

manmohan singh and modi
وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے کانگریس کے ساتھ سردار ولبھ بھائی پٹیل کی وابستگی اور سیکو لر قدروں کے لیے ان کے جذبہ کو یاد کیا۔ احمد آباد میں سردار ولبھ بھائی پٹیل سے موسوم میوزیم کی تزئین نو کے بعد افتتاحی تقریب میں چیف منسٹر گجرات نریندر مودی کی تقریر کے فوری بعد خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ہندوستان کی تشکیل میں سردارپٹیل کے رول کو سراہا۔وزیر اعظم نے کہا کہ وہ ایسی پارٹی سے وابستہ ہونے پر اپنے آپ کو خوش قسمت محسوس کرتے ہیں۔ یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ سردارپٹیل نے متحدہ ہندوستان کا سنگ بنیاد رکھنے میں عظیم تعاون کیا تھا ،جس کو آج دنیا دیکھ رہی ہے۔ احمد آباد میں منعقدہ اس تقریب میں وزیر اعظم منموہن سنگھ نے شرکت کی ،جس میں بی جے پی کے وزارت عظمی کے امید وار نریند مودی مہمان خصوصی تھے۔وزیراعظم نے کہا کہ سردار پٹیل سیکولر قائد تھے اور انہوں نے ہمیشہ کانگریس کے استحکام کے لیے کام کیا ۔وہ متحدہ ہندوستان میں یقین رکھتے تھے۔ سردار پٹیل کو مرد آہن کے نام سے جانا جاتا ہے ،جو ملک کی آزادی کے بعد جواہر لال نہرو کی کابینہ میں وزیر داخلہ تھے۔ مودی نے قبل ازیں اپنے خطاب میں کہا کہ ان کی خواہش تھی کہ پٹیل ملک کے پہلے وزیر اعظم ہوتے تو صورتحال کچھ اور ہوتی ۔ اس طرح پٹیل پر دونوں قائدین میں کھلے عام نوک جھونک ہوئی۔

( پی ٹی آئی)
گجرات کے چیف منسٹر نریندر مودی نے آج کہا کہ وزیر اعظم منموہن سنگھ نے اپنے دورہ کے دوران ریاست سے متعلق اہم مسائل سے بات چیت کے لئے وقت دینے سے انکار کردیا ہے۔ وزیر اعظم کے عہدہ کے لئے بی جے پی کے امیدوار اس پہلے نوتزئین شدہ سرادار پٹیل میوزیم کے افتتاح کے موقع پر ایک تقریب میں منموہن سنگھ کے ساتھ ایک شہ نشین پر پیش ہوئے۔ مودی نے ٹویٹر پر لکھا کہ ہم نے نرمدا ڈیم کی بلندی، کسانوں کے مسائل اور سیلاب کے بشمول گجرات میں اہم معاملات پر غور کے لئے وزیر اعظم سے وقت طلب کیا تھا۔ بد قسمتی سے وزیر اعظم گجرات کے اہم مسائل پر وقت دینے سے انکار کردیا ہے لیکن انہوں نے ریاستی کانگریس کے دفتر راجیو گاندھی بھون کو دورہ ترجیح دیں۔

Narendra Modi, Manmohan Singh engage in public spat over Sardar Patel's legacy

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں