مظفر نگرفساد - بی جے پی رکن اسمبلی گرفتار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-09-21

مظفر نگرفساد - بی جے پی رکن اسمبلی گرفتار

BJP-MLA-Suresh-Rana-arrested
اترپردیش کی پولیس نے آج مظفر نگر کے فسادات کے سلسلہ میں بی جے پی کے رکن اسمبلی سریش رانا کو حراست میں لے لیا ہے۔ یو پی پولیس کی اسپیشل ٹاسک فورس نے امبیڈکر پارک کے پاس سریش رانا کو اس وقت گرفتار کیا جب وہ گومتی نگر علاقے میں اپنی سرکاری رہائش گاہ پر واپس جارہے تھے۔ رانا مظفرن گر کے فسادات کے سلسلے میں گرفتار کئے گئے پہلے رکن اسمبلی ہیں جو فساد سے متاثرہ شاملی ضلع کے تھانہ بھون سے نمائندگی کرتے ہیں۔ دیگر دو ارکان اسمبلی سنگیت سنگھ سوم اور بھرتیندوسنگھ گرفتاری سے بچتے پھررہے ہیں۔ سریش رانا کو31اگست کو اشتعال انگیز تقریر کرنے پر تعزیرات ہند کی دفعہ 153کے تحت گرفتار کیاگیاہے ۔ ذرائع نے بتایاکہ سہ پہر تین بجے ریاستی اسمبلی کا اجلاس ختم ہونے کے بعد سریش رانا لوٹ رہے تھے کہ انہیں گرفتار کیاگیا اور پولیس انہیں پکڑنے کے بعد کسی نامعلوم مقام پر لے گئی۔ چیف منسٹر اکھلیش یادو نے اس طرف اشارہ کیاتھاکہ فساد کی آگ بھڑکانے والے ارکان اسمبلی کو گرفتار کیاجائے گا۔ سریش رانا نے اسمبلی میں اپنے بے گناہ ہونے کی دلیل دی تھی اور کہا تھا کہ حکومت مہا پنچایت کے دوران ان کی مبینہ نفرت آمیز تقریر کا ثبوت پیش کرے۔ مظفر نگر کی ایک عدالت نے بی ایس پی کے ایم پی قادر رانا، بی ایس پی کے ارکان اسمبلی جمیل احمد اور نور سلیم رانا، سابق کانگریسی ایم پی سعید الزماں اوربی جے پی کے ارکان اسمبلی سنگیت سنگھ سوم، کنوربھرتندواوربھارتیہ کسان یونین کے لیڈروں راکیش نکیت اور نریش نکیت کے علاوہ دیگر8سیاست دانوں کے خلاف 18ستمبر کو غیر ضمانتی وارنٹ جاری کئے تھے۔ بی جے پی کے ارکان اسمبلی سریش رانا اور حکم سنگھ کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ اسی دوران گونڈا میں بھارتیہ جنتا یووا مورچہ کے 8 کارکن اس وقت زخمی ہوگئے جب ریاستی وزیر،اعظم خان کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کرنے والے ہجوم کو منتشر کرنے پولیس نے لاٹھی چارج کردیا۔ بی جے پی کے نوجوانوں کے شعبہ کے صدر نیرج موریا نے کہاکہ مظفر نگر فسادات کے سلسلہ میں خان کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے وہ کلکٹوریٹ پر مظاہرہ کررہے تھے کہ پولیس نے لاٹھی چارج کردیا۔

Muzaffarnagar riots: BJP MLA Suresh Rana arrested for making hate speech

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں