Don't attack Hindus in Muslim lands, al-Qaida chief Zawahiri says
القاعدہ رہنما ایمن الظواہری نے اپنے حامیوں کیلئے جہاد سے متعلق خصوصی رہنمایانہ ہدایات جاری کئے ہیں۔ انہوں نے القاعدہ ارکان پر زور دیاکہ وہ مسلمانوں کے دیگر مسلکوں سے وابستہ افراد کو نشانہ بنائیں۔ مسلم ممالک میں غیر مسلم باشندوں پر حملے نہ کریں۔ ایمن الظواہری نے اس بات پر زور دیا کہمسلم ممالک میں ہندوؤں پر حملے نہ کئے جائیں۔ جو ممالک جہاد کیلئے بہت زیادہ موزوں ہیں، وہاں غیر مسلموں کے ساتھ تصادم سے گریز کئے جائیں۔ القاعدہ کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے والے ویب سائٹ پرایمن الظواہری کا یہ پیغام ایسے وقت جاری کیاگیا ہے جبکہ امریکہ پر کئے گئے 9-11حملے کی برسی منائی جارہی ہے۔ القاعدہ سربراہ نے کہاکہ امریکہ اور اسرائیل کو کمزور کرنا ان کی تنظیم کا واحد مقصد رہے گا۔ انہوں نے ساری دنیا میں اسلامی دعوت کو عام کرنے کا پیغام دیا۔ اپنے مخصوص انداز میں ایمن الظواہری نے کہاکہ جہاں تک امریکہ اوراس کے حواریوں کو نشانہ بنانے کا تعلق ہے، ہر ملک اور ہر مقام کیلئے حکمت عملی مختلف رہے گی۔ جہاد ایک ایسا عمل ہے جو طویل عرصہ تک جاری رہے گا۔ اس کیلئے محفوظ ٹھکانوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ان ممالک کی نشاندہی کی جہاں اس وقت لڑائی ناگزیر ہے۔ ان میں افغانستان، عراق ، شام یمن اور صومالیہ شامل ہیں۔ پاکستان کے تعلق سے ایمان الظواہری نے کہاکہ اس ملک کو مجاہدین کا محفوظ گہوارہ بنایاجاسکتا ہے۔ آہستہ آہستہ اس ملک میں اسلامی حکومت تشکیل دینے کی راہ ہموار کی جاسکتی ہے۔ عام طورپر یہی تاثر پایاجاتاہے کہ ایمن الظواہری پاکستان میں روپوش ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں