جمشید پور - سعادت حسن منٹو پر دو روزہ قومی سمینار کا انعقاد - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-27

جمشید پور - سعادت حسن منٹو پر دو روزہ قومی سمینار کا انعقاد

کریم سٹی کالج جمشید پور کے شعبہ اردو کے زیر اہتمام 23 اور 24 مارچ 2013ء کو دو روزہ قومی سمینار منعقد کیاگیا۔ اس یوجی سی کے زیر کفالت انعقاد پانے والے سمینار کا عنوان "منٹو صدی تقریبات" تھا۔ سمینار کے پہلے دن افتتاحیہ بزم بڑے تزک و احتشام سے مانند جشن منایاگیا جس میں محترمہ شہناز نبی( کلکتہ) نے مہمان خصوصی اور پروفیسر حسین الحق صاحب (بودھ گیا) نے مہمان اعزازی کی حیثیت سے شرکت کی۔ افتتاحیہ مجلس کو خطاب کرتے ہوئے سمینار کے کنوینر احمد بدر نے تعارف پیش کیا اور ان کے بعد دونوں مہمان عظیم شخصیتوں نے سمینار کے مقاصد، اہمیت اور بعدازاں سعادت حسن منٹو پر منظم اور جامع تقریر کی۔ وقفہ طعام کے بعد تکنیکی اجلاس کا آغاز ہوا۔ جس کا سلسلہ اگلے دن تک جاری رہا۔ اس سمینار میں صوبہ بہار اور جھارکھنڈ کے اساتذہ اور ریسرچ اسکارلز کے ذریعے متعدد پرچے پڑھے گئے۔ پرچے پیش کرنے والوں میں ڈاکٹر سرور ساجد( رانچی)، ڈاکٹر زین رامش( ہزاری باغ)، ڈاکٹر اقبال حسن آزاد (مونگیر) ، ڈاکٹر بسم اﷲ خان (چترا)، ڈاکٹر موصوف احمد( دھنباد)، ڈاکٹر افسر کاظمی( جمشید پور)، یحییٰ ابراہیم(جمشید پور)، ڈاکٹر رضوانہ پروین(جمشیدپور)، ڈاکٹر شیرین حسنین(جمشید پور)، ڈاکٹر اختر آزاد(سرائے قلعہ)، قسیم اختر((پورنیہ) اور سوبھاش چندر گپتا(جمشیدپور) کے علاوہ لگ بھگ 30مقالہ نگاروں نے اپنے اپنے پرچے پیش کئے جس سے منٹو کے حیات و فن کی بے شمار جہتیں سامنے آئیں۔ اس اہم سمینار کے اختتام پر اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے ڈاکٹر سرور ساجد نے نئی نسل کے مقالہ نگاروں کو سراہا اور مناسب رہنمائی فرمائی۔ پروفیسر حسین الحق نے اپنے صدارتی خطبے میں سعادت حسن منٹو کے تخلیقی ادب اور ان کے موضوعات کی وسعت پر خاص تبصرہ کیا، ان کی اہمیت اور ان کی تخلیقات کی افادیت پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ انہوں نے ان لوگوں کو ہدف تنقید بھی کیا جو منٹو کی ذاتی زندگی اور معاملات کو ادب سے جوڑتے ہیں جس کے سبب ان کے عظیم اور بے مثل فن کی مقبولیت کی راہ میں گرد بے توجہی حائل ہونے کا اندیشہ پیدا ہوتا ہے۔ انہوں نے منٹو کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ منٹو زندگی کے مصور تھے۔ اور زندگی منٹو کے عہد میں جیسی تھی ویسی آج بھی ہے۔ آخر میں انہوں نے کالج کے شعبہ اردو اور تمام شرکاء کو مبارکباد دی۔ بعدازاں خراج تشکر کے ساتھ اس دو روزہ تاریخی سمینار کا اختتام ہوا۔ اس سمینار کے موقع پر ایک بہترین ادبی اور شعری نشست کا بھی اہتمام کیا گیا جس میں احمد بدر کی کتاب "حاصل مطالعہ" کی رسم اجراء ادا کی گئی اور پھر مشاعرے کا اہتمام کیاگیا۔ جس میں لگ بھگ 15شاعروں نے شرکت کی اور اپنے کلام سے محفل کو فیضیاب کیا۔ اس طرح یہ قومی سمینار اور بزم سخ نے جمشید پور کی ادبی تاریخ کا ایک اہم باب بنے کا اضافہ کیا۔

Seminar on Manto in jamshedpur

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں