یوروپ اور امریکہ - دنیا کی نصف غذا ضائع کرتے ہیں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-01-12

یوروپ اور امریکہ - دنیا کی نصف غذا ضائع کرتے ہیں

ایک طرف تیسری دنیا کے ایک ارب سے زائد غریب لوگ غذائی قلت کا شکار ہیں اور انہیں دن میں بمشکل ایک وقت کھانا ملتا ہے تو دوسری طرف صرف مغربی ممالک دنیا میں پیدا ہونے والی نصف سے زیادہ غذا ضائع کردیتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق اگر ضائع ہونے والی غذا کو محفوظ کرلیاجائے تو دنیا سے غذائی قلت ختم ہوسکتی ہے۔ جو غذا ضائع ہورہی ہے اس سے دنیا کے ایک ارب کے قریب غریبوں کے پیٹ بھرے جاسکتے ہیں۔ غذا کے ضیاع کے حوالے سے سامنے آنے والی انسٹیٹوٹ آف میکانیکل انجینئرس کی ایک رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیاگیا ہے کہ سب سے زیادہ غذا امریکہ اور برطانیہ میں ضائع کی جاتی ہے۔
رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ دنیا میں ہرسال 4ارب ٹن پیدا ہونے والے فوڈ میں سے 30سے 40فیصد ضائع کردیاجاتاہے اور اگر یہی فوڈ غریبوں کو مل جائے تو ان کے سارے مسائل حل ہوجائیں۔ رپورٹ میں غذا کے ضائع ہونے کی وجوہات ناقص اسٹوریج و حکمت عملی، غذا کو مقررہ تاریخ سے زیادہ فروخت نہ کرنے اور فروخت کرنے کیلئے پشکش لگانے کو قراردیاگیاہے۔ رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ یورپ اور امریکہ میں لوگ جو غذا خریدتے ہیں اس میں سے نصف سے زیادہ ضائع کردی جاتی ہے۔ رپورٹ مرتب کرنے والے ڈاکٹر ٹم فاکس نے فوڈ ضائع ہونے کو انتہائی تباہ کن قرار دیتے ہوئے کہاکہ ضائع ہونے والی غذا کو بھوک و افلاس کا شکار ہونے والوں تک پہنچاکر دنیا میں تبدیلی لائی جاسکتی ہے۔

As much as half of all the food produced in the world - two billion tonnes worth purchased in Europe and the US is thrown away after it is bought

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں