تم نے 25 ہزار کروڑ کہاں سے بنائے - سہارا گروپ سے سپریم کورٹ کا سوال - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-09-03

تم نے 25 ہزار کروڑ کہاں سے بنائے - سہارا گروپ سے سپریم کورٹ کا سوال

نئی دہلی
یو این آئی
سپریم کورٹ نے جمعہ کے دن سہارا گروپ سے سوال کیا کہ وہ ان ذرائع کا انکشاف کرے جس سے اس نے پچیس ہزار کروڑ روپے بنائے اور سرمایہ کاروں کو نقد اداکئے، انہوں نے کہا کہ یہ بات ہضم کرنا انتہائی مشکل ہے کہ آخر اتنی بڑی رقم آئی کہاں سے ، دولت آسمان سے نہیں گرتی ۔ تم [سہارا گروپ] ہمیں بتائے کہ اس دولت کا ذریعہ کیا ہے ؟ کیا تم نے یہ رقم دیگر کمپنیوں یا دوسری اسکیمات سے چوبیس ہزار کروڑ روپے کی شکل میں بنائی؟ کیا تم نے بینک اکاؤنٹوں سے منہا کیا؟ یا کوئی جائیداد فروخت کی؟ ان تین ذریعوں کے علاوہ اور کیا ہوسکت اہے ؟ دولت آسمان سے نہیں گرتی۔ تمہیں بتانا ہوگا کہ اتنی دولت کہاں سے حاصل کی گئی؟حالانکہ ہم اس پر شک نہیں کرتے کہ تمہارے گاہک کروڑوں روپے سرمایہ کاروں کو ادا کرسکتے ہیں، اور یہ نقد کی شکل میں اندرون دو ماہ کرنا ہے ۔ تاہم یہ تفصیلات مشکل ہی سے ہضم ہوتی ہیں ۔ ہمیں بتاؤ کہ نقد رقم کا ذریعہ کیاہے اور اس کے بعد لایعنی باتوں میں پڑنے کی ضرورت باقی نہیں رہے گی ، ایک بنچ جس کی صدارت چیف جسٹس ٹی ایس ٹھاکر نے کی نے سہارا گروپ سے سوال کیا ۔ بنچ جس میں جسٹس اے آر دیو اور اے کے سیکیری شامل ہیں اس معاملہ کی اگلی سماعت16ستمبر کو کریں گے ۔ اس تاریخ پر تمہیں یہ بتانا ہوگا کہ تم نے یہ رقم کہاں سے حاصل کی ۔ ہمیں دستاویزات بتاؤ۔ کیسے دولت دوسری اسکیمات میں رکھی ہوئی ہے ، بنچ نے کہا جب کہ سہارا چیف سبرتو رائے کی جانب سے ایڈوکیٹ کپل سبل نے بتایا کہ گروپ نے دولت اکٹھا کیا اور سرمایہ کاروں کو نقد کی صورت میں ادا کیا جب کہ مارکٹ ریگولیٹر سیبی کروڑوں سرمایہ کاروں کو تلاش کرنے میں ناکام رہا ۔ یہ تمہارا [سہارا] کا دعویٰ ہے ۔ سیبی کا ایک بہت معمولی سوال ہے ۔ برائے کرم ہمیں بتاؤ کہ آخر اتنی دولت تم نے کہاں سے حاصل کی۔ تم ہمیں یہ بتادو اور یہ مقدمہ ہم یہیں ختم کردیتے ہیں ۔ تم ہمیں بتاؤ کہ آخر پچیس ہزار کروڑ نقدتم نے کہاں سے حاصل کئے، بنچ نے کہا۔

Supreme Court asks Sahara Group to disclose source of money raised

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں