اترپردیش اسمبلی انتخابات ۔ کانگریس نائب صدر کی کسانوں اور دیہی عوام سے ملاقات کا منصوبہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-09-03

اترپردیش اسمبلی انتخابات ۔ کانگریس نائب صدر کی کسانوں اور دیہی عوام سے ملاقات کا منصوبہ

لکھنو
یو این آئی
کانگریس کے انتخابی حکمتِ عملی ساز پرشانت کشور عرف پی کے ، جنہوں نے گزشتہ لوک سبھا انتخابات کے دوران نریندر مودی کی انتخابی مہم کے ایک حصہ کے طور پر چائے پہ چرچا کا اہتمام کیا تھا ، اب راہول گاندھی کی قسمت چمکانے ایسا ہی ایک اختراعی خیال پیش کیا ہے ۔ انہوں نے کانگریس کے نائب صدر کی ڈھائی ہزار کلو میٹر طویل مجوزہ یاترا دیوریا سے دلی کسان یاترا کے دوران کھاٹ سبھا کا منصوبہ تیار کیا ہے۔ اس یاترا کا آغاز6ستمبر کو ہوگا۔ ذرائع نے بتایا کہ پارٹی اتر پردیش میں اپنی ستائیس سالہ سیاسی جلا وطنی کے خاتمہ کے لئے پرشانت کشور پر زبردست انحصار کررہی ہے اور لہذا یاترا کے دوران جو39اضلاع اور پچپن پارلیمانی حلقوں کا احاطہ کرے گی ، راہول گاندھی ایودھیا سے گزریں گے اور رام للا درشن کے لئے مختصر توقف کریں گے ۔ کانگریسیوں کے ایک بڑے گوشے کا ماننا ہے کہ اس اقدام سے ان کا اقلیتی ووٹ بینک متاثر ہوگا، تاہم دیگر کئی نے یہ دعویٰ بھی کیاہے کہ اس کی وجہ سے پارٹی کو ایک حقیقی سیکولر امیج حاصل ہوگی اور اعلیٰ ذات بالخصوص برہمنوں کے ووٹ حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔ واضح رہے کہ برہمنوں نے ہندو توا کے نام پر کانگریس کا ساتھ چھوڑ دیا ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ کسانوں کے جذبات کا فائدہ اٹھانے جنہوں نے2009ء کے پارلیمانی انتخابات میں کانگریس کا ساتھ دیا تھا، اب پرشانت کشور نے راہول گاندھی کی آنے والی یاترا کے لئے کھاٹ سبھا کا منصوبہ بنایا ہے ۔ اس کھاٹ سبھا کے دوران جو دیہی عوام اور کسانوں کے ساتھ منعقد کی جائے گی، جیسے چوپال منعقد کی جاتی ہے ، جس میں کثیر تعداد میں لوگ شرکت کرتے ہیں ، راہول گاندھی ان کے ساتھ اٹھائے گئے سوالات کا نہ صر ف جواب دیں گے ، بلکہ پرشانت کشور ٹیم اور کانگریس کارکن ان سے فارم بھروائیں گے اور دستخط کروائیں گے ۔ وہ ان مسائل سے واقفیت حاصل کریں گے جن کی عوام یکسوئی چاہتے ہیں، بعد ازاں انتخابی منشور کی تیاری کے لئے ان فارمس کا استعمال کیاجائے گا۔ بہر حال ان میٹنگس کے دوران راہول گاندھی کسانوں کو اس بات پر قائل کرنے کی کوشش کریں گے کہ اگر اتر پردیش میں ان کی حکومت قائم ہوتی ہے تو ان کے بقایا برقی بل کی نصف رقم اور ان کے تمام قرضہ جات ایک بار پھر معاف کردیئے جائیں گے ۔ وہ کسانوں سے یہ بھی سوال کریں گے کہ آیا نریندر مودی حکومت انہیں پچاس فیصد زیادہ امدادی قیمت دے رہی ہے جس کا انتخابات میں وعدہ کیا گیا تھا ۔ کانگریس کے نائب صدر انہیں تیقن دیں گے کہ کانگریس انہیں اس سے بہتر امدادی قیمت ادا کرے گی۔

Rahul Gandhi's UP election gambit

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں