حیدرآباد بارش - فوج کی طرف سے راحت رسانی کا کام شروع - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-09-24

حیدرآباد بارش - فوج کی طرف سے راحت رسانی کا کام شروع

حیدرآباد
پی ٹی آئی
ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں مسلسل تین روز سے شدید ترین بارش ہورہی ہے ۔ آج بھی شدید ترین بارش ہوئی۔ شہر میں زور دار بارش کے پیش نظر حکومت تلنگانہ کی جانب سے انفارمیشن ٹکنالوجی کمپنیوں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ شہر میں ان کے ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی اجازت دیں۔ بعض علاقوں میں بچاؤ کے کاموں کے لئے آرمی کی مدد بھی طلب کرلی گئی ہے ۔ ریاستی حکومت کی درخواست پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ناسکام نے اپنے تمام ارکان کو مشورہ دیا ہے کہ وہ شدید ترین بارش کے پیش نظر اپنے ملازمین کو ممکن رہا تو گھر سے کام کرنے کی اجازت دیں ۔ بارش کے باعث جس کی وجہ سے شہر کے بعض حصوں میں عام زندگی درہم برہم رہ گئی ہے اور ریاستی حکومت نے آج اور کل گریٹر حیدرآباد میں تعلیمی ادارہ جات کے لئے تعطیلات کا اعلان کیا ہے چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ قومی دارالحکومت دہلی میں ہیں صورتحال کا جائزہ لیا ار چیف سکریٹری راجیو شرما کو ہدایات جاری کیں کہ وہ صورتحال پر نظر رکھیں اور یہ اندازہ قائم کریں کہ بارش کی وجہ سے کس قدر نقصان ہوا ہے ۔ چیف منسٹر کے دفتر کی جانب سے جاری کردہ ایک سرکاری پریس نوٹ کے بموجب اس کے ساتھ ہی راجیو شرما نے تمام ضلع کلکٹرس کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ شدید ترین بارش کی وجہ سے ہونے والے نقصانات کا فہرست کی تیاری عمل میں لائیں ۔ سکریٹری انفارمیشن ٹکنالوجی تلنگانہ جیش رنجن نے بتایا کہ ان کی جانب سے آئی ٹی کمپنیز اسوسی ایشن کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ آج اور کل شدید بارش کی پیش قیاسی کے پیش نظر تعطیلات کا اعلان کریں یا پھر اپنے ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی اجازت دیں ۔ انہوں نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ ہم نے آئی ٹی اسوسی ایشن سے کہا ہے کہ وہ شہر میں واقع تمام آئی ٹی کمپنیوں کو مشورہ بھجوادیں ۔ اس کے ساتھ ہی اسوسی ایشن کی جانب سے تمام آئی ٹی فرمس کو مشورہ جاری کیا گیا ہے ۔ ایسا ملازمین کے تحفظ کی خاطر کیا گیا ہے ۔ کمپنیوں کا رد عمل کافی اچھا رہا ہے، شہر میں جو ٹکنالوجی انڈسٹری کا ایک بڑا مرکز ہے ۔شدید ترین بارش کا سلسلہ جاری ہے اور تلنگانہ کے دیگر حصوں میں بھی گزشتہ دو روز سے شدید ترین بارش ہورہی ہے ۔ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے آج بتایا کہ حکومت نے شہر کے بعض علاقوں میں بچاؤ کاموں کے لئے آرمی کی مدد طلب کی ہے جس کے لئے ڈیفنس ونگ نے اتفاق کرلیا ہے ۔ جی ایچ ایم سی کے عہدیدار نے کہا ہم نے ان کی مدد طلب کی ہے اور انہوں نے بھی پہل کی ہے۔ انہیں کچی باؤلی، نظام پیٹ ، الوال ا ور حکیم پیٹ جیسے علاقوں کے نقشوں اور معلومات کی فراہمی عمل میں لائی جاچکی ہے ۔ وہ جب کبھی انہیں طلب کیا گیا، تیزی کے ساتھ حرکت میں آنے خواہش مند ہیں ۔ میاں پور ، باچوپلی اور نظام پیٹ کے نشیبی علاقوں کے محلہ جات گزشتہ دو روز سے زیر آب ہیں۔ بارش سے متاثرہ علاقوں میں رہنے والے افراد کو جی ایچ ایم سی کی جانب سے غذائی اشیاء کی سربراہی عمل میں لائی جارہی ہے ۔ وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی تلنگانہ کے ٹی راما راؤ ار دیگر وزراء نے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ شہر کا دورہ کیا ار صورتحال کاجائزہ لیا ۔ کے ٹی آر نے عہدیداروں کو ہدایات جاری کیں کہ وہ نشیبی علاقوں سے عوام کا محفوظ مقامات کو تخلیہ کرادیں ۔ انہوں نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ صورتحال قابو میں ہے ۔ انہوں نے عوام سے خواہش کی کہ وہ افواہوں پر توجہ نہ دیں ۔ کے ٹی آر نے کہا آرمی اور قومی تباہ کاریوں سے نمٹنے والی فورس کی ٹیمیں مدد کے لئے تیار ہیں ۔شہر کے بعض نشیبی علاقوں میں حسب معمول زندگی متاثر رہی کیونکہ پانی جمع ہوگیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر پولیس ٹریفک نے بتایا حیدرآباد ٹریفک پولیس کی جانب سے مسافرین کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر سفر نہ کریں۔ تعلیمی ادارہ جات کے لئے تعطیل کے اعلان ونیز عوام کو غیر ضروری طور پر سفر نہ کرنے کے مشورہ کے باعث ہم نے آج بہت ہی کم ٹریفک دیکھی ۔ ایجنسیز کے بموجب کے ٹی آر نے بتایا کہ جو کالونیاں ا رنشیبی علاقے زیر آب آگئے ہیں وہاں سے عوام کے تخلیہ کے لئے دو ہیلی کاپٹر س کا بھی استعمال کیاجارہا ہے ار انہیں محفوظ مقامات کو منتقل کیاجارہا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ حسین ساگر کی سطح آب تقریبا مکمل ہوگئی ہے لہذا ان کی جانب سے عہدیداروں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ حسین ساگر پر نظر رکھیں ا ور یہ دیکھیں کہ اس تالاب میں کس قدر پانی بہہ کر آرہا ہے اور کتنا پانی چھوڑا جارہا ہے ۔ میئر حیدرآباد بی رام موہن نے حیدرآباد کے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ سوشیل میڈیا پر پھیلائی جانے والی افواہوں پر دھیان نہ دیں ۔ انہوں نے بتایا ہے کہ جو لوگ افواہیں پھیلا رہے ہیں ، حکومت تلنگانہ ان کے خلاف سخت ترین کارروائی کرے گی۔ اسی دوران موصولہ ایک اطلاع مین بتایا گیا کہ حکومت تلنگانہ کے علاوہ حکومت آندھرا پردیش نے بھی بچاؤ کے کام کے لئے آرمی کے کام میں مدد کے لئے رضا مندی ظاہر کردی ہے ۔ آرمی بچاؤ کے کام کے لئے حرکت میں آگئی ہے اور وہ حیدرآباد کے بارش سے متاثرہ علاقوں سے عوام کا محفوظ مقامات کو تخلیہ کررہی ہے ۔ تخلیہ کی کارروائی کے لئے کشتیوں کا بھی استعمال کیاجارہا ہے ۔ سارے حیدرآباد میں بارش کے بارے میں سخت ترین چوکسی اختیار کرلی گئی ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں