داخلی سلامتی کو مضبوط بنانے کے لئے ریاستوں کے تعاون کی ضرورت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-07-17

داخلی سلامتی کو مضبوط بنانے کے لئے ریاستوں کے تعاون کی ضرورت

نئی دہلی
پی ٹی آئی
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا ہے کہ دنیا میں جو کچھ ہورہا ہے، اسے ہندوستان نظر انداز نہیں کرسکتا۔ انہوں نے تمام متعلقین سے کہاکہ وہ قومی سلامتی کے مفاد میں دہشت گردی سے نمٹتے ہوئے سیاست کو بالائے طاق رکھ دیں ۔ وہ بین ریاستی کونسل کے اجلاس میں خطاب کررہے تھے جس میں احساس ظاہر کیا گیا کہ دہشت گردی سے آہنی پنجہ سے نمٹنا چاہئے ۔ بین ریاستی کونسل کے اجلاس سے جو تقریبا دس سال کے وقفہ کے بعدمنعقد ہورہا ہے ، خطاب کرتے ہوئے مودی نے وفاقی امداد باہمی کے تئیں اپنی حکومت کے وعدہ کا اعادہ کرتے ہوئے ملک کی ترقی، سلامتی جیسے اہم معاملات پر مرکز اور ریاستوں کے درمیان اتفاق رائے قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ مودی نے کہا کہ ملک کی ترقی اسی وقت ممکن ہے جب مرکز اور ریاستی حکومتیں کندھے سے کندھا ملا کر چلین ۔ داخلی سلامتی کو ایک اہم چیلنج قرار دیتے ہوئے مودی نے کہا کہ مرکز اور ریاستوں کی انٹلیجنس مشنری کے درمیان بہتر تال میل سے ہی داخلی سلامتی کو مضبوط کیا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے سب سے کونسل میں اس اہم موضوع پر تفصیل سے اور کھل کر گفتگو کرنے کی درخواست کی ۔ انہوں نے کہا کہ اس پر غور کرنے کی ضرورت ہے کہ ملک کی داخلی سلامتی کے لئے کس طرح کے چیالنجس ہیں، ان چیالنجس کا کیسے مقابلہ کیاجاسکتا ہے ، کیسے ایک دوسرے سے تعاون کرسکتے ہیں ، وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کی داخلی سلامتی کو اس وقت تک مضبوط نہیں کیاجاسکتا جب تک خفیہ اطلاعات کو ایک دوسرے سے شریک نہ کیاجائے ۔ ایجنسیوں میں زیادہ تال میل نہ ہو، ہماری پولیس جدید سوچ اور تکنیک سے لیس نہ ہو ۔ ہم نے اس محاذ پر کافی طویل راستہ طے کیا ہے لیکن ہمیں مسلسل اپنے کام اور صلاحیت کو بہتر کرنا ہے ۔ ہمیں ہر وقت چوکنا اور جانکاری سے لیس رہنا ہے ۔ بین ریاستی کونسل کو مرکز ریاست تعلقات اور ریاستوں کے باہمی تعلقات کو مضبوط بنانے کا سب سے بڑا پلیٹ فارم قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اس میں ان موضوعات پر بھی گفتگو ہونی چاہئے جو ملک کی بڑی آبادی سے متعلق ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس میں پالیسی سطح پر ان معاملات کو حل کرنے کے لئے اتفاق رائے بنائی جاسکتی ہے اور اس پر غور کیاجاسکتا ہے کہ کیسے ایک دوسرے سے جڑے مسائل کا حل کیاجاسکتا ہے ۔ مودی نے بین ریاستی کونسل کو وفاقی امداد باہمی کی بہترین مثال قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس پلیٹ فارم پر مرکز اور ریاستوں کی قیادت ایک ساتھ موجود ہے اور وہ عام لوگوں کے مفادات پر غوروخوض کرنے کے ساتھ مختلف مسائل کے حل کے بارے میں مل کر ٹھوس فیصلہ کرسکتے ہیں ۔ اس لئے اس اجلاس کے ایجنڈے میں پنچھی کمیشن کی رپورٹ کے ساتھ ساتھ آدھار نمبر کی اہمیت اور تعلیم جیسے اہم موضوعات کو بھی شامل کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آدھار ایکٹ منظور ہونے کے بعد سبسیدی اور دیگر خدمات کے معاملہ میں راست نقد منتقلی اسکیم کے لئے آدھار کے استعمال کی سہولت ہے۔ مجموعی طور پر128کروڑ کی آبادی والے ملک میں اب تک102کروڑ لوگوں کو آدھار کارڈ تقسیم کئے جاچکے ہیں ۔ چودھویں فینانس کمیشن کی سفارشات کی بنیاد پر مرکزی ٹیکسوں میں ریاستوں کی حصہ داری32فیصد سے بڑھاکر42فیصد کردی گئی ہے ۔ اسی طرح پنچایتوں اور مقامی بلدیاتی اداروں کو بھی ماضی سے زیادہ رقم دی جارہی ہے ۔

PM Modi asks states to focus on intel sharing for internal security

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں