پی ٹی آئی
دعوؤں اور جوابی دعوؤں کے درمیان سی بی آئی نے آج چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال کے ایک عہدیدار کے دفترپر کرپشن کیس کے سلسلہ میں دھاوا کیا جس پر عام آدمی پارٹی سربراہ نے وزیر اعظم نریندر مودی کو بزدل اور نفسیاتی مریض قرار دیا ۔ عام آدمی پارٹی اور مرکز کے درمیان ان بن شدت اختیار کرگئی ۔ چیف منسٹر کا دعویٰ ہے کہ دھاوا ان کے دفتر پر ہوا ہے جب کہ سی بی آئی اور وزیر فینانس ارون جیٹلی نے راجیہ سبھا میں اس کی تردید کی۔ کجریوال نے ٹوئٹ کیا کہ سی بی آئی نے میرے دفتر پر دھاوا کیا ہے ۔ انہوں نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ جب مودی مجھ سے سیاسی طور سے نمٹ نہیں سکتے تو وہ بزدلی پر اترآئے ہیں ۔ مودی بزدل اور نفسیاتی مریض ہیں۔ سی بی آئی کے ترجمان نے تاہم کہا کہ تلاشی صرف پرنسپل سکریٹری راجندر کمار کے دفتر کی لی گئی۔ دہلی اور اتر پردیش میں 14مقامات پر تلاشی مہم جاری ہے ۔ سی بی آئی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ کمار اور دیگر چھ ملزمین کے خلاف کیس درج ہے۔ کجریوال نے ٹوئٹ کیا کہ وزیر فینانس نے پارلیمنٹ میں جھوٹ بولا ہے ۔ خود میرے دفتر کی فائلیں کھنگالی جارہی ہیں تاکہ میرے خلاف کچھ ثبوت اکٹھا ہوجائے ، راجندر تو ایک بہانہ ہے ۔ بی جے پی نے بھی کجریوال پر پلٹ کر وار کیا۔ مرکزی وزیر پرکاش جاودیکر نے کہا کہ سی بی آئی ایک عہدیدار کے خلاف کرپشن کی شکایت کی تحقیقات کررہی ہے ۔ اس کا کجریوال کے دفتر سے کوئی لینا دینا نہیں۔ سی بی آئی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کے عہدیداروں کی ایک ٹیم صبح دہلی سکریٹریٹ گئی تھی جہاں کجریوال اور دیگر وزراء کے دفاتر ہیں۔ اس نے وہاں عمارت کی تیسری منزل پر تلاشی لی۔ سی بی آئی کا کہنا ہے کہ اس نے راجندر کمار کے خلاف اختیارات کے بے جا استعمال کے الزام پر معاملہ درج کیا ہے ۔ کمار پر الزام ہے کہ انہوں نے گزشتہ چند سال میں حکومت دہلی کے محکموں سے ٹنڈردلوانے میں ایک مخصوص فرم پر عنایت کی تھی ۔ سکریٹریٹ کی تیسری منزل پر کجریوال کا بھی دفتر ہے ۔ حکومت دہلی اور عام آدمی پارٹی نے دھاوے پر برہمی کا اظہار کیا اور اسے ہندوستانی جمہوریت کی تاریخ میں تاریک ترین دن اور غیر معلنہ ایمر جنسی قرار دیا۔ ڈپٹی چیف منسٹر دہلی منیش سسوڈیا نے دعویٰ کیا کہ مرکز ، سی بی آئی کو کنٹرول کررہا ہے ۔ راجندر کمار کے دفتر پر دھاوے کا مقصد عہدیداروں کو یہ پیام دینا ہے کہ اگر انہوں نے کجریوال کے ساتھ ایمانداری سے کام کیا تو وہ مشکل میں پڑ جائیں گے ۔ عام آدمی پارٹی کے ایک اور قائد آشوتوش نے کہا کہ سی بی آئی جھوٹ بول رہی ہے۔ چیف منسٹر کے دفتر پر دھاوا ہوا ہے ۔ بی جے پی نے کجریوال کی مذمت کی کہ انہوں نے موودی پر تنقید کے لئے جو زبان استعمال کی ہے وہ بالکل ناقابل قبول ہے۔ جاؤدیکر نے سوال کیا کہ کیا کجریوال بد عنوانیوں کا تحفظ کرنا چاہتے ہیں؟ کرپٹ عہدیداروں کے خلاف کارروائی کے بجائے وہ وزیر اعظم کو مورد الزام ٹھہرارہے ہیں ۔ یہ پوری طرح ناقابل قبول ہے ۔ آئی اے این ایس کے بموجب اروند کجریوال نے سلسلہ وار ٹوئٹس میں کہا کہ سی بی آئی جھوٹ بول رہی ہے۔ خود میرے دفتر پر دھاوا ہوا ہے۔ چیف منسٹر کے دفتر کی فائلیں دیکھی جارہی ہین ۔ مودی بتائیں کہ وہ کون سی فائلیں چاہتے ہیں؟ میں وہ واحد چیف منسٹر ہوں جس نے خود اپنے ایک وزیر اور ایک سینئر عہدیدار کو کرپشن کے الزامات پر برطرف کیا اور ان کے معاملے سی بی آئی کو سونپے ۔ کجریوال 9اکتوبر کو وزیراغذیہ عاصم خان کو ہٹانے کا حوالہ دے رہے تھے ۔ انہوں نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ سی بی آئی کے پاس راجندر کے خلاف کوئی ثبوت تھا تو اس نے مجھے یہ ثبوت کیوں نہیں دیا ۔ میں خود کارروائی کرتا۔ دھاوے کی مذمت کرتے ہوئے جنتادل یو کے کے سی تیاگی نے اسے بزدلانہ حرکت قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ غیر بی جے پی چیف منسٹر سے سیاسی انتقام ہے ۔
دریںا ثناء پٹنہ سے ایجنسی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے آج دہلی کے ہم منصب اروند کجریوال کی تائید کرتے ہوئے ان کے آفس پر سی بی آئی دھاوے پر شدید مذمت کرتے ہوئے اس کارورائی کو شرمناک کہتے ہوئے مرکز او ر ریاستی حکومت کے تعلقات میں بڑی دراڑ قرار دیا ۔ یہ بڑی تعجب خیز بات ہے ۔ اس کے باعث مرکز اور ریاستی حکومت کے درمیان دراڑ پیداہوگئی ہے ۔ انہوں نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے این ڈی اے حکومت پر کڑی تنقید کی۔ ہمارا وفاقی ڈھانچہ آپسی وقار اور ایک دوسرے پر یقین پر قائم ہے ۔ لہذا، ایسی کسی بھی کاروائی سے قبل بے حد خیال رکھنے کی ضرورت ہے ۔ اگر کسی کے خلاف الزام ہے ۔ میں یہ نہیں کہتے کہ اس کے خلاف تحقیقات نہ کی جائے۔ تاہم انکوائری ، ایک مناسب طریقہ سے کی جانی چاہئے۔ اگر کسی پر کسی قسم کا الزام ہے ، لازمی طور پر اس کی تحقیقات کی جانی چاہئے ۔ تاہم اگر آپ چیف منسٹر کے آفس جاتے ہیں ، تب آپ نے اس ضمن میں کوئی اجازت ماقبل حاصل کی؟ کیا یہ الزام موجودہ عہدیدہ پر موجود شخص کے تعلق سے ہے؟ کمار نے سوال کیا ۔ اگر کوئی ماضی کا مسئلہ ہے جس کا موجودہ صورتحال سے کوئی لینا دینا نہیں ہے تب اس کا پیغام کیاجائے گا۔ ایسے پیغام جمہوریت کے لئے بہت ہی خطرناک ہوتے ہیں اور وفاقی ڈھانچہ کو نقصان پہنچاتے ہیں جس کی کوئی بھی تائید نہیں کرتا۔
Kejriwal says, PM Modi is mentally ill, he can't face me
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں