امیر ملک غریب ملکوں کا استحصال کر رہے ہیں - پوپ فرانسس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-07-11

امیر ملک غریب ملکوں کا استحصال کر رہے ہیں - پوپ فرانسس

لاپاز(بولیویا)
اے ایف پی
کیتھولک میسحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے بولیویا میں اپنے ایک پُر جوش خطاب میں امیر ممالک پر سخت تنقید کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ وہ بچتی اصلاحات کے ذریعہ غریب ممالک کو محکوم بنا رہے ہیں ۔ ہزاروں افراد کے مجمع سے خطاب میں پاپائے روم فرانسس نے کہا کہ دنیا میں اقتصادی نظام تبدیل ہورہا ہے اور بچتی اصلاحات کے نام پر غریبوں اور مزدوروں کے حقوق غصب کئے جارہے ہیں ۔ اپنے اب تک کے سب سے طویل اور پر جوش ترین خطاب میں ارجنٹائن سے تعلق رکھنے والے پوپ فرانسس نے رومن کیتھولک چرچ کے ہاتھوں ریڈ انڈینس کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں پر معافی طلب کی ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کی فتح کے نام پر اس بر اعظم میں بسنے والے اصل باشندوں کے ساتھ شدید بد سلوکی کی گئی ۔ انہوں نے چوتھی صدی کے ایک بشپ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پیسے کی ہوس ، شیطان کی آلائش ہے ۔ انہوں نے غریب ممالک پر زور دیا کہ وہ اپنے قدرتی وسائل، خام مال اور سستے مزدور امیر ممالک کو مہیا کرنا روک دیں۔ اپنے خطاب میں انہوں نے ماحولیات کے تحفظ پر بھی بات کی اور کہا کہ سیارے زمین کو بچانے کے لئے دستیاب وقت دھیرے دھیرے ہاتھ سے نکلتا جارہا ہے اور انسان کے ہاتھوں ماحولیاتی نظام کو پہنچنے والے نقصان کا ازالہ ممکن نہیں رہا ۔ پوپ فرانسس کے اس خطاب میں معاشرے کے غریب طبقات کی نمائندگی کرنے اور انہیں مضبوط بنانے کے مشن پر کام کرنے والی بین الاقوامی تنظیم پاپولر موومنٹ سے وابستہ افراد بھی شامل تھے۔ پوپ فرانسس کا اس تنظیم سے وابستہ افراد سے یہ دوسرا خطاب ہے ۔ اس سے قبل اس تنظیم کو گزشتہ برس ویٹی کن سٹی میں مدعو کیا گیا تھا۔ اپنے خطاب میں پوپ کا کہنا تھا کہ بلا خوف ہوکر کہے کہ ہم تبدیلی چاہتے ہیں ۔ ایک حقیقی تبدیلی، ایک بنیادی تبدیلی۔ ہم ایک ایسا نظام چاہتے ہیں جس میں ہر قیمت پر منافع کمانے کی سوچ سے جان چھوٹ سکے ، جس میں قدرتی نظام کو نقصان نہ پہنچا جائے اور جس میں سماج کا خیال رکھاجائے ۔ اپنے طویل پر جوش خطاب میں پوپ نے شمالی امریکی ایمپائر کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ یہ ایمپائر لاطینی امریکہ کے جمہوری انقلابات کے خلاف برسر پیکار ہے اور بر اعظم کی اقوام میں پھوٹ ڈالنے کی کوشش کررہا ہے ۔
اپنے خطاب میں انہوں نے مشرق وسطیٰ میں مسیحیوں پر ہونے والے مظالم کا ذکر بھی کیا۔ انہوں نے دنیا بھر میں پیش آنے والے تشدد کے واقعات کو تیسری عالمی جنگ قرار دیا اور مطالبہ کیا کہ مسیحیوں کی نسل کشی بند کی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ اس تیسری عالمی جنگ میں دنیا بھر میں یسوع مسیح پر ایمان رکھنے والوں کو قتل کیاجارہا ہے ۔ خیال رہے کہ پاپائے روم اس سے قبل بھی عراق ، شام اور دیگر مسلم ممالک میں شدت پسندوں کے ہاتھوں مسیحیوں پر حملوں پر تشویش کا اظہار کرتے رہے ہیں۔ واضح رہے کہ ارجنٹائن سے تعلق رکھنے والے پوپ فرانسس پہلی مرتبہ بر اعظم جنوبی امریکہ پہنچے ہیں ۔ اپنے اس تین ملکی دورے میں وہ ایکواڈور پہنچے تھے ، جہاں انہوں نے لاکھوں افراد کی موجودگی میں ایک دعائیہ تقریب کی قیادت کی ۔ وہ ایکوارڈور سے بولیو یا گئے ہیں ، جب کہ ان کی اگلی منزل پیرا گوائے ہوگی۔

Unbridled capitalism is the 'dung of the devil', says Pope Francis

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں