کشمیری پنڈتوں کے لیے علیحدہ بستیاں - مرکز اپنے فیصلے پر قائم - مرکزی وزیر داخلہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-04-10

کشمیری پنڈتوں کے لیے علیحدہ بستیاں - مرکز اپنے فیصلے پر قائم - مرکزی وزیر داخلہ

نئی دہلی
پی ٹی آئی
کشمیری پنڈتوں کی باز آباد کاری کے مسئلہ پر پی ڈی پی۔ بی جے پی اتحاد میں اختلافات پیدا ہوگئے ہیں ۔ دو روز قبل مفتی سعید نے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ سے ملاقات کیت ھی ۔ مفتی سعید نے بتایا کہ میں نے مرکزی وزیر داخلہ سے کہہ دیا ہے کہ کشمیری پنڈت(وادی میں) علیحدہ نہیں رہ سکتے۔ انہیں مل کر رہنا ہوگا ۔ اپوزیشن نیشنل کانفرنس ، وادی کے سیاستدانوں اور علیحدگی پسندگروپوں کی جانب سے تنقید کے بعد مفتی سعید نے ان خیالات کا اظہار کیا ۔ نیشنل کانفرنس نے ریاست کے عوام کو تقسیم کرنے کو ناپاک ارادہ کا نام دیا جب کہ علیحدگی پسندوں نے دعویٰ کیا کہ آر ایس ایس ، وادی میں غزہ طرز کی صورتحال پیدا کرنے کے لئے اسرائیل سے مواد حاصل کررہی ہے ۔آئی اے این ایس کے بموجب چیف منسٹر کی وضاحت کے باوجود اپوزیشن ارکان مقننہ نے اس مسئلہ پر ایوان میں گڑ بڑ جاری رکھی ۔ ریاستی اسمبلی کے بجٹ اجلاس کا آج آخری دن تھا ۔ اسمبلی میں مفتی سعید نے استدلال پیش کیا کہ کشمیری پنڈتوں کے لئے علیحدہ ہوم لینڈ۔ کشمیر میں ممکن نہیں ہے اور اس ریاست میں تنازعہ پید کرنے کے لئے افواہیں پھیلائی جارہی ہیں ۔ حکومت کی کوشش یہ ہے کہ کشمیری پنڈتوں کی واپسی کے لئے سازگار فضا پید اکی جائے ۔ اگر ایسے تنازعے پید اکئے جاتے ہیں تو یہ لوگ کیسے واپس ہوسکتے ہیں ۔" ہم جلد بازی میں کوئی قدم اٹھانا نہیں چاہتے۔ ہم کوئی فیصلہ کرنے سے پہلے تمام فریقین کو اپنے اعتماد میں لینا چاہتے ہیں ۔ ہم چاہتے ہی کہ کشمیر میں سیکولرازم پھلے پھولے تاکہ کشمیر مختلف قسم کے پھولوں کا ایک باغ بن جائے ۔" چیف منسٹر نے علیحدگی پسندوں سے بھی اپیل کی کہو ہ اس مسئلہ پر سیاست نہ کھیلیں ۔ اس سے کشمیر کی بدنامی ہوتی ہے ۔ سعید نے کشمیری پنڈتوں سے وادی کو واپس آنے کی خواہش کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت ان کے مقامات پر ، عزت و وقار کے ساتھ انہیں بسانے کے لئے ساز گار فضا پیدا کرے گی ۔ جو کشمیر ی پنڈت ، واپس آنا چاہتے ہیں انہیں علیحدگی میں نہیں رہنا چاہئے ۔ اسرائیل کے طرز کی بستیاں نہیں ہوں گی اور ہم ان کے مقامات پر ان(کشمیری پنڈتوں) کو دوبارہ بسانے خیر مقدم کریں گے۔ مائگرنٹس کے لئے ٹاؤن شپ کا مسئلہ، کانگریسی رکن مقننہ این آر جورا کی جانب سے اٹھائے جانے کے بعد مفتی سعیدجواب دینے پر مجبور ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ500کنالس اراضی، وادی میں مذکورہ مقصد کے لئے مختص کی گئی ہے۔ تمام اپوزیشن ارکان بشمول کانگریس ، نیشنل کانفرنس ، مارکسی پارٹی، آزاد ارکان انجینئر عبدالرشید اور حکیم یاسین نے اس اقدام کی پر زور مخالفت کی۔ گڑ بڑ کے بیچ مارکسی رہنما محمد یوسف نے کہا کہ چیف منسٹر تو یہاں بیٹھے ہوئے ہیں اور تنازعہ پیدا کرنے کے لئے و نیز امن و ضبط میں خلل ڈالنے کے لئے افواہیں پھیلائی جارہی ہیں ۔ کشمیری پنڈتوں کی واپسی ایک انسانی مسئلہ ہے۔ ہم سب کا احساس ہے کہ کشمیری پنڈتوں کو عزت ووقار کے ساتھ وادی کو واپس آجانا چاہئے ۔

مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے آج اشارہ دیا کہ وادی میں بے گھر پنڈتوں کی باز آباد کاری کے لئے علیحدہ بستی کے منصوبوں کو ترک نہیں کیاجائے گا ۔ انہوں نے یہا نامہ نگاروں کو بتایا کہ میں تفصیلات میں جانا نہیں چاہتا ۔ مرکزی حکومت نے کشمیری پنڈتوں کی باز آباد کاری کے لئے جو فیصلہ لیا ہے وہ برقرار رہے گا۔(اس مسئلہ پر) چیف منسٹر جموں و کشمیر سے ہماری اچھی بات چیت ہوئی ہے ۔ انہوں نے چیف منسٹر جموں و کشمیر مفتی محمد سعید کے کل اسمبلی میں دئیے گئے اس بیان کے پس منظر میں یہ بات کہی جسمیں مفتی سعید نے کہا تھا کہ کشمیری پنڈتوں کے لئے علیحدہ بستی کا کوئی منصوبہ نہیں ہے ۔ نئی دہلی میں منگل کو ملاقات کے دوران راج ناتھ سنگھ نے مفتی سعید سے کہا تھا کہ وہ ریاست میں کشمیری پنڈتوں کی علیحدہ بستیوں کے لئے اراضی فراہم کریں۔ چیف منسٹر نے وزیر داخلہ کو تیقن دیا تھا کہ ریاستی حکومت ،و ادی میں علیحدہ ٹاؤن شپ کے لئے جلد از جلد اراضی حاصل کرے گی اور اسے مہیا کرائے گی۔راج ناتھ سنگھ نے اسمبلی میں مفتی سعید کے بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے سی آر پی ایف کی ایک تقریب کے وقفوں کے دوران کہا "پریشان نہ ہوں، ہمیں کشمیری پنڈتوں کی سلامتی کی فکر ہے ۔ ہم ان تمام امور کو ذہن میں رکھتے ہوئے لائحہ عمل مرتب کریں گے ۔ سعید نے اسمبلی میں حکومت کے موقف کی وضاحت کرتے ہوئے کہا میں نے وزیر داخلہ سے کہا ہے کہ وہ(کشمیری پنڈت) وادی میں علیحدہ نہیں رہ سکتے۔ انہیں مل جل کر رہنا ہوگا ۔ بڑی اپوزیشن جماعتوں اور علیحدگی پسندوں نے اس اقدام پرتنقید کی ہے اور کہا ہے کہ اس کی وجہ سے عوام منقسم ہوجائیں گے اور انہیں سیکوریٹی کا خطرہ لاحق ہوگا ۔ راج ناتھ سنگھ نے سابق عمر عبداللہ حکومت کو ایک مکتوب روانہ کیا تھا جس کے بعد ریاستی گورنر این این ووہرا کو بھی ایک مکتوب روانہ کیا گیا تھا جس میں ایسے تارکین وطن کے لئے اراضی کی شناخت کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔ فی الحال ملک میں تقریباً62ہزار درج رجسٹر کشمیری تارکین وطن خاندان ہیں جو1989میں ریاست میں عسکریت پسندی کے آغاز کے بعد سے جموں سے دہلی اور ملک کے دیگر مقامات پر منتقل ہوچکے ہیں ۔ ریاست میں بی جے پی ، پی ڈی پی اتحاد نے اپنے مشترکہ اقل ترین پروگرام میں کشمیری پنڈتوں کی با ز آباد کاری کا وعدہ کیا تھا۔

سری نگر سے یو این آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب نیشنل کانفرنس کے کارگزار صدر عمر عبداللہ نے چیف منسٹر جموں و کشمیر مفتی محمد سعید کو نشانہ تنقید بناتے ہوئے آج کہا کہ وہ(مفتی) وادی میں کشمیری پنڈتوں کے لئے علیحدہ بستی کے حامی ہیں ۔ سابق چیف منسٹر عمر عبداللہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ کوئی مفتی صاحب کو ان کا وہ جواب دلائے گاجو انہوں نے وادی میں جگتی طرز کے ٹاؤن شپ پر مباحث کے دوران مجھے دیا تھا۔ انہوں نے واضح طور پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ ان کی حکومت، پنڈتوں کو دوسرون کے ساتھ ملانے کے بجائے ان کے لئے علیحدہ ٹاؤن شپس تعمیر کرنا چاہتی ہے ۔ مفتی سعید نے قبل ازیں اسمبلی میں کلگام کے رکن اسمبلی محمد یوسف تریگامی کے سوال کے جواب میں کہا تھا کہ وہ کشمیری پنڈتوں کے لئے علیحدہ بستیوں کی تعمیر کی اجازت نہیں دیں گے جس کے فوری بعد عمر عبداللہ نے ٹوئٹر پر یہ تبصرہ کیا۔

نئی دہلی سے پی ٹی آئی کی ایک اور اطلاع کے بموجب کشمیری علیحدگی پسندوں کو یہ کہنے کا کوئی حق نہیں ہے کہ کشمیری پنڈت کشمیر میں کہاں سکونت اختیار کریں وی ایچ پی نے یہ کہتے ہوئے مرکزی اور ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ان کی باز آباد کاری کے لئے طے شدہ منصوبہ لائیں اور ان کی حفاظت کو یقینی بنائیں، علیحدگی پسندوں کی جانب سے کشمیری پنڈتوں کی وادی میں باز آباد کاری پر دھمکیوں پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے وی ایچ پی کے صدر پروین توگاڑیا نے پنڈتوں کی باز آبادکاری کی مخالفت کررہے علیحدگی پسندوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ بھی کیا۔

As Mufti rules out separate townships, Rajnath hints at going ahead with plans to rehabilitate Kashmiri Pandits

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں