روسی صدر پوٹین کی ہندوستان آمد - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-12-11

روسی صدر پوٹین کی ہندوستان آمد

نئی دہلی
پی ٹی آئی/یو این آئی
روسی صدر ولادیمیرپوٹں ہندوستان کے دو روزہ سرکاری دورے پر نئی دہلی پہنچ گئے ۔ اگلے ماہ امریکی صدر اوباما کے دورہ ہندوستان اور روس اور پاکستان کے درمیان بڑھتے ہوئے روابط کی وجہ سے اس دورے کو کافی اہم قرار دیاجارہا ہے ۔ اس دورہ میں دونوں ممالک پندرہ تا بیس معاہدوں پر دستخط کرسکتے ہیں ۔ ان میں ایٹمی توانائی اور دفاعی تعاون میں اضافے سے لے کر ہیروں کی تجارت تک کے معاہدے شامل ہوں گے ۔حکومت نے پوٹن کے اس دورے کو باہمی تعلقات میں ایک سنگ میل قرار دیا ہے ۔ وزارت خارجہ کے جوائنٹ سکریٹری اجے بساریا کے مطابق وزیر اعظم روس کے ساتھ تعلقات کو اپنی خارجہ پالیسی کا اہم ترین حصہ سمجھتے ہیں ۔وہ ماضی میں گجرات کے وزیر اعلیٰ کے طور پر روس کے تین دورے کر چکے ہیں ۔ اسی دوران روسی صدر نے بھی اپنے ایک انٹر ویو میں ہندوستان کو روس کا ایک معتبر اور آزمودہ دوست قرار دیتے ہوئے ایسے دعووں کی تردید کی کہ دونوں ملکوں کے مابین تعلقات میں کمی آئی ہے ۔ صدر پوٹن نے مزید کہا کہ وہ اس دورے کے دوران ہندوستان میں نئے ایٹمی بجلی گھروں کی تعمیر ، سخوئی سپرجیٹ، جنگی طیاروں ، ایم ایس۔ 21طرز کے مسافر بردار طیاروں اور روسی ٹکنالوجی پر مبنی اسمارٹ سٹی قائم کرنے میں تعاون کی بات کریں گے ۔ ولادیمیرپوٹن نے روس اور پاکستان کے درمیان بڑھتے ہوئے دفاعی تعاون پر بعض حلقوں کی تشویش کو بھی بے بنیاد قرار دیا اور کہا کہ ماسکو نے پاکستان کے ساتھ انسداد دہشت گردی اور منشیات کے کاروبار کے خلاف کارروائیوں کو موثر بنانے کے طریقہ کار پر بات کی ہے اور اس طرح کے تعاون سے طویل المدتی بنیادوں پر ہندوستان سمیت خطے کے تمام ملکوں کو فائدہ ہوگا۔
خیال رہے کہ ہندوستان اپنی دفاعی ضروریات کے لئے اب صرف روس پر انحصار کرنے کے بجائے دیگر ملکوں سے بھی دفاعی سازو سامان درآمد کرتا ہے تاہم سفارتی لحاظ سے وہ اب بھی روس کو کافی اہمیت دیتا ہے ۔ اس کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ نئی دہلی کا ماسکو کے ساتھ کسی معاملے میں کوئی بڑا اختلاف کبھی نہیں رہا جب کہ سرد جنگ کے زمانے میں ماسکو کشمیر پر ہندستان کے موقف کی مسلسل تائید کرتا رہا ہے اور افغانستان ، ایران، نیز دہشت گردی جیسے بین الاقوامی امور پر بھی دونوں ملکوں کے موقف یکساں ہیں ۔ اس کے علاوہ دونوں ممالک عالمی اداروں پر مغرب کے بڑھتے ہوئے غلبے کو بھی ناپسند کرتے ہیں ۔وزارت خارجہ کے جوائنٹ سکریٹری اجے بساریا نے کہا کہ روس اور ہمارے درمیان متعدد اہم عالمی معاملات ، بالخصوص مشترکہ پڑوس میں دہشت گردی کے خطرات کے حوالے سے ہمارے نظر یات یکساں ہیںَ بساریا نے مزید کہنا ، ہندوستان نے واضح طور پر کہا ہے کہ وہ روس کے خلاف کسی بھی طرح کی اقتصادی پابندیوں کی حمایت نہیں کرے گا ۔ خیال رہے کہ ولادیمیرپوٹن کا ہندوستان کا یہ چھٹا دورہ ہے جب کہ وزیر اعظم مودی کے ساتھ یہ ان کی تیسری ملاقات ہوگی ۔ پوٹن اپنے ساتھ ایک بڑا تجارتی وفد کے لر آرہے ہیں اور وہ ہندوستان میں صنعت و تجارت سے وابستہ اہم افراد سے بھی ملاقات کریں گے ۔ اسی دوران امریکہ کا کہنا ہے کہ صدر پوٹن کے اس دورے سے جنوری میں صدر اوباما کے دورہ ہندوستان پر کوئی اثر نہیں پڑے گا اور نئی دہلی اور واشنگٹن کے باہمی تعلقات کا سلسلہ اپنی رفتار سے آگے بڑھتا رہے گا۔

Russian President Vladimir Putin arrived India today

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں